ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 26 جولائی، 2022

✔ پاکستان میں محفوظ سرمایہ کاری۔۔/ کالم۔ لوح غیر محفوظ

پاکستان میں محفوظ سرمایہ کاری کیسے؟
تحریر: 
         (ممتازملک ۔پیرس)

عموما تارکین وطن اور پردیسیوں کے پیسے کو لوٹ کے مال کے طور پر خیال کیا جاتا ہے ۔ کبھی آپ غور کریں تو وہ ترسے ہوئے  عزیز اقرباء کے کے تحائف کو جس طرح استعمال کرتے ہیں اسی سے آپکو اندازہ ہو جائیگا کہ دل بیرحم نے مال مفت کیساتھ کیا کیا نہ کیا ہو گا ۔ ہماری گاڑھے خون پسینے کی کمائی کو چوری کے مال کی طرح خرچنے اور برتنے والے جب ہاتھ کرنے پر آتے ہیں تو ہمارے یہ سوچ کر بنائے گئے گھر اور جائیدادوں کو کہ اس سے ہمیں بھی کچھ آمدنی کا ذریعہ مل جائیگا ، ہمارے عزایزان یہ جتا کر قابض ہو جاتے ہیں کہ بھائی تم تو باہر رہتے ہوں تمہیں کیا کمی ہے ؟ تم کیا کرو گے یہاں پر جائیداد زمین ؟ کہنے والے کا انداز آپکو یہ بتاتا ہے کہ اس کے والد صاحب نے جو فیکٹریاں اور کارخانے ملک سے باہر آپکو بنا کر دے رکھے ہیں اس پر عیش کرو یہ اپنے ملک میں بنائی جائیدادوں سے اب دور رہو ۔ ہم ہیں نا ان کا مال کھانے والے۔۔۔۔یہ سوچ کسی ایرے غیرے کی نہیں بلکہ ساری عمر آپ کے ٹکڑوں پر پلنے والے ان سنپولیوں کی ہوتی ہے جنہیں آپ خود بیچارے کہہ کہہ کر خود اپنی ہی آستینوں میں پالتے رہے ہیں ۔ اور اب وہ اژدھے بن کر آپ کی زندگی بھر کی کمائی کو ہڑپنے کے لیئے کھل کر سامنے آ چکے ہیں ۔ لیکن کیوں۔ ؟ کیونکہ آپ نے اپنی جائیداد گھر بار بیچنا چاہا ہے یا اپنی کمائی کا حساب مانگ لیا ہے ؟ یا اپنی کوئی شراکت داری ختم کرنا چاہی ہے ؟ کچھ بھی کر لیں لیکن پاکستانیوں سے اپنا مال واپس مت مانگیئے گا یہ آپکو دینا گویا خزانے پر بیٹھے سانپ سے پنگا ہو گیا۔  پیسہ تو جائیگا ہی عزت بھی ایسے ایسے اچھالی جائے گی کہ آپ کو خود اپنے اس دنیا کے سب سے خبیث آدمی ہونے کا گمان ہونے لگے گا ۔ رشتے پر تو ایسے بےضمیر پہلے ہی  چار حرف بھیج چکے ہوتے ہیں ۔ آپ اس وقت انکے لیئے پان کی پیک سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔ اگر آپکی قسمت اچھی ہے اور ساتھ کسی پرخلوص مشیر کا مل گیا تو شاید آپ کچھ بچا پائیں لیکن پھر بھی رشتے عزت احترام سب کچھ گنوانا لازم ہے ۔کیونکہ آپ تو بیرون ملک مقیم ہیں بھائی آپکو کیا کمی آپ کو پیسہ کیا کرنا ہے؟
آئے دن نت نئے تعمیراتی منصوبے آپکے سامنے پیش کیئے جاتے ہیں ۔ آپ بھی وطن کی محبت میں بیقرار ہیں تو ہمارا مشورہ ہے کہ 
جو لوگ پاکستان  جا کر رہنا چاہتے ہیں وہ تو ضرور ان تعمیراتی  منصوبوں میں پیسہ لگائیں لیکن جو لوگ  صرف سیر کرنے ملنے ملانے پاکستان جاتے ہیں انہیں ہماری صلاح ہے کہ آپ پیسہ جن ممالک میں آپ رہتے ہیں صرف وہیں لگائیں کیونکہ پاکستانی رشتے دار ان جائیدادوں کو لوٹ کر ہڑپ کر جائینگے ۔ قبضے کر لینگے ۔ یا پھر آپ نے کوئی محفوظ طریقہ  اپنایا بھی تو اس جائیداد کا کوئی فائدہ اور منافع کبھی آپ تک نہیں پہنچ پائے گا ۔ یہ ہمارے سالہا کا تجربات بھی ہیں اور مشاہدات بھی۔
اگر پاکستان میں پیسہ لگانا ضروری ہی ہے تو بہتر ہے کہ آپ پاکستان میں صرف قومی بچت کی محفوظ سکیموں میں اپنا پیسہ لگائیں ۔ ملک کی بھی خدمت ہو گی اور آپکا پیسہ منافع بھی دیتا رہیگا ۔ رشتے دار سانپوں سے بھی پردہ رہیگا اور رقم آپکے بعد آپکے نامزد شوہر یا بیوی بچوں کو باآسانی مل بھی جائے گی۔
پاکستان میں اپنے مال کو لگانے سے  پہلے اپنی عزت اور اپنے رشتوں کو بچانے پر غور کیجیئے ۔
                   ●●●

✔ سائیکو کیوں ؟کالم ۔ لوح غیر محفوظ





سائیکو کیوں ؟
ممتازملک ۔ پیرس   



ایک کیس سامنے آتا ہے کہ ایک صاحب کی بیگم نے ان سے علیحدگی لیکر کہیں اور شادی کر لی ہے اور بچے بھی ان کے پاس چھوڑ گئی ہے ۔ وہ صاحب اب اس قدر دلگیر ہیں کہ انہوں نے دو تین بار خودکشی کی کوشش بھی کی ہے اور ان کے  چاہنے والوں کی نظر میں یہ صاحب بے حد معصوم اور وہ خاتون کافی ہلکے کردار کی ،خود غرض اورسائیکو ہے ۔ وہ ایک بہت بری ماں ہے وغیرہ وغیرہ وغیرہ  
لیکن پھر کچھ لوگوں نے اس صاحب کی محبت بھری زندگی کا تجزیہ بھی کیا اور ان کی خودکشی کی اسل وجوہات جاننے کی کوشش کی کی جس میں بہت ہی مختلف صورتحال بھی سامنے آئی اور سوات بھی پیدا ہوئے ۔
پہلی بات خاتون خوش ہوتی مطمئن ہوتی تو  الگ ہی کیوں ہوتی ؟
مان لیا وہ سائیکو  تھی ،اسے دوسری شادی کا شوق تھا،  اس لیئے چلی گئی تو اس کامطلب یہ ہوا کہ وہ اچھی خاتون نہیں تھی،
تو اس کے جانے پر تو شکرانے کے نوافل پڑھنے چاہیئیں موصوف کو،جیسے آج کل خواتین میں '' کم بخت ٹائیپ میاؤں '' سے طلاق کے بعد پارٹی شارٹی کرنے
 کا رجحان پیدا ہو رہا ... یہ بھی پارٹی شارٹی کریں ۔ اپنی زندگی سے بیوی نام کا دکھ دور ہونے کی خوشی منائیں ۔ آخر 
تھوڑے لطیفے تو شئیر نہیں کیئے ہوں گے انہوں نے بھی بیوی کے ظلم اور خرچوں کے ..
تو اب توراوی چین ہی چین لکھتا ہے ان کے مقدر میں . منجھی کے دونوں طرف سے اترسکتے ہیں آپ .
اب رہ گیئے بچے. ... تو خاتون واقعی بڑی سیانی تھی . اسنے موصوف کو ساتھ رھ کر دی ہوئی تکلیفوں کا خوب بدلہ لیا کہ لو سنبھالو اپنی نسل . کل بھی تو انہوں  نے تمہارے پاس ہی آنا ہے تو ابھی لو .کیوں عدالتوں میں جا جا کر بچوں کو بھی خوار کرنا اور خود بھی ذلیل ہونا. ساری دنیا کو تماشا دکھانے کی ضرورت بھی کیا ہے ؟
اور اصل موت صاحب کو پڑی ہی اسی بات کی ہے کہ ان کی رنگینیوں کے آگے بڑا سا بلیک اینڈ وائٹ بورڈ بچوں کی صورت وہ لگا گئی . ورنہ یہ اکیلے ہوتے تو اب تک سہرا باندھ چکے ہوتے .. اب کوئی خاتون تو ان کی بیوی بننے کو شاید مل ہی جائے لیکن وہ ان کے بچے بھی قبول کرے نوے فیصد نو ....
تو اپنے ہی بچے اپنے پاس رکھنے پر موصوف فوت ہونے کو تیار ہیں اسے کہتے ہیں کہ
شرم ان کو مگر نہیں آتی 
عورتیں تو ساری زندگی بچوں کے چکر میں تباہ کر لیتی ہیں اور چند ایک مردوں کو ایسی سیانی خاتون آزمائش میں ڈال دے تو یہ تماشے.......
...........حد ہے بھئی 
ویسے مجھے ان صاحب سے کوئی ہمدردی نہیں. ان کی سابقہ بیگم نے بہت اچھا کیا کہ اپنا گھر آباد کر لیا . کیونکہ ان کے خودکش رجحانات وہ پہلے بھی کئی معاملات میں ضرور بھانپ اور بھگت چکی ہو گی . اس لیئے میری  نظر میں  نہ وہ بے وفا ہے، نہ بے ایمان ، اسے اپنی زندگی اپنی مرضی اور خوشی کیساتھ گزارنے کا پورا پورا قانونی اور شرعی حق ہے . جو اس نے استعمال کیا . بچے لیجا کر انہیں سوتیلے باپ کے پاس غیر محفوظ کرنے سے اچھا ہے سوتیلی ماں کے پاس ان کی عزت تو محفوظ ہو گی .کہ باپ تو سگا  ہی اچھا ہوتا ہے. 
اللہ پاک رحم فرمائے .    
ممتازملک

جمعہ، 1 جولائی، 2022

● سچ نہیں مرضی کی بات/ کوٹیشنز

ہم سچ نہیں بلکہ اپنی مرضی کی بات کو سچ سمجھ کر سننا چاہتے ہیں اور یہی ہماری تباہی کا موجب ہے۔ 
(چھوٹی چھوٹی باتیں )
      (ممتازملک ۔پیرس )

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/