ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 25 دسمبر، 2012

[61] کنارہ/ شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے


[61] کنارہ
Kinara 


خواہش کے سمندر کا کنارہ نہیں ہوتا
جذبہ فقط جینے کا سہارا نہیں ہوتا
khahish k samander ka kinara nahin hota
jazba faqat jine ka sahara nahin hota
نظروں سے جو اِک بار گرے جان لے پھر سے
حاصل یہ مقام اس کو دوبارہ نہیں ہوتا
nazroon se jo ik baar gire jan le phir se
hasil ye maqam os ko dobara nahin hota
مجبور کئی بار کیا جاتا ہے ظالم
مظلوم بھی ہر بار بیچارہ نہیں ہوتا
majboor kai baar kia jata hai zalim
mazloom bhi hr baar bechara nahin hota
آواز کو اونچا کیئے جانے کا ہے اِمکاں
خاموشی سے ہر بار گزارہ نہیں ہوتا
awaz ko oncha kiey jane ka hai imkan
khamooshi se hr baar guzara nahin hota
ہوتا جو تجھے نرم سے لہجے کا سلیقہ
میرا بھی جواب اِتنا کرارا نہیں ہوتا
hota jo tujhey nerm se lehje ka saliqa
mera bhi jawab itna krara nahin hota
ممّتاز زمانے نے سراہا ہمیں لیکن
ہم جس کے ہوۓ وہ ہی ہمارا نہیں ہوتا
Mumtaz zamane ne sraha hamein lekin
hum js k hoye wo hi hamara nahin hota 
●●●
کلام: ممتازملک.پیرس 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے اشاعت:2011ء
●●●
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/