ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

(49) وابستگی / شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے


(49) وابستگی


میں جس سے وابستہ ہوں اسکا حکم ہے  
  بے اجازت سایہء دیوار بھی تم پر حرام  


 بےدھڑک بازی لگاتے عشق کی جو دعویدار  
 جب یقیں دل میں ہو تو پھر کیا سوالوں کا ہے کام

   اُس پہ چھوڑو فیصلے اچھے برے کوئی بھی ہوں
    جستجوۓ حق میں پھر مرضی کا میری کیا مقام

   میٹھی میٹھی بولیوں میں خود کو جب سنتا ہے وہ 
  مسکرا کر بخش دیتا ہے مجھے حرف کلام 

  ایک میں ہوں ایک تُو ہو اور پھر اک جستجو ہو
   جھومتا ہو یہ زمانہ  وجد  میں ہوں صبح و شام

   چند لمحے خود کو اسمیں جوڑ کر تُو دیکھنا 
   زخم بھی پھر  بھول جائیں گے صدائے انتقام 

  اب بھی گر مُمتاز کر دے وقف اپنی ذات کو
  بے حقیقت تیرے آگے دنیا کے رنج و آلام 
●●●
 کلام: مُمتاز ملک  
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء 
 ●●●

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/