ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 28 جنوری، 2021

● (1) اے رب ذوالجلال \ حمد ۔ سراب دنیا



(1) حمد باری تعالی 
    اے رب ذوالجلال

اے رب ذوالجلال تیری عظمتوں کے نام
ہر چیز تیرے حکم کے تابع تیری غلام 

 چلتی ہوائیں ہوں کہ ٹہرتی سی سانس  ہو 
ہر پل بتائیں قادر و مطلق کا انصرام

مبہوت عقل رہتی ہے عاجز یہ سوچ کر
کیسے تیرے سوائے چلا پائے انتظام 

 تو نےعطا کیئے ہیں جو شام و سحر ہمیں 
اور پھر دوپہر میں بھی تیرے ذکر کا قیام

ممتاز ہیں یہ رشتے ہمارے سکون کو 
مالک اسی سبب سےہے انساں کا احترام

●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
سراب دنیا 
اشاعت: 2020ء 
●●●

بدھ، 27 جنوری، 2021

● ماں اتنی اہم کیوں؟/ کوٹیشنز


ماں اتنی اہم کیوں؟


جانتے ہیں کسی انسان کے لیئے ماں اتنی
 اہم کیوں ہوتی ہے؟
اس لیئے کہ وہ اسے ہمیشہ یہ احساس دلاتی ہے کہ وہ دنیا کا سب سے اہم اور خاص انسان ہے۔ 
(چھوٹی چھوٹی باتیں)               
(ممتازملک.پیرس )                    

●●●                          
              
            
            

پیر، 25 جنوری، 2021

● (63) کس کے پاس/ اردوشاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے



(63) کس کے پاس 




خدا سے دور ہوتے ہیں تو کس کے پاس ہوتے ہیں 
خدا کے پاس ہوتے ہیں تو کس سے دور ہوتے ہیں 

یہ ہی اب جان لینا ہے یہ ہی سامان کرنا ہے
کہ جس کے پاس جانا ہے اسی کے حکم چلنا ہے

مجھے میرے نبی کی ہی غلامی مستند ٹہری
نہ اسکو چھوڑ کر ہر گز مجھے رستہ بدلنا ہے

اگر روشن ضمیری مجھ کو ملتی ہے مقدر سے
تو نافرمانی کی سیاہی نہیں  اب منہ پہ ملنا ہے

کوئی سورج کسی بھی بام پر پہنچے مگر سچ ہے
کبھی تو شام ہونی ہے کبھی تو اسکو ڈھلنا ہے

مجھے مکڑی کے جالے کی طرح اس نفس نے جکڑا 
کوئی صورت نکالو یانبی  اس سے نکلنا ہے 
●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء
●●●

● (61) فصل جلا دے گی/ اردو شاعری ۔ میرے دل کا قلندر بولے


 (61) فصل جلا دے گی



بارش جو آگ کی برسے گی
تیار یہ فصل جلا دے گی 

نہ ہوئی بلند جو جرات سے 
آواز تو دنیا دبا دے گی

جو بات ابھی نہ ہوئی سرزد
اس بات کی تم کو سزا دے گی 

گر ظلم کا ہاتھ نہیں پکڑا 
تو موت کی نیند سلا دے گی

پر سچ کی کوئی آہٹ ہو گی 
زنجیر عدل ہلا دے گی

تو بھیڑ میں گم بھی ہو جائے
تیری خوشبو تیرا پتہ دے گی

ممتاز جو جھوٹ کا حبس ہوا
سکھ جنت کی ہوا دے گی
●●●
کلام:ممتازملک 
مجموعہ کلام: 
 میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء 
●●●

اتوار، 24 جنوری، 2021

● دوست ‏سے ‏رشتہ ‏داری/ ‏کوٹیشنز ‏



دوست سے رشتہ داری 

دوستوں سے کبھی رشتہ داری مت کیجیئے۔ کیونکہ رشتے کی سولی پر دوستی کو پھانسی ہو جاتی ہے ۔ 
         (چھوٹی چھوٹی باتیں)
               (ممتازملک.پیرس)



جمعہ، 22 جنوری، 2021

● تارکین ‏وطن کی ‏جائیداد ‏کے ‏لٹیرے/ ‏کالم ‏



   تارکین وطن کی جائیدادوں پر قبضے 
        (تحریر: ممتازملک.پیرس)



حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے 
لیئے فاسٹ ٹریک کے نام سے عدالتی نظام وضح کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ جس کے ذریعے پاکستان میں تارکین وطن کی زمینوں پر ہونے والے قبضے چھڑانے کے لیئے تیس روز کے اندر فیصلہ سازی کو یقینی بنایا جائیگا ۔ یہ قبضے اکثر ان لوگوں کے رشتےداروں یا قبضہ مافیاز کے ذریعے کیئے جاتے ہیں ۔ یا پھر تارکین وطن کی جانب سے جائیدادوں کی فروخت کے لیئے جو بیعانہ وغیرہ لینے کا اختیار کے لیئے مختار نامہ عام دیا جاتا ہے ۔ لیکن افسوس یہی مختار نامہ یا اٹارنی حاصل کرنے والے ہی اس اجازت نامے کو مال مفت دل بیرحم سمجھ کر لوٹنے کا منصوبہ بنا لیتے ہیں۔ کہیں تو وہ ان جائیداوں کو مالک بن کر بیچ ڈالتے ہیں کہیں ان جائیدادوں پر کرائے نامے اپنے نام سے بنوا کر وہ کمائیاں کھانے کا منصوبہ بنا لیتے ہیں اور کہیں وہ انہیں اپنے نام کروا کر مالک بن بیٹھتے ہیں ۔ اور ظلم کی حد تو یہ ہے کہ خصوصی اختیارات میں بھی ان جائیدادوں سے ہونے والی کمائی کا دھیلہ بھی اصل مالک اور تارک وطن تک پہنچنے نہیں دیا جاتا ۔ گویا تارکین وطن وہ گنگا ہے جو ان فراڈیئے قابضین اور دوسروں کے مال پر عیاشی کرنے والے ہڈ حرام پاکستانی عزیزوں رشتے داروں  کے گند دھو دھو کر سیاہ ہو چکی ہے ۔ اس لیئے فاسٹ ٹریک عدالتی نظام جو آجکل اپنی تکمیل اور نفاذ کے آخری مراحل میں ہے تو اس بات پر غور کرتے ہوئے اس کے قوانین بنائے جائیں کہ 
بیشک یہ ایک اچھا اقدام ہو گا لیکن اس فاسٹ ٹریک عدالتی نظام کو صرف زمینوں تک ہی محدود نہ رکھا جائے  بلکہ تارکین وطن کے گھروں اور فلیٹس کے بھی قبضے چھڑائے جائیں ۔ اور مختار نامہ عام دینے کی صورت میں بھی فل اور فائنل فروخت کا حق استعمال کرتے وقت اصل مالک  کو ویڈیو کال کے ذریعے مجسٹریٹ کے سامنے کال پر براہ راست بیان دینے کا پابند کیا جائے  اور تارک وطن مختار نامہ عام یا خاص کال پر مجسٹریٹ کو خود پڑھ کر سنائے اور خود اس کے نام پتہ رابطہ نمبرز بیان کرتے ہوئے اس فروخت کی اجازت دے ۔ ویڈیو کال کی ریکارڈنگ اور سکرین شارٹ کو محفوظ کر کے اس کا عکس اس ڈیل اور مجسٹریٹ کے ریکارڈ کے ساتھ نتھی کیا جائے ۔  تبھی یہ سودا فل اور فائنل ہو اور یہ رقم اصل مالک کے بینک اکاونٹ میں اسی وقت مجسٹریٹ کے سامنے  ٹرانفسر کی جائے اس کے بعد وہ اصل مالک تارک وطن جس کے بھی اکاونٹ میں چاہے 3 روز کے اندر اندر اس رقم کو منتقل کر سکتا ہے ۔ 
اس طرح ہر لمحے اصل مالک تارک وطن اپنی پراپرٹی کی ہر ڈیل میں براہ راست ملوث ہو گا اور بہت زیادہ محفوظ ہو جائے گا ۔ حکومت اس طرح کے مقدمات کو عدالت میں جانے سے روک کر عدالتی  بوجھ کو بھی کم کرنے میں معاون ثابت ہو گی ۔ تارکین وطن میں پاکستان میں زمین جائیداد خریدنے کے رجحان میں  میں تیزی سے کمی آنے کا سبب قابضین کا خوف اور یہی غیر محفوظ کمزور قوانین اور عوامی رویہ ہے جس میں نہ تو ان کی کمائی کو تحفظ حاصل ہے اور نہ ہی گھر بار اور زمینوں کو قبضہ گروپس سے اور رشتےداروں سے ۔ لہذا  ضروری ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اعتماد بحال کیا جائے اور اس سلسلے میں فوری عملی اقدامات اٹھائے جائیں ۔ بصورت دیگر پاکستانی اپنی گاڑھے خون پسینے کی کمائی پاکستانی ہڈحراموں کے ہاتھوں مزید لٹوانے کو تیار نہیں ہیں ۔ 
                   ●●●

بدھ، 13 جنوری، 2021

● شازملک کی کتاب روح عشق۔ آن لائن پذیرائی


     شازملک کے شعری مجموعہ کلام
 روح عشق کی آن لائن  تقریب پذیرائی اور مشاعرہ
ممتازملک کا تبصرہ اور کلام

1h17mn to 1h25mn 
ممتازملک کا تبصرہ شاز ملک کی شخصیت پر سنیئے۔
2h35mn to 2h43mn
ممتازملک کا کلام سنیئے ۔
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=4985783554797571&id=100000979260120

جمعہ، 8 جنوری، 2021

● پیسہ اور محبت/ کوٹیشنز


          پیسہ اور محبت

  پیسے کے دم پر بنی محبتوں پر کبھی     اعتبار مت کرنا ۔کیونکہ یہ پیسے کیساتھ     ہی تمہاری زندگی سے رخصت ہو                  جائینگی۔ 
        (چھوٹی چھوٹی باتیں)
              (ممتازملک۔پیرس)
                        ●●●



اتوار، 3 جنوری، 2021

● کسان ‏سے ‏گاہگ ‏تک/ ‏کالم

          

           کسان سے گاہگ تک
            (تحریر:ممتازملک.پیرس)




سال بھر کی یا چھ ماہ کی محنت کے بعد ایک کسان اپنا خون پسینہ ایک کر کے جو فصل اگاتا ہے اسے بڑے بڑے مافیاز کوڑیوں کے بھاو اٹھا کر ان کسانوں کو اس بات پر مجبور کر دیتے ہیں کہ وہ سارا سال عزت سے زندہ رہنے کے بجائے خودکشی کر لیں ۔ ہمارے جنوبی ایشیائی  ممالک میں یہی مافیاز حکومتیں  بناتے بھی ہیں اور حکومتیں چلاتے بھی ہیں ۔ ان پر ہاتھ ڈالنا وہ سوچے جو ان کے ذریعے سے فائدے نہ اٹھا رہا ہو ۔ انہیں ڈاکو مافیاز کے مال پر حکومتیں بنانے والے یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں ۔ اس لیئے پاکستان میں کسانوں کے حالات آئے روز بد سے بدتر ہوتے چلے گئے ہیں ۔ نتیجہ شہروں کی جانب بڑھتی ہوئی ہجرت ، جب اگانے والے ہی نہ رہیں تو باہر سے مہنگا غلہ خریدنے کے سبب ہوشربا مہنگائی، قابل کاشت رقبے پر مکانات کی تعمیر ، پرانے درختوں کو کاٹ کاٹ کر سیلابی ریلوں کے ساتھ زمینوں کے کٹاو اور آبادیوں کی تباہی ، بے حساب سیلاب  اور بے شمار مسائل کسانوں کی فصلوں کو بروقت اور بہترین قیمت پر نہ اٹھانے کے سبب درپیش آتے ہیں ۔ لیکن ہم سب کانوں میں روئی ٹھونسے ان کے رونے کی آوازوں سے خود کو بےخبر کیئے ہوئے ہیں ۔ ایسے میں جب ہماری حکومتیں بھی ان مافیاز کے ساتھ ساز باز میں شامل ہیں تو بہتر ہو گا کہ کسانوں کو مل کر اپنی تنظیمات بنانی چاہیئیں ۔ جو ان کے مسائل کو تحریری شکل میں لائے ۔ کسانوں کو باقاعدہ رجسٹر کرے انہیں کسان کارڈز دیئے جائیں ۔ جس پر انہیں سستے اور اچھے بیج بروقت ملنے کا انتظام کیا جائے ۔ فصلوں کو بروقت فروخت کرنے کے جدید طریقے اپنائے جائیں ۔ اس سے سب سے پہلے تو ہر کسان کے گھرانے کے ہر فرد کو کام مل سکتا ہے ۔ بجائے اپنی سبزیاں چاول گنا مکئی جوار اور دیگر فصلوں کو حکومتی لٹیرے کارندوں کو بیچنے کے بجائے خود سے ان کی فروخت کے لیئے بازار اور میلے لگائیں ۔ تازہ مال کو خشک کرنے کے مختصر کورسز کیجیئے اور باقی لوگوں کو بھی تربیت دیجیئے تاکہ تازہ فصل بکنے کے بعد بچنے والی فصل کو بڑے بڑے دالانوں، میدانوں  یا اپنے گھروں کی چھتوں پر خشک کرنے کا انتظام کیا جا سکے ۔ ان خشک سبزیوں کو اچھی طرح  پلاسٹک پیکنگ میں محفوظ کرنے کا طریقہ سیکھ کر سارا سال یہ سبزیاں بیچی جا سکتی ہیں اس سے کسان اور گاہگ کے بیچ آنے والے بہت سے ایجنٹس کی جیبوں میں جانے والا ناجائز اور ہوشربا منافع کسان اور گاہک ہی کی جیب میں محفوظ ہو جائے گا ۔ کسانوں کی مختلف گروھ مل کر ان کی فروخت کے لیئے مخصوص بازاروں میں سٹال اور میلے لگا سکتے ہیں ۔ 
ملکی ضروریات کے علاوہ یہی فاضل فصلیں سکھا کر اور جما (فریز) کر کے بیرون ملک بہترین منڈیاں حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ جس کا منافع براہ راست ہمارے کسانوں کی جیبوں میں جائے گا اور ملکی ترقی میں اہم کردر ادا کرے گا ۔ اور لوگ اس منافع کو دیکھتے ہوئے کبھی بھی اپنے علاقے چھوڑ کر پیشہ بدلنے اور زمینیں بیچنے کا نہیں سوچیں گے ۔ اگر شہروں جیسی سہولیات جیسے عبادتگاہیں ، پانی بجلی، گیس ، اچھے سکولز، کالجز، ہسپتال ، پکی گلیاں سڑکیں ریسٹورینٹ، شاپنگ اور فوڈ پوائنٹ  انہیں اپنے ہی قصبے اور گاوں میں مل جائیں تو وہاں کی صاف ستھری فضا چھوڑ کر کوئی آلودہ اور  پرشور شہروں کی جانب رخ نہیں کرے گا اور اوپر بیان کی گئی تمام پریشانیاں اور شہروں پر بڑھتا ہوا آبادی کا بوجھ وسائل کی کمی کا رونا خود بخود یہ سلسلہ رک جائے گا ۔ آخر ترقی یافتہ ممالک میں دیہاتوں  سے شہروں کی جانب ہجرت کیوں نہیں کی جاتی ۔ انہیں سہولتوں کے سبب ۔ یاد رکھیئے خوشحال کسان ہی کسی ملک کی زراعت کی ترقی کی علامت ہوتا ہے ۔ 
                          ●●●
        

* ● امید ‏روشن/ اردو ‏شاعری ۔ اور وہ چلا گیا ‏

امید روشن 
کلام: ممتازملک.پیرس 

امید روشن
کلام:(ممتازملک ۔پیرس)

تجھ سے امید روشن ہماری رہے 
نہ کہ اب کہ برس بیقراری رہے 

نہ جدائی کسی کا مقدر بنے 
ایسی لہجوں میں اب انکساری رہے

اتنی مضبوط ہو حق کی آواز کہ
تیری میری نہ ہو  اب ہماری رہے 

نہ مصائب سے ڈرنا یہ طے ہو گیا
مشکلوں سے لڑائی یہ جاری رہے

سوچ کر دل پہ رکھنا ہے ایسا قدم
وار ہر اک عدو پر جو کاری رہے 

راگ کردار و گفتار کا چھیڑ کر 
وجد ممتاز روحوں پہ طاری رہے

●●●

● غور کیجیئے/ کوٹیشنز ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں






غور کیجیئے

ہماری اردو زبان کو ہماری  سبھی معروف شخصیات کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ 
غور کیجیئے کہ اپنی قومی زبان کا اکثر مذاق ہماری اردو بولنے کی دعویدار کمیونٹی ہی بناتی ہے سو پلیز اس کی تصحیح کیجیئے۔ جیسے
جذبہ + جذبات
لفظ +الفاظ 
خیال + خیالات
کمال + کمالات
حال + حالات
تصویر + تصاویر
ایسے ہی بیشمار الفاظ کا قتل مت کیجیئے ۔ سو سیکھنے کی اور اسے استعمال میں 
درست طریقے سے لانے کی عادت  اپنائیے۔ 
     (چھوٹی چھوٹی باتیں)
    (ممتازملک۔پیرس)

●●●●●●


جمعہ، 1 جنوری، 2021

● مہاجری انسائیکلوپیڈیا - 2.


       2018ء میں مہاجری انسائیکلوپیڈیا کے لیئے دیا گیا تعارف ۔ جو ورلڈ اردو ایسوسیشن کے روح رواں پروفیسر خواجہ اکرام الدین کو ارسال کیا گیا ۔ 
                           ۔۔۔۔۔


تصانیف / تخلیقات - 3
دو شعری مجموعے 
1- مدت ہوئی عورت ہوئے (2011ء)
2- میرے دل کا قلندر بولے  (2014ء)
ایک مجموعہ برائے مضامین 
1- سچ تو یہ ہے (2016ء )
* پسندیدہ مضمون, غزل, نظم, نعت, افسانہ, انشائیہ, خاکہ 
میں اس وقت جن مضامین پر کام کر   رہی ہوں وہ سبھی میرے پسندیدہ بھی ہیں.  جن میں غزل, نظم, نعت, کالمز, افسانے, مختصر تحریریں معقولے  وغیرہ شامل ہیں.  

غزل کا نمونہ پیش خدمت ہے :


تیرادل میرا گھر
تیرے دل کے راستے میں میرا گھر کہیں نہیں تھا
جو تجھے عزیز ہوتا وہ ہنر کہیں نہیں تھا 

تجھے ڈھونڈنے نکلتے کسی روز پا ہی لیتے
مگر ان ہتھیلیوں میں وہ سفر کہیں نہیں تھا
  
یوں تو وقت ہے مقرر کسی کام کا مگر کیوں
میری روح کو شاد کرتا وہ گجر کہیں نہیں تھا 

نہ ہی دلنواز ادائیں نہ ہی شوق جاں سوزی
میرے دل کا یہ مسافر کہیں دربدر نہیں تھا 

میں ہوں خوش گمان ورنہ مجھے سوچنا تھا لازم
میرے جانے سے اُجڑتا وہ شہر کہیں نہیں تھا

نہ تو جسم کی طلب ہے نہ ہی حسن کی تمنا
یہ معیار نہ تھا میرا میں بھی منتظر نہیں تھا 

مجھے ہے تلاش اس کی جو ہے قدرتوں سے باہر
مجھے اس سے اور بہتر کوئ چارہ گر نہیں تھا 

میری ساری آرزوئیں ممتاز پوچھتی ہیں
تُو یہ کیسے کہہ سکے گاتیرا راہبر نہیں تھا
(کلام / ممتازملک .ہیرس)
مجموعہ کلام /میرے دل کا قلندر بولے
                     ..............                   
  

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/