بھول
پہلے خوشی سے دل پہ میرے پاؤں رکھ دیا
پھر کہہ دیا کہ مجھ سے بڑی بھول ہو گئ
کٹھنائیوں کے پار لگایا تو کہہ دیا
اب ساتھ تیرے زندگی فضول ہو گئ
اب ساتھ تیرے زندگی فضول ہو گئ
ہم نے جوانی تیری محبت پہ پہ وار دی
اب راستوں میں اڑتی ہوئ دھول ہو گئ
الفاظ تیرے منہ سے نکلنے کی دیر تھی
جو تھی بری وہ بات بھی معقول ہو گئ
ہاتھ اٹھنے سے پہلے بھی دعا تو کبھی کبھی
کیا جانتے نہیں ہو کہ مقبول ہو گئ
مُمتاز ہم قدم بھی ابھی نہ جما سکے
دنیا تو انتخاب میں مشغول ہو گئ
کلام مُمتازملک
..................
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں