ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 8 اکتوبر، 2025

مصرعہ طرح ۔ عکس کاغذ پر ہیں ۔۔۔ اردو شاعری


مصرعہ طرح 
"عکس کاغذ پر ہیں کچھ بےنام سے "

دیکھتے ہیں ہم کو اکثر بام سے
جو نظر آتے ہیں بیحد عام سے

 بے سبب یہ خامشی اچھی نہیں 
گنگ کاہے  ہو گئے کل شام سے

عشق کی رسوائیاں ہیں انگنت
خوف ہے عاشق تیرے انجام سے

بھوک مٹتی ہے  محبت سے کہاں 
باز آئے ہم تو اب اس کام سے

قید میں ہیں زندگی آزاد کر
موت ہی شاید چھڑائے دام سے

تکتے تکتے انسیت ہونے لگی
"عکس کاغذ پر ہیں کچھ بےنام سے"

درد کی چوکھٹ مہرباں ہو گئی
آ رہے ہیں کچھ حسیں پیغام سے

سچ کا پرچم ہر جگہ اونچا ہوا 
سچ نوازہ ہے بھلے دشنام سے 

چل کہیں ممتاز چھٹیوں پر چلیں 
تھک گیا دل شہر کے ہنگام سے
                 ۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/