ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 14 اکتوبر، 2012

استقبال رمضان

 استقبال رمضان
ممتازملک[پیرس]
لیجیۓ دیکھتے ھی دیکھتے زندگی کے پنے سے ایک اور ورق کاتب تقدیر کے حکم سے کہیں گم ہو گیا۔
کسی ایسی جگہ کہ جہاں سے اسے بڑے سے بڑے زور آوروں کا زور اور شہنشاہوں کی دولت بھی واپس نہیں
لا سکتی۔ ابھی کل کی بات لگتی ہے کہ ہم سب رمضان کی بات کر رہے تھے اور آج اس رمضان کو گزرے
بھی ایک سال بیت گیا۔ہمارے کتنے ھی پیارے دوست عزیز رشتتے دار ہم سے اس ایک سال میں جدا ہو گۓ
جانے کون سا رمضان ہمارا بھی آخری رمضان ہو۔پھر بھی ہمیں کیوں لگتا ہےکہ ،،،،،،،،،،،گور پیا کوئ ہوررر
ہم نے کل بھی اپنے آپ سے اپنے رب سے کئ وعدے وعید کیۓ تھے اور اس سال بھی یقینا کریں گے۔
لیکن کیا بات ہے ہماری اپنی ھی آوازیں بھی اب ہمارے دل تک نہیں پہنچ پاتی ہیں کیا خدا نخواستہ ہمارے
دلوں پر قفل تو نہیں لگ گۓ ۔حق حق کرتے کرتے ہم نے یہ ہی بھلا دیا کہ جو حق میں نے لے لیا وہ تو
کسی اور کا حق تھا۔
آئیۓاپنے ہی گھر میں جھانک کر اس مبارک مہینے کی ابتدا کریں کہ ہم کہاں کہاں اللہ کی جانب سے عائد
حقوق اللہ کی ادائیگی میں کوتاہی برت رہے ہیں ۔ کوئ اپنا ہی بھائ دوا دارو سے محروم موت کی چوکھٹ
پر تو نہیں کھڑا۔کسی مرحوم بہن یا بھائ کا کوئ بچہ بھوکا تو نہیں سو گیا ۫،کوئ بچی مفلسی کی وجہ سے
باپ کی دہلیز پر ہی تو بالوں میں چاندی نہیں سجا بیٹھی،اگر اپنے گھر میں خاندان میں آسودگی ہے تو اپنے
گلی محلے میں نظر دوڑائیں اپنے جاننے والوں کی عزت نفس کچلے بغیر ان کی مدد کرنے کی کوشش کریں ۔
مگر ایسے کہ دینے والے کے اپنے بھی دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہو۔یہ ہے یہ ہی ہے رمضان کے مہینے کی
اصل روح ۔ جس دینے اور مدد کرنے کے بعد اسے سنا سنا کر ذلیل ہی کرنا ہے تو پھر ایسی نیکی
سے باز رہنا ہی بہتر ہے۔
ایسی نیکی کو تو خدا بھی ہمارے منہ پر مار دیتا ہے ۔افطار پارٹیوں کے نام پر ہم لوگ نہ جانے کتنا پیسہ
برباد کر دیتے ہیں جب کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ان افطار پارٹیوں میں کتنے لوگ روزہ دار ہیں یا کتنے نمازی ہیں
اور خاص طور پر قرآن پاک پڑھنا تو ہمارے 95 فیصد بھائیوں کے لیۓ ایسا ہوتا ہے جیسے ان کے گلے میں
پھندا ڈال دیا ہو کسی نے۔اکثر ہم لوگ کسی میلاد میں یا رسم قل میں یا اور کسی ایسی محفل میں
بیٹھے ہوں تو ہمیشہ دیکھیں گے کہ خواتیں پندرہ بیس کی تعداد میں بھی ہوں تو ایک یا دو قرآن پاک
باآسانی پڑھ لیتی ہیں جبکہ مرد وہاں بیس بچیس بھی اکٹھے ہوں تو تیں چار سیپارے بمشکل پڑھ کر بھیجیں گے۔
پوچھو کیوں کیا انہیں قرآن پڑھنا نہیں آتا ،اگر نہیں تو اسے پڑھنا سیکھنا شروع کیجیۓ کیوں کہ سیکھنے کی
کوئ عمر نہیں ہوتی ۔نہ ہی اس میں کوئ شرمانے کی بات ہے ہو سکتا آپ کو بچپن میں قرآن پڑھنے کا موقع نہ ملا
ہو ، اب جب زندگی نے آپ کو نوازا ہے خود مختاری دی ہے اور اتنے شوق پورے کرنے کا موقع دیا ہے تو
ایک یہ شوق بھی لگے ہاتھوں تھوڑاسا وقت نکال کر پورا کر لیجیۓ ہو سکتا ہے خدا کو آپ کی یہ ہی
ادابھا جاۓ۔
اور اگر قرآن پڑھنا آتا ہے تو بھی گھنٹوں اس محفل میں بیٹھ کے دنیا بھر کی سیاست بازیاں کریں گے ۔
منڈی کے بھاؤ سنائیں گےگویا آسمان کو ٹاکی لگاکر بھی واپس آجائیں گے جیسے دنیا بھر کے صدارتی فیصلے
انہیں کے فیصلوں کے انتظار میں رکے ہوۓ ہیں ۔ خدا کا خوف کریں کیا کر رہیں ہیں آپ لوگ،،،،،،،،،،،،،،
کہتے ہیں نا کہ جس کا کام اسی کو سانجھے
میں اگر دکاندار ہوں تو میرا کام ہے پورا تولنا۔
ڈاکٹر ہوں تو اچھے سے مریض کا علاج کرنا ۔
مکینک ہوں تو گاڑی سے نۓ پرزے چراۓ بغیر اس کی مرمت کرنا۔
گواہ ہوں تو سچی گواہی دوں ۔
تاجر ہوں تا جھوٹ بولے بغیر مال بیچوں ۔رمضان کا مہینہ سموسوں پکوڑوں سے ریسٹورنٹس پر بنا روزے اور تراویح
کے افطار افطار کھیل کر پیسوں کی نمائش کرنے اور توندیں بڑھانے کے لیۓ نہیں آتابلکہ ہمیں دوسروں کی تکالیف کا
احساس کرانے کے لیۓ آتا ہے ،بھوکے کی بھوک ،پیاسے کی پیاس اور بےبس کی بے بسی کو محسوس کیجیۓ۔
یہ ہی ساری باتیں سکھانے کے لیۓ رمضان آتا ہے ۔کہ ہم انسانوں کے حقوق کو بھی پہچانیں ۔ان کی تکلیفوں کو خود پر
گزار کر محسوس کریں ۔خدا کا کوئ حق ہم پر غلطی سے رہ گیا تو اس کی قضاء بھی ہے کہ خدا کل بھی تھا ،آج بھی ہے
اور ہمیشہ رہے گا ۔لیکن یاد رکھیۓ کسی انسا ن کا کوئ حق اگر آپ رہ گیا تو نہ جانے کل پھر ہم اس سے مل سکیں یا نہ
مل سکیں ہم اس کوتاہی کی تلافی کر سکیں کہ نہ کر سکیں ۔اس لیے اللہ نے فرمایا کہ اے لوگو کسی انسان کا کوئ حق
میں اس وقت تک تمہیں معاف نہیں کروں گاجب تک کہ وہ شخص خود تمہیں اپنا وہ حق معاف نہ کر دے۔
اس سے ثابت ہوا کہ لوگوں کے حقوق ادا کرنے میں جس قدر ہو سکے جلدی کریں ۔
خدا کرے کہ یہ وہی رمضان المبارک ہو جو ہمیں ہمارے تزکیہ نفس کی جانب لے جاۓ۔جو ہمیں ویسا بنا دے
جیسا ہمیں ہمارا خدا دیکھنا چاہتا ہےآمینننننننننننننننننننننن
,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/