ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

● (45) گھرکی اینٹیں/ شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے




(45) گھر کی اینٹیں 




باپ کے گھر کی اینٹوں سے عشق بہت ہے بیٹوں کو  
 اسکے چھوڑے رشتوں سے جانے کیوں بیزار ہیں وہ 

زیور ماں کا بانٹا سب نے بستر بھانڈے بھی لوٹے 
  لیکن اسکے پہنے کپڑے  کہتے ہیں بیکار ہیں وہ

   زہر دیا ہے قطرہ قطرہ باپ کو نافرمانی کا  
 مرگ پہ دنیا کو کہتے ہیں کتنے تابعدار ہیں وہ  

 سرکش اولادوں نے ماں کا سینہ چھلنی کر ڈالا  
 یاد اسے کر کے کہتے ہیں کتنے خدمتگار ہیں وہ  

 عمروں کا وہ ایک آنگن تھا جسکے بخرے کر ڈالے 
 ماں جائیوں  کو دھوکہ دیکر  واہ فرمانبردار ہیں وہ 

●●●
 کلام : مُمتازملک
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء
●●●

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/