ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 12 اپریل، 2015

بے مقصد مقابلہ بازی / ممتازملک.پیرس



بے مقصد مقابلہ بازی

ممتازملک.پیرس




بے مقصد مقابلہ بازی

ممتازملک.پیرس




فیس بک پر آج ایک پوسٹ پڑھنے کا اتفاق ہوا .یہ ایک لطیفہ تھا کہ ایک آدمی 
نے بیوی کی چادر سے ناک پونچھا تو اس کی بیوی نے کہا کہ میری چادر گندی 
ہو گئ جبکہ ماں کی چادر سے ناک پونچھی تو اس نے کہا میں دوسری چادر لا 
دیتی ہوں یہ تو میلی ہے .
صاحب پوسٹ نے اپنی طرف سے ماں کو اعلی اور بیوی کو کمتر ثانت کرنے 
پر پورا زور قلم صرف کر دیا .حالانکہ ان دونوں رشتوں کا کبھی کسی بھی 
لحاظ سے کوئ تقابل بنتا ہی نہیں. 
بلکہ سچ کہیں تو مردوں کے غلط مقابلہ بازی نے ان دو پیارے رشتوں کو آمنے 
سامنے لا کر کھڑا کر دیا ہے .اور خود مرد سارے فتنوں کی جڑ ہو کر بھی 
معصوم بن جاتا ہے .بھلا بتائے کوئ کہ ماں کا بیوی سے اور بیوی کا ماں سے 
کیا مقابلہ .ماں آپ سے بیس پچیس سال بڑی ہوتی ہے .آپ کی ذمہ داری لیتے 
ہوئے آپ کو اپنی کوکھ میں رکھتی ہے .جبکہ بیوی آپ سے بھی دس دس بیس 
بیس سال چھوٹی ہے .اس کے باوجود آپ کے خاندان کا بوجھ اٹھاتی ہے آپ کی 
اولاد کو اپنی کوکھ میں رکھتی ہے . میرے خیال میں دنیا کا کوئ احمق آدمی ہی 
ماں اور بیوی کا مقابلہ کریگا. ماں ماں ہوتی ہے اور بیوی بیوی ہوتی ہے بیوی 
کے لاڈ اٹھانا آپ کی کوئ مجبوری نہیں ہوتی .نہیں اٹھانا تو مت کیجیئے شادی۔
ماں اپنے بچے کو اپنی زمہ داری پر جنم دیتی ہے اسے پروان چڑھاتی 
ہے اس کے ناز نخرے اٹھاتی ہے   جبکہ  شوہر اپنی بیوی کی زمہ داری سارے 
سماج کے سامنے اٹھاتاہے .جو کہ سب سے بڑی سنت ہے یہاں تک فرمایا گیا 
ہے کہ بیوی کے منہ میں محبت سے نوالہ رکھنا سب سےبڑی نیکی ہے اور 
صدقہ سے بھی بہتر ہے ۔
اپنی ماں کے بیٹے بنئے اپنی بیوی کے بیٹے بننے کی کوشش کریں گے تو 
ساری عمر دکھی ہی رہیں گے.

                     .............................





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/