ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 19 مئی، 2023

یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں ۔ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے

یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں؟
کلام: 
(ممتازملک ۔پیرس)

(پوچھ رہا ہے ننھا منّا بچہ مجھ سے،
6 سال کے معصوم بچے کی ماں سے جدائی پر تحریر کلام )

💔آنکھوں میں خوابوں کو بھر کر
پھر اِن میں کچھ سپنے دے کر
مجھکو اِک نئی راہ کھڑا کر
منزل کی پرچھائیں دیکر
چھپ سے کیوں چھُپ جاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں

💔بستہ لیکر آج صبح جب
میں اِسکول کو جاؤں گا
ماتھا چومنے والی کو جب
سامنے میں نہ پاؤں گا
اُس کا لمس ہوائیں مجھ کو
اب تک دے کر جاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں


💔جب اِسکول سے آتا ہوں میں
اُس کو پھر نہ پاتا ہوں میں
تنہا بیٹھ کے ٹیبل پر
تنہا ہی کھانا کھاتا ہوں
لُقمہ بھی اب میرے منہ میں
وہ تو رکھ نہ پاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں


💔رات اکیلا بستر پر میں
ہلکے سسکی لیتا ہوں
ہاتھ کو رکھ کر آنکھوں پر
میں تجھ کو صدائیں دیتا ہوں
کیا میری آوازیں بھی اب
تجھ تک پہنچ نہ پاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں

💔پہلے تو سینے سے اپنے
مجھے لگا کر سوتی تھی
چوٹ مجھے لگ جاتی تو
تُو مجھ سے پہلے روتی تھی
نیند مجھے نہ آتی تو
رس کانوں میں ٹپکاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں

💔تیرے بعد میں جتنے سال جیا
ہر لمحہ گنتی کرتا ہوں
تیری یاد کے لمحے جیتا ہوں
پھر اِس کے بعد میں مرتا ہوں
ٹیسیں جو ذہن میں اُٹھتی ہیں
دل تک وہ تڑپ کر جاتی ہیں
یہ مائیں کیوں مر جاتی ہیں
          ●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام: مدت ہوئی عورت ہوئے۔
اشاعت: 2011ء
     ........

بدھ، 17 مئی، 2023

بلیک لسٹ قانون ۔۔۔کالم

 
بلیک لسٹ قانون واحد علاج
تحریر:
  (ممتازملک۔پیرس)

آج جو کچھ اس ملک میں ہو رہا ہے ۔ فتنے نے اپنے پنجے کہاں کہاں گاڑے ہیں ۔ یہ سب کچھ ایک ہی رات میں یا چند روز میں برپا نہیں ہوا ۔ یہ کہانی پچاس سال پر محیط ہے ۔ جبکہ اس خطرے کی بو کب سے محسوس ہو رہی تھی۔ 
میں گزشتہ دس سال سے یہی سب کچھ دکھا رہی ہوں اپنی تحریروں میں۔ بیانوں میں۔  جس کے بدلے مجھے کیسے کیسے کردار کشی کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، اس دہشت گرد جماعت کے کارندوں سے۔ انکی غلیظ اور لمبی زبانیں گٹر سے زیادہ ناپاک ہیں۔  تو انکی سوچیں ہر فکر سے دور۔ بلکہ سوچ کا انکے پاس سے گزر تک نہیں ہوا ۔ انکے پاس کسی کے ہر سوال کا جواب یہ ہے کہ اپنے منہ کا گٹر کھول دو ۔۔۔۔۔اگلا جواب کے بجائے اس کی بو سے ہی میلوں دور بھاگ جائے ۔ 
ایک بات اور لکھ کر رکھ لیجیئے۔ فتنہ خان کی ڈوری جمائما (پاکستان کی بدترین دشمن) ہلاتی ہے اور جمائما اس را ئیل کی ہیروئن ہے پاکستان تباہی کے منصوبے میں ۔ یہ فتنہ خان بطور عیاش مرغا 70ء کے عشرے میں ہی اپنے پہلے برطانوی دورے میں اگلوں کی نگاہوں نے چن لیا تھا جو اپنی عیاشی کے لیئے کسی بھی حد تک گر سکتا تھا۔ سو کام اسی وقت شروع کر دیا گیا ہے ۔ جس کا عروج آج ہم دیکھ رہے ہیں اور جس کا انجام خدانخواستہ 2030ء سے پہلے پہلے پاکستان کا نام نقشے سے مٹانا ہے ۔ اور جو گندی نسل وہ ہمارے تعلیمی نصاب، مادر پدر آوارہ لوگوں کی تقرریاں بطور استاد ، سکولز بشکل کاروبار عام کروا چکے ہیں اور والدین آنکھ  کے اندھوں کی طرح بچے انگلش میڈیم میں ٹھونستے رہے ہیں ۔ یہ جانے بغیر کہ وہاں پڑھایا کیا جاتا ہے؟ اب نتیجہ نکل آیا ہے کہ نہ دین نہ ایمان ، نہ کردار نہ تہذیب ، نہ شرم نہ حیا، نہ علم نہ عمل، نہ جغرافیہ نہ سائنس ۔ تیار ہوئے یہ زونبیز۔۔۔یہ زونبیز تیار ہو کر اپنے ہی گھروں میں ٹائم بم بن چکے ہیں ۔ اب جہاد اپنے ہی ملک میں ان زونبیز کے خلاف کرنا لازم ہے ، اگر ہمیں یہ ملک بچانا ہے ۔ ورنہ مجھے تو کچھ اچھا دیکھنے کی امید ہی رہیگی۔ اس ملک کو بچانے کے لیئے مزہبی جماعتوں تحریک لبیک۔ جماعت اسلامی ۔ اور مولانا فضل الرحمٰن کو ہی آگے لانا پڑیگا ۔ اس ملک کو برگروں سے، اس فتںے سے پاک کرنا ، کرونا سے بچاؤ جیسا ہی ہے ۔ بہت سوں کو درگور ہونا پڑیگا۔ وقت جب حساب لینے پر آتا ہے تو پھر چھوٹی چھوٹی لغزشوں کا بھی بیرحم حساب کتاب کرتا ہے ۔
ملک کے اندر ہر جماعت جب پرتشدد کاروائیوں میں ملوث پائی جائے ۔ اسے کلعدم قرار دیا جائے ۔ موجودہ واقعات میں ہر آدمی کو بلا لحاظ و تفریق مرد، عورت، جوان، بڈھا۔۔۔ اسے گھسیٹ کر قانون کے کٹہرے تک لایا جائے فوجی عدالتوں میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر مقدمات آڈیو وڈیو تصویری شواہد کیساتھ پیش کیئے جائیں۔ ہر مجرم کو کم سے کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ سزائے موت سنائی جائے ۔ اس کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد بحق سرکار ملکی قرضوں اور املاک کی مد میں ضبط کی جائے ۔ جس کی جائیداد نہیں اس کے گردے جگر آنکھیں جو کچھ عطیہ ہو سکتا ہے ۔ اسے سزائے موت دیکر عطیہ کر دی جائیں ۔ چاہے بیچ کر پیسے خزانے میں جمع کرائے جائیں۔ سزاؤں کو بلا تفریق امیر غریب اونچی نیچی کلاس اور ذات پات کے عبرتناک اور یقینی بنائیے ۔ کیونکہ ملک ٹھٹھوں اور قانون کیساتھ کھلواڑ کے ساتھ نہیں چلا کرتے۔ نہ ہی ملک بار بار آزاد ہوا کرتے ہیں۔ اس کی آزادی کی حفاظت ہم سب کا فرض ہے ۔ سزاؤں کا  بند باندھیئے اس مادر پدر آزادی پر۔ 
ملک سے باہر پاکستان کی عزت و وقار کی دھجیاں اڑانے والے جمائما کے کرائے کے ۔۔۔۔کے لیئے بڑا قدم اٹھانے کا وقت آ چکا ہے ۔  فوری  قانون بنائیئے اور نافذ کیجیئے ۔کسی بھی جماعت کی حکومت اس قانون کو تبدیل نہ کر سکے ۔ کہ وہ تارکین وطن جو کسی بھی ملک میں پاکستان کے وقار کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی میں ملوث پایا گیا ،گئی ۔ پاکستان کے کسی بھی ادارے کے خلاف کسی قسم کے جلسے جلوسوں نعرہ بازیوں میں شامل ہوئے ، یا سوشل میڈیا کے کسی بھی پلیٹ فارم سے  پاکستان یا اسکے اداروں کے خلاف بکواس کی گئی یا کسی بھی پاکستانی چاہے وہ سیاسی، سماجی، مذہبی، میڈیا سے متعلق ہو، اس پر آوازے کسے گئے یا اسے ہراساں کیا گیا ۔ تو ایسی ہر صورت میں وہاں کے سفارت خانے کو تین روز کے اندر اندر اس شخص کو پاکستان کے پاسپورٹ اور نادرا کارڈ سے ہمیشہ کے لیئے فارغ کر دیا جائے ۔ اسے پاکستان کے قانون میں بلیک لسٹ کر دیا جائے ۔ اب وہ ساری زندگی پاکستان نہیں جا سکتا ۔ نہ زندہ نہ مردہ۔ کچھ لوگ کہیں گے یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے تو کچھ کہیں گے کہ یہ تو دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتا ۔ تو ان سب کو ایک ہی جواب دیجیئے کہ انسانی حقوق انسانوں کے ہوتے ہیں اور جن کو سزا ملی ہے انہیں انسان کہنا بھی انسانیت کی توہین ہے۔ انکے ہمدرد اپنے ممالک میں اس کی کرتوتوں کو فالو کر لیا کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں اور رہی بات کسی اور ملک میں ایسا نہ ہونا تو انہیں یاد دلائیں کہ دوسرے ممالک میں جو ہوتا ہے وہ ہمارے ہاں بھی نہیں ہوتا ۔ اس لیئے جو ہمارے ہاں ہو رہا ہے اسے ہم اپنے حالات و واقعات کے تناظر میں دیکھیں اور پرکھیں گے ۔ کسی کے پیٹ کا مروڑ پاکستانی دور کرنے والے نہیں ہیں۔ 
 خدا پاکستان کی حفاظت فرمائے.آمین
  (ممتازملک ۔پیرس)

باران رحمت ۔ کوٹیشنز ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں

باران رحمت

اچھے دوست ہمیشہ باران رحمت جیسے ہوتے ہیں ۔ جب بھی برستے ہیں ہرا بھرا کر دیتے ہیں ۔ 
 (چھوٹی چھوٹی باتیں)
( ممتازملک۔پیرس)

ہفتہ، 13 مئی، 2023

کھلا خط

کھلا خط
ممتازملک ۔پیرس
جنرل عاصم منیر صاحب آپ کا ہنی مون دورانیہ اب ختم ہو چکا ہے اور آنکھیں کھول کر اپنے اندر پلنے والے سنپولیوں کو چن چن کر انکے انجام تک پہنچائیں ورنہ آپ بھی اپنے گھر جائیں ۔ پچھلے پچھتر سال سے یہ قوم آپ کو اس لیئے اپنا خون پلا پلا کر نہیں پال رہی کہ جب مشکل وقت آئے تو ہم آپکی پتلونوں کا جھنڈا لہرا کر دنیا کو دکھائیں کہ ہمارے ہاں مٹھی بھر دہشت گرد جب چاہیں ہماری بینڈ بجا کر چلے جائیں ۔ تمام اعلی فوجی قیادت جو آدھے سے زیادہ پاکستان کی سرزمین و کاروبار کی رجسٹریشن جیب میں لیئے گھومتی ہے، مرتے دم تک جونک بن کر ہمارا خون پیتی ہے اور وقت پڑنے پر ملک جل رہا ہو اور نیرو کی طرح بانسری بجا رہی ہو, "امب چوپنے" میں مصروف ہو۔ ایسے فوجی عہدیداروں اور شناخت شدہ تمام دہشت گردوں کے بشمول فتنہ خان کے ان سب کے کورٹ مارشل اور جائیدادوں کو ضبط کر کے تمام سرکاری اور غیر سرکاری املاک کا نقصان پورا کیا جائے۔ قوم کو آپ سے فوری ایکشن کا انتظار ہے ۔ ۔۔۔۔۔ اگر آپ اس قابل نہیں ہیں تو ہمیں اعلانیہ برطانیہ کی کالونی بنا دیجیئے ۔ ملک چلانا اور سنبھالنا اس ملک کے جرنیلوں کے بس کا کام نہیں ہے ۔ جائیے جا کر کسی جزیرے پر آپ بھی اپنے پیٹی بھائیوں کیساتھ عیاشی کیجیئے۔ ۔۔۔۔
                   ۔۔۔۔۔۔۔۔

بدھ، 10 مئی، 2023

آگ اور آئینہ ۔ کالم

آگ اور آئینہ
تحریر:
    (ممتازملک۔پیرس)

پی ٹی آئی کے دہشتگردوں نے کل لاہور کی تاریخی عمارت  جناح ہاؤس کو آگ لگا کر محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا اور جناح ہاؤس کی مسجد کو آگ لگا کر اللہ کے گھر اور دین کو اپنے ریاست مدینہ کا نمونہ بنا دیا۔ حکومت اب انہیں اس خراج تحسین کا انعام کب دیتی ہے  ؟
ساری قوم منتظر ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
معاف کر دیجیئے گا  قائد اعظم!
 آپ نے اس نسل کے لیئے تاعمر جد وجہد کر کے گھر حاصل کیا جسے کسی نالی میں رہنے کا بھی کوئی حق نہیں تھا ۔۔۔۔
یہ وہ دو نمبر نام نہاد مسلمان تھے جنہیں کسی غیر مسلم کے منہ سے نبی پاک ص ع و کی توہین جانے بغیر بھی غیرت دلا کر انکے قتل کروا دیتی ہے ۔ جنہیں خود کبھی مسلمان لفظ کا مطلب سیکھنے کی توفیق نہیں ہوئی ۔ یہ بے دین اور بے کردار ہجوم اور ریوڑ ٹھیکہ لے رہے ہیں ریاست مدینہ کا تو پھر ہمیں ایسی ریاست مدینہ نہیں چاہیئے۔ ۔۔۔ 
انا للہ وانا الیہ راجعون 
(ممتازملک۔پیرس)

گھر کا مرد۔ کوٹیشنز ۔

اپنے گھر کے مرد کو مہربان ہونا چاہیئے بدمعاش نہیں اگر اسے اپنی عورت کو وفادار اور محفوظ رکھنا ہے تو ۔۔۔
(چھوٹی چھوٹی باتیں)
      (ممتازملک۔پیرس)

منگل، 9 مئی، 2023

مصرع طرح ۔ پروردگار تیرا ساتھ ہے۔۔

مصرع طرح:
پروردگار تیرا سہارا ہے  اور میں 
کلام: 
(ممتازملک۔پیرس، فرانس)

پھر ظلمتوں نے مجھ کو پکارا ہے اور میں
"پروردگار تیرا سہارا ہے اور میں"

کیسے یہ وقت پر تھا سدا مشکلات سے 
کیسے یہ اس نے ساتھ گزارا ہے اور میں 

دل کا دبا کے درد کٹا دن کراہ کر
راتوں کو آنسوؤں سے نتھارا ہے اور میں

ریشم الجھ چکا تھا میری کائنات کا
پھر چاہتوں سے کیسے سنوارا ہے اور میں 

قدموں کی خاک بن کے اڑوں اس زمین پر 
عالم میں تجھکو جان سے پیارا ہے اور میں

صدقے میں اسکے مجھ کو عطا کر دے رحمتیں
چاہت سے جسکو تو نے اتارا ہے اور میں 

ہم نے تو اعتبار پہ سب کچھ لٹا دیا 
اب میرے پاس دل یہ بیچارہ ہے اور میں 

منزل کی رہبری کو بہت ہے میرے لیئے
میرے نصیب کا جو ستارہ ہے اور میں 

ممتاز روشنی کی کرن جھانکتی دکھی
تیرے کرم کا پھر سے اشارہ ہے اور میں

اتوار، 7 مئی، 2023

ناشتہ دعوت معروف شخصیات کیساتھ۔ رپورٹ

رپورٹ:
(ممتازملک۔پیرس۔فرانس)

پیرس میں معروف سماجی کارکن ، شیف محترمہ سائرہ کرن میمن نے معروف ادبی اور صحافتی اور کاروباری شخصیات کے اعزاز میں ناشتہ دعوت کا اہتمام کیا ۔۔جس میں خواتین میں شامل تھیں معروف سماجی و سیاسی شخصیت، پروگرام آرگنائزر ، پیپلز پارٹی کی ویمن ونگ کی صدر محترمہ روحی بانو صاحبہ ، معروف ناول نگار و افسانہ نگار ، کالمنگار ، ادبی تنظیم پا فرانس پاک انٹرنیشنل رائیٹرز فورم کی صدر محترمہ شازملک صاحبہ ، معروف شاعرہ ، کالمنگار ،  نعت خواں و نعت گو ، لکھاری ،ٹک ٹاکر اور ادبی تنظیم راہ ادب کی صدر محترمہ ممتازملک صاحبہ ، معروف نعت خواں ستارہ ملک صاحبہ ، معروف صحافی محترمہ ناصرہ خان صاحبہ ، پی ٹی آئی رہنما محترمہ آصفہ ہاشمی صاحبہ، اصحاب میں شامل تھے معروف تاجر ابوبکر گوندل صاحب، ملک سعید صاحب، معروف صحافی شاہزیب ارشد صاحب، بیورو چیف سچ ٹی وی سلطان محمود صاحب ، ملک منیر صاحب،  پکار انٹرنیشنل کے بانی راحیل رؤف صاحب ، طارق محمود صاحب ، اختر شیخ صاحب شامل تھے ۔  مہمانوں نے نہایت خوشگوار ماحول میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ فوٹو سیشن ہوا ۔ مہمانوں کی تواضع نان ، پائے، حلوہ ، پوری ، چنے،  اچار میٹھی لسی اور کڑک چائے کیساتھ کی گئی ۔ پروگرام کے اختتام پر سبھی مہمانوں نے محترمہ سائرہ کرن صاحبہ کا دل سے شکریہ ادا کیا جن کے سبب سب کو یوں مل بیٹھنے کا موقع ملا۔ پیش ہے دعوت کی کچھ تصویری جھلکیاں۔۔۔


پیر، 1 مئی، 2023

* لاد دیتے ہو۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا

لاد دیتے ہو 

 یہ جو پندونصاح کا بوجھ مجھ پر لاد دیتے ہو
کیئے ہو پاؤں من بھر کے سفر برباد دیتے ہو

تمہاری بیڑیاں گھس کر کہیں ہلکی نہ ہو جائیں
کبھی ہم بھاگ پائے جب دل ناشاد دیتے ہو

سسکتے خواب ہنستے ہیں میرے انجام کو دیکھے
جڑوں سے بیوفائی کی ہمیں  
فریاد دیتے ہو

ہمیں معلوم ہوتا قید ہی اپنی حفاظت ہے
تو سیر حاصل ہمیں ہوتی جو اب پرساد دیتے ہو

پتہ رستے کا ہی اصلی کہانی کار ہوتا ہے
یہ پہلے مل چکا ہوتا جو آ کر بعد دیتے ہو 

بھنور ممتاز میری تاک میں میرے جنم سے ہے
میرے کردار کی ہر دم مجھے بس یاد دیتے ہو
۔۔۔۔۔۔۔

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/