میرے وطن کا خیال رکھنا
کلام/ممتازملک. پیرس
🌹میرا تو دن رات ہے وظیفہ ,میرے وطن کا خیال رکھنا
خدا کے در پر جھکا کے سر کو
یہ ایک ہی تو سوال رکھنا
یہ ایک ہی تو سوال رکھنا
🌹کسی کی امداد پر جیئیں نہ
کسی سے مانگیں مدد کبھی نہ
کسی سے مانگیں مدد کبھی نہ
ہر ایک فرد وطن کے اندر
کوئی نہ کوئی کمال رکھنا
کوئی نہ کوئی کمال رکھنا
🌹ہمارے وعدوں کا پاس رکھنا ہمارے لفظوں کا مان رکھنا
ہمارے دشمن کو زیر رکھنا
ہماری عظمت بحال رکھنا
ہماری عظمت بحال رکھنا
🌹جو تیری رحمت سے نہ ہوخالی تیرے کرم سے قریب تر ہو
ہزیمتوں سے بچائے ہم کو
ہمارے سر پر وہ ڈھال رکھنا
ہمارے سر پر وہ ڈھال رکھنا
🌹بہت ہوا ہے سفر دکھوں کا
بہت سے صدمے اٹھا چکے ہیں
بہت سے صدمے اٹھا چکے ہیں
ہمیں تو دنیا کے واسطے اب
محبتوں کی مثال رکھنا
محبتوں کی مثال رکھنا
🌹 وہ جن کے باعث جہان بھر میں
مذاق بنتے رہے ہمیشہ
مذاق بنتے رہے ہمیشہ
وہ سارے کِینے حسد دلوں کے
وہ بغض دل سے نکال رکھنا
وہ بغض دل سے نکال رکھنا
🌹اے آنے والی ہماری نسلو
تم اپنے اخلاق اور عمل سے
تم اپنے اخلاق اور عمل سے
جو ہم سے پورے نہ ہو سکے تھے
وہ خواب سارے سنبھال رکھنا
وہ خواب سارے سنبھال رکھنا
🌹وہ جسمیں ہم بڑھتے جائیں آگے
رکیں نہ ممتاز آئیں آگے
رکیں نہ ممتاز آئیں آگے
ہر اک زمانہ ہو وہ زمانہ
ہر ایک سال ایسا سال رکھنا
میرا تو دن رات ہے وظیفہ
میرے وطن کا خیال رکھنا
ہر ایک سال ایسا سال رکھنا
میرا تو دن رات ہے وظیفہ
میرے وطن کا خیال رکھنا
-------
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں