ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 16 اکتوبر، 2025

اکتوبر15/ 2025ء۔ سند مشاعرہ ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرے

سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 44واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ : 15اکتوبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس فرانس

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔ کراچی

 صدارت:
. انیس احمد ۔ لاہور
۔ نصرت یاب نصرت ۔ راولپنڈی 

مہمان خاص:
۔ فیاض وردگ ۔ کویت
۔ شہناز رضوی ۔ کراچی


مجلس شعراء:

۔ رشید حسرت۔ کوئٹہ
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔امین اوڈیرائی ۔ سندھ
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔  ۔ انڈیا
۔ اختر امام انجم ۔ انڈیا 
۔ ڈاکٹر جاوید قمر ۔ انڈیا 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ منزہ جاوید۔ اسلام آباد 
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔ فرحت عندلیب ۔ فرانس
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
                ۔۔۔۔۔۔
  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے 👇
          ۔۔۔

پیر، 13 اکتوبر، 2025

محرم رشتے پہچانیئے۔ ٹک ٹاک کالم

قرآن کے حکم کے مطابق 
مرد کے لیئے محرم رشتے👇

دادی ۔ پھوپھی۔  ۔ نانی ۔ خالہ ۔  ماں ۔ بہن۔ بیٹی ۔ بھانجی ۔ بھتیجی ۔ پوتی ۔ نواسی۔ 

عورت کے لیئے 👇
دادا۔ چچا۔ تایا۔  نانا۔ ماموں ۔ باپ ۔ بھائی ۔ بیٹا ۔ بھانجا ۔ بھتیجا ۔ پوتا۔ نواسا

یہ وہ رشتے ہیں جن سے آپ کا نکاح کسی صورت  نہیں ہو سکتا۔  نہ ہی انکے ساتھ آپ کوئی نفسانی یا جنسی تعلق استوار کر سکتے ہیں ۔ یہ قیامت تک کے لیئے حرام ہے ۔ حرام ہے۔ حرام ہے۔ 
ہمارے  شرفاء اور عزت دار لوگ تو یہاں تک کہتے تھے  کہ مرد کے لیئے  ایک ہی عورت بیوی  ہوتی ہے باقی سب مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ہوتی ہیں ۔
اور عورت کے لیئے ایک ہی مرد  اس کا شوہر ہوتا ہے ۔ اس کے سوا دنیا کا ہر مرد باپ،  بھائی یا بیٹا ہوتا ہے ۔
اور جو اس کے سوا کسی کو کسی نظر سے دیکھے وہ بے غیرت ہوتا ہے۔ 
 آج خود میں وہ غیرت اور حیا پھر سےجگائیے کہ اللہ نے آپ کو اربوں کی تعداد میں مسلمانوں میں سے چن کرآپ کو چوکیدار  مکہ اور مدینہ بنادیا ہے۔
اپنی جہالت سے جان چھڑائیں اور 
اپنی قسمت پر ناز کریں اور اپنے دینی اور دنیاوی علم میں اضافہ کیجیئے ۔ کہ علم مسلمان کی گمشدہ میراث ہے ۔ جہاں ملےاسے بڑھکر لے لو ۔

صرف جہالت اور بے دینے کے سبب ایسے اسے ہولناک اور شرمناک واقعات سننے کو ملتے ہیں کہ  روزِ محشر  کی تصویرآنکھوں میں گھوم جاتی ہے ۔ ۔ جہان دیکھو رشتوں کا احترام پاؤں تلے کچلا جا رہا ہے ۔وجہ انگش میڈیم سکولوں سےبےحیائہ اوربےغیرتی کے کلچر اور اطوار لیکر آنے والے اولادیں آپ کی کمائی سے آپکو ہی ذلیل کرنے  ،بیچ کر کھانے اور آپکی مٹی پلید کرنے کے اسباق سیکھ رہی ہیں ۔  اسے روکنا ہے تو پرانی روز پرواپس آئیے ۔ سرکاری سکولز میں پڑھانے کا رواج گورمنٹ کواپنے بچے واپس بھیج کر کرنا ہو گا۔ عام آدمی کو سرکاری سکول سے کم پیسوںمیںاچھی تعلیم اخلاقیات تمیز تہذیب دین اور دنیا کاعلمملے گا تو وہ۔ حرام کی کمائیاں تلاش کرتا بچوںں کی فیسیں بھرنے کواپنا ایمان بیچتا بھی دکھائی نہیں دیگا اور اس طرح معاشرے میں  کرپشن کی آگ کو بھی ٹھنڈا کیا جا سکتا ہے ۔ 


جمعہ، 10 اکتوبر، 2025

. سند مشاعرہ ۔ اکتوبر10/ 2025ء ۔ راہ ادب فرانس ۔ اردو مشاعرے



        سند مشاعرہ
 

راہ ادب فرانس کا 31واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا۔

 تاریخ :10اکتوبر 2025ء
 دن : جمعہ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات .8.30 بجے
 یورپ: شام 5 بجے 

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ،اٹلی۔
 ۔ ممتازملک ، فرانس

منتظمہ و نظامت کار:
ممتازملک۔ پیرس فرانس 

تیکنیکی معاون:
۔کامران عثمان ۔کراچی 

 صدارت:
۔ انیس احمد ، لاہور
۔ رشید حسرت ۔ کوئٹہ


مہمان خاص
.  اطہر سلیم، لاہور 
۔ طاہر ابدال طاہر ، لاہور 

مجلسِ شعراء:

۔ امین اوڈیرائی سندھ
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا 
۔ نجم الحسنین حیدر۔ لاہور 
۔ لیاقت علی عہد، یوکے 
۔ عطیہ رحمان ۔ لاہور 
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا
 ۔ ڈاکٹر ممتاز منور، انڈیا 
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان 
۔ راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی
۔ ڈاکٹر جاوید قمر ۔ انڈیا 
۔ انظارالبشر ۔ انڈیا 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ وقار علی۔  بحرین
۔ اختر امام انجم ۔ انڈیا
۔ فرحت اندلیب۔  فرانس
۔ رضوانہ رشاد، دہلی انڈیا 
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
۔ اندرجیت لوٹے ۔ انڈیا
                  ۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار:
منتظمہ و نظامت کار :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
             ۔۔۔۔۔۔۔۔
                 ۔۔۔۔۔۔۔
پیش خدمت ہے پروگرام کا یوٹیوب لنک اسے کاپی کیجیئے پیسٹ کیجیئے اور مشاعرے کا لطف لیجیئے۔  👇

https://youtu.be/D9rwEdD-ips?si=tG6jW7eHzPN9Le0n
               ۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 9 اکتوبر، 2025

اکتوبر8/ 2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ بزم ارباب سخن

سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 43واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ : 8اکتوبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس فرانس

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔ کراچی

 صدارت:
. اطہر ضیاء مشتاق ۔ اسلام آباد 
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ

مہمان خاص:
۔ فیاض وردگ ۔ کویت
۔ شازیہ عالم شازی۔ کراچی


مجلس شعراء:

۔ رشید حسرت۔ کوئیٹہ
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ انظارالبشر ۔ انڈیا 
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ فائقہ گل صاحبزادہ ۔ یوکے
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے
۔ شہناز رضوی ۔کراچی
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔ ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا ۔ اسلام آباد 
۔ فوزیہ اختر ردا ۔ انڈیا
۔ رضوانہ رشاد۔ انڈیا
۔ فرحت عندلیب ۔ فرانس
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
                ۔۔۔۔۔۔
          آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے 👇
https://youtu.be/_Om7ps2gJFU?si=yZobeWWv_Ldsbj7z
                ۔۔۔۔۔۔۔۔

بدھ، 8 اکتوبر، 2025

مصرعہ طرح ۔ عکس کاغذ پر ہیں ۔۔۔ اردو شاعری


مصرعہ طرح 
"عکس کاغذ پر ہیں کچھ بےنام سے "

دیکھتے ہیں ہم کو اکثر بام سے
جو نظر آتے ہیں بیحد عام سے

 بے سبب یہ خامشی اچھی نہیں 
گنگ کاہے  ہو گئے کل شام سے

عشق کی رسوائیاں ہیں انگنت
خوف ہے عاشق تیرے انجام سے

بھوک مٹتی ہے  محبت سے کہاں 
باز آئے ہم تو اب اس کام سے

قید میں ہیں زندگی آزاد کر
موت ہی شاید چھڑائے دام سے

تکتے تکتے انسیت ہونے لگی
"عکس کاغذ پر ہیں کچھ بےنام سے"

درد کی چوکھٹ مہرباں ہو گئی
آ رہے ہیں کچھ حسیں پیغام سے

سچ کا پرچم ہر جگہ اونچا ہوا 
سچ نوازہ ہے بھلے دشنام سے 

چل کہیں ممتاز چھٹیوں پر چلیں 
تھک گیا دل شہر کے ہنگام سے
                 ۔۔۔۔۔۔

پیر، 6 اکتوبر، 2025

. سند مشاعرہ۔ اکتوبر3 2025ء راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ ۔


سند مشاعرہ💐

راہ ادب فرانس دا عالمی پنجابی مشاعرہ نمبر 52 , گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔ 
تاریخ:
3 اکتوبر 2025ء
دن :جمعہ
 ویلہ :
 پاکستان: رات8 وجے
 انڈیا:رات 8.30 وجے
 یورپ: شام 5 وجے
انتظام کار :
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ اٹلی 

منتظمہ تے نظامت کار:
۔ ممتازملک ۔ پیرس فرانس 

صدارت:
۔ ندیم افضل ندیم۔  شیخوپورہ
۔ نجم الحسنین حیدر۔  لاہور


اچچے پروہنے :
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ رحمان امجد مراد۔  سیالکوٹ

بیٹھک شاعراں :
۔ اظہر سلیم ۔ لاہور
۔ الیاس آتش ۔ مریدکے
۔ ملک رفیق کاظم بھسین ۔ لاہور 
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی
۔ عطیہ رحمان ۔ لاہور
۔ لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ منظور شاہد۔ قصور
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔ طاہر ابدال طاہر ۔ لاہور
۔  سرور صمدانی۔  ملتان
          ۔۔۔۔۔۔
اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
                    ۔۔۔۔۔۔۔۔

پیش اے مشاعرے دا یوٹیوب لنک ۔ ایس نوں کاپی کر کے پیسٹ کر مشاعرہ انجوائے کرو👇
https://youtu.be/7iETAJxlDDw?si=Pvq1XP6OqUzeXEze
                  ۔۔۔۔۔۔


بدھ، 1 اکتوبر، 2025

اکتوبر1/ 2025ء/ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ سند مشاعرہ


       سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 42واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ : 1اکتوبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس فرانس

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔ کراچی

 صدارت:
. نسرین سید۔ کینیڈا 
۔ امین اوڈیرائی۔  سندھ

مہمان خاص:
۔ انیس احمد ۔لاہور
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا

 مجلس شعراء:
۔ نصرت یاب نصرت ۔ راولپنڈی 
۔ڈاکٹر سخی سرمست۔انڈیا
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ الیاس آتش ۔ مریدکے
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے
۔ شہناز رضوی ۔کراچی
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا
۔ ساجد نصیر ساجد۔  اٹلی
۔ یحییٰ سرور چوہان۔ کراچی
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔ محمد شیراز انجم ۔ لاہور 
۔ رضوانہ رشاد۔ انڈیا
۔ وسیم احمد ۔ راولپنڈی 
                ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔

https://youtu.be/f7wJg1uQKmk?si=dDFMbqRyp2fqLDsT

اتوار، 28 ستمبر، 2025

سند مشاعرہ ۔ 26 ستمبر 2025ء ۔ راہ ادب فرانس ۔ اردو مشاعرہ



        سند مشاعرہ
 

راہ ادب فرانس کا 30واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا۔

 تاریخ : 26ستمبر 2025ء
 دن : جمعہ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات .8.30 بجے
 یورپ: شام 5 بجے 

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ،اٹلی۔
 ۔ ممتازملک ، فرانس

منتظمہ و نظامت کار:
ممتازملک۔ پیرس فرانس 

تیکنیکی معاون:
۔کامران عثمان ۔کراچی 

 صدارت:
۔ ناصر علی سید ۔ پاکستان
۔ نسرین سید، کینیڈا 


مہمان خاص
.  اشرف یعقوبی۔  انڈیا 
۔ مظہر قریشی ۔  انڈیا

مجلسِ شعراء:

۔ امین اوڈیرائی سندھ
۔ سرور صمدانی۔  ملتان
۔ نصرت یاب نصرت۔ راولپنڈی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 
۔ لیاقت علی عہد، یوکے 
۔ انیس احمد ۔ لاہور 
۔ ڈاکٹر سخی سرمست۔ انڈیا
 ۔ ڈاکٹر ممتاز منور، انڈیا 
۔ راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ ڈاکٹر جاوید قمر۔ انڈیا 
۔ ثمرین ندیم .  قطر 
۔ وقار علی۔  بحرین
۔ فرحت اندلیب۔  فرانس
۔ رضوانہ رشاد، دہلی انڈیا 
                  ۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار:
منتظمہ و نظامت کار :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
             ۔۔۔۔۔۔۔۔
پیش خدمت ہے پروگرام کا یوٹیوب لنک اسے کاپی کیجیئے  👇
https://youtu.be/DLUPzEH-FtU?si=I2JdEkO5TXiAKzqw
                ۔۔۔۔۔۔۔۔

                ۔۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 25 ستمبر، 2025

نہ مار مجھے ۔ اردو شاعری






ملے گی نقد تو پھر بات مجھ سے تم کرنا
حیات اب کے نہیں چاہیئے ادھار مجھے

لہو کی کوئی کشش ہے نہ سوچ کی قربت
ہر ایک رشتہ ملا جیسے مستعار مجھے

بہت ہوا ہے یہ قربانیوں کا دھندا بس 
کرو نہ بیٹوں کی کرتوتوں پر نثار مجھے

انہیں بھی وقت کی دلدل میں ڈوبتے دیکھا 
جنہوں نے چاہا کیا خوب دل فگار مجھے 

میں بھی ہوں نسل سے تیری لہو بھی تیرا ہوں
جنم دیا ہے تو پھر ایڑیاں نہ مار مجھے 

تو میری یاد میں زندہ رہے کسی پل تو
کبھی تو پیار سے لے نام اور پکار مجھے

انوکھا سا یہ تعصب رہا میرے گھر میں
گلوں کو بانٹ کے حصے میں آئے خار مجھے

تیرا جنازہ سجانے کو اشک دے ممتاز
تو کیوں سمجھتا رہا وجہء انتشار مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بدھ، 24 ستمبر، 2025

سند مشاعرہ ۔ 24ستمبر 2025ء ۔ بزم ارباب سخن پاکستان



       سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 41واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ: 24ستمبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس فرانس

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔ کراچی

 صدارت:
. نسرین سید۔ کینیڈا 
۔ امین اوڈیرائی۔  سندھ

مہمان خاص:
۔ رشید حسرت۔  کوئٹہ
۔ شہناز رضوی کراچی

 مجلس شعراء:
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ڈاکٹر سخی سرمست۔  انڈیا
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا
۔ ساجد نصیر ساجد۔  اٹلی
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔ مقبول حسین مقبول۔  کینیڈا
۔ انظار البشر ۔ انڈیا
۔ نگار بانو۔ انڈیا 
۔ وفا تبسم آذر۔  لاہور
۔ فوزیہ اخترانڈیا۔ انڈیا
۔ رضوانہ رشاد۔ انڈیا
                ۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
               ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک۔  اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف یوٹیوب پر لیجیئے۔👇
https://youtu.be/OXRz0CpkDpQ?si=NAluOGlgRwHnn3pQ

پیر، 22 ستمبر، 2025

دکھ ۔ کوٹیشنز۔ چھوٹی چھوٹی باتیں کوٹیشنز ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں




دکھ

دکھ محنت کرنے پر نہیں ہوتا ،
بلکہ
 محنت کا صلہ نہ ملنے پر ہوتا ہے۔
         (چھوٹی چھوٹی باتیں) 
            (ممتازملک ۔پیرس)

جمعہ، 19 ستمبر، 2025

سجاتے ہیں لوگ۔ اردو شاعری

کیسے چہرے پہ چہرہ سجاتے ہیں لوگ 
 کیا ہیں وہ اصل میں یہ چھپاتے ہیں لوگ

من پسند رنگ میں دنیا آئے نظر
اپنی انکھوں پہ چشمہ لگاتے ہیں لوگ

جس سے کچھ حیثیت اور اونچی لگے
پاس اپنے انہیں کو بٹھاتے ہیں لوگ

پاؤں دھرتی پہ اور آسماں پہ کمند
 جو نہیں ہیں وہ اپنا بتاتے ہیں لوگ

مسکرا کر یہ محفل میں ملتے تو ہیں
آستینوں میں خنجر چھپاتے ہیں لوگ

وہ جو معصوم اور سادہ دل رہ گئے
کیسے درد اپنے دل کا دباتے ہیں لوگ

منہ پہ کرتے ہیں تعریف اور نااہل
پشت پر طنزیہ مسکراتے ہیں لوگ


اتنا ممتاز ہونے کا کیا فائدہ
جب ڈراتے ہیں آنکھیں دکھاتے ہیں لوگ

ستمبر19/ 2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ ۔

   
          سند مشاعرہ💐

راہ ادب فرانس دا عالمی پنجابی مشاعرہ نمبر 51 ۔ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔ 
تاریخ:
19 ستمبر 2025ء
دن :جمعہ
 ویلہ :
 پاکستان: رات8 وجے
 انڈیا:رات 8.30 وجے
 یورپ: شام 5 وجے
انتظام کار :
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ اٹلی 

منتظمہ تے نظامت:
۔ ممتازملک ۔ پیرس فرانس 

صدارت:
۔ نغمانہ کنول شیخ ۔ یوکے 
۔ امین اوڈیرائی ۔  سندھ 


اچچے پروہنے :
 ندیم افضل ندیم۔  شیخوپورہ
ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی

بیٹھک شاعراں :
۔انیس احمد لاہور 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان 
۔ الیاس آتش ۔ مریدکے
ملک رفیق کاظم بھسین ۔ لاہور 
رومی بیگ ۔ مسقط
۔ قمر علی سیفی ۔ فیصل آباد 
لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ منظور شاہد۔ قصور 
۔ جسپریت کور گورنا۔ انڈیا
۔ مرزا الطاف عاجز۔ فیصل آباد 
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔ طاہر ابدال طاہر ۔ لاہور
۔ محمد شیراز انجم۔ لاہور
            ۔۔۔
             ۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
          ۔۔۔


پیش ہے 
شاعرے کا یوٹیوب لنک 👇
https://youtu.be/WdvnPIQPwGw?si=_YU_y1-l43lm9Wts

بدھ، 17 ستمبر، 2025

ستمبر17/ 2025ء۔ سند مشاعرہ۔ بزم ارباب سخن پاکستان


سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 40واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ: 17 ستمبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتاز ملک، پیرس فرانس

 صدارت:
. اشرف یعقوبی ۔ انڈیا 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین ۔لاہور

مہمان خاص:
۔ اختر امام انجم ۔ انڈیا 
۔ ڈاکٹر ممتاز منور ۔انڈیا

مجلس شعرا :
۔ امین اوڈیرائی. سندھ
۔ شگفتہ شفیق ۔ کراچی 
۔  ڈاکٹر سخی سرمست۔ انڈیا
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔ نصرت یاب نصرت۔ راولپنڈی
۔ لیاقت علی عہد ۔یوکے 
۔ انظار البشر ۔ انڈیا
۔ فائقہ گل صاحبزادہ ۔یوکے 
۔ فوزیہ اختر ردا۔ انڈیا 
۔ ثمینہ رحمت منال۔ یوکے
 ۔ میاں ظفر اقبال شاد۔ اوکاڑا
۔ الیاس آتش۔ مریدکے
۔ رضوانہ رشاد۔ انڈیا
۔ ڈاکٹر جاوید قمر ۔ انڈیا
۔ ممتاز حسین ممتاز۔ لاہور
۔ بے باک ڈیروی۔  ڈی جی خان
                ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ و نظامت کار:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
               ۔۔۔۔۔۔۔

مشاعرے کا لنک درج ذیل ہے ۔ کاپی کیجیئے 👇

https://youtu.be/zSgsl-Mcr3E?si=5F64uTmA9AkyzaM1

               .........

اردو شاعری۔ رات بسر ہوتی ہے۔ ماں کے نام


کلام:
(ممتازملک۔ پیرس)

جب بھی پہلو میں تیرے رات بسر ہوتی تھی 
 ماں اسی رات کی بھرپور سحر ہوتی تھی

کیسے محفوظ نہ رہتی کہ دعائیں تھیں تیری
میری خوشیوں پہ جو دشمن کی نظر ہوتی تھی 

رات اماوس کی بھی مجھ کو نہیں تاریک لگی
ہر قدم تو جو مجھے رشک  قمر ہوتی تھی

کیسے بن داس رہے جگنو تیری یادوں کے 
جس جگہ چاہا وہیں  یاد  امر ہوتی تھی

داب کر پاؤں جو ممتاز ہوا کرتی شب
کتنے سستے میں یہ جنت کا سفر ہوتی تھی 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تو کیا ہوا۔ اردو شاعری



برسوں کے بعد ہاتھ ملایا تو کیا ہوا
اس نے پیام دل کا سنایا تو کیا ہوا 

ہر ایک کو بچاؤ کا اپنے ملا ہے حق
دامن سلیقے سے جو بچایا تو کیا ہوا 

اوڑھے ہوئے تھا کتنے دنوں سے اداسیاں
ہلکے سے گیت آج جو گایا تو کیا ہوا

لازم نہیں کہ شاخ پہ مہکا گلاب ہو
ٹوٹی کلی  کو دل سے لگایا تو کیا ہوا

آسان ہیں جدائیاں لوگوں میں ڈالنا
بچھڑے ہوئے کو گر ہے ملایا تو کیا ہوا 

اس عمر میں دیوانگی کی بات کیا نئی
سودا کوئی ہے سر میں سمایا تو کیا ہوا

ہر بات کا سمجھنا ضروری نہیں جناب
اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا تو کیا ہوا 

خلق خدا تو ساری ہی اپنوں سے ہے  دکھی 
تم نے بھی چین ان سے نہ پایا تو کیا ہوا 

میرا بھی حق ہے خوشیوں پہ ممتاز ہونے کا 
میں نے بھی زندگی کو سجایا تو کیا ہوا
   ۔۔۔۔۔۔۔۔


مصرع طرح ۔ چناں اساں چن چڑہایا تیرے لئی۔ پنجابی شاعری



اج دا "طرح مصرع" ادبی گروپ واسطے 
"چناں اساں چن چڑھایا تیرے لئی"

کلام:
  (ممتازملک ۔پیرس فرانس)


# تاریاں دے نال سجایا تیرے لئی 
چناں اساں چن چڑھایا تیرے لئی

# دھرتی دے اتے بھانویں جھگی میرے کول نہیں 
من وچ محل بنڑایا تیرے لئی

# ایتے نہیں مندا سی راضی کیتا فیر وی
دل نوں سبق پڑھایا تیرے لئی

# وس دا نہیں تیرے اے ایناں کولوں دور رہیں 
مڑ مڑ لوکاں سمجھایا تیرے لئی

# کناں چر رس کے بیٹھے سنگھاراں توں 
 سج کے تہوار منایا تیرے لئی 

# جھوٹ بھلا کے تیرے دشمن نل
 منہ اتے سچ فرمایا تیرے لئی 

# سانوں ممتاز بنڑاں سکھ لبیا 
جند دا چین گنوایا تیرے لئی 
                   ۔۔۔۔۔۔۔

منگل، 16 ستمبر، 2025

تنہا رہ گئے وہ ۔ اردو شاعری ۔


قدر نہیں کرتے جو انکو چھوڑنا بہتر
باتیں ساری سنت سیانے کہہ گئے وہ

اپنے آپ کو سمجھا جس نے بازیگر
آج بھرے مجمعے میں تنہا رہ گئے وہ

دشمن نے دشوار کیا پر رب نے آساں
مشکل تھے حالات مگر سب سہہ گئے وہ

کل تک سایہ دیتے تھے وہ کاٹ کے لوگو
لاشوں جیسے مٹی کے سنگ بہہ گئے وہ

جب طوفان تھما تو عقل تھی رسواحیراں
کیوں نہ پہلے بات کی زیر تہہ گئے وہ 

حاسد کو ممتاز میرا ہونا نہ بھایا 
بدبختوں کے ہاتھوں کھیلے شہہ گئے وہ

جمعہ، 12 ستمبر، 2025

۔ سند مشاعرہ ۔ ستمبر12 / 2025ء ۔ راہ ادب فرانس ۔ اردو مشاعرہ


        سند مشاعرہ
 

راہ ادب فرانس کا 29واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا۔

 تاریخ : 12ستمبر 2025ء
 دن : جمعہ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات .8.30 بجے
 یورپ: شام 5 بجے 

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ،اٹلی۔
 ۔ ممتازملک ، فرانس

نظامت کار:
ممتازملک۔ پیرس فرانس 

تیکنیکی معاون:
۔کامران عثمان ۔کراچی 

 صدارت:
۔  نسرین سید، کینیڈا 
۔اشرف یعقوبی انڈیا

مہمان خاص: 
. رحمان امجد مراد ۔ سیالکوٹ 
۔  الیاس آتش ۔ مریدکے


مجلسِ شعراء:

۔ امین اور ڈیرائی سندھ 
۔ رشید حسرت کوئٹہ
۔ مظہر قریشی انڈیا
۔ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 
۔ لیاقت علی عہد، یوکے 
 اختر امام انجم، انڈیا
ڈاکٹر سخی سرمست۔ انڈیا
 ۔ ڈاکٹر ممتاز منور، انڈیا 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ رضوانہ رشاد، دہلی انڈیا 
۔ ڈاکٹر امبر رانجھا۔ اسلام آباد 
۔ انظار البشر ۔ انڈیا
۔ شازیہ عالم شازی۔ کراچی
                  ۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی

پیش ہے مشاعرے کی ریکارڈنگ کا یوٹیوب لنک 👇
https://youtu.be/lM560vmIXG8?si=ZZgJqockx50FtmGi
                ۔۔۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 11 ستمبر، 2025

قابل لوگ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔کوٹیشنز

قابل لوگ دوسروں کو نکمے سے قابل بناتے ہیں اور نکمے لوگ دوسروں کو قابل سے نکما کر دیتے ہیں۔ 
(چھوٹی چھوٹی باتیں)
(تحریر:ممتازملک۔پیرس)

مصرعہ طرح ۔ سرکار دوعالم کا حوالہ ہے جہاں میں ۔ اردو نعت


مصرعہ طرح 

"سرکار دو عالم کا حوالہ ہے جہاں میں '


 
رحمت کا ہر اک سر پہ دو شالہ ہے جہاں میں 
"سرکار دو عالم کا حوالہ ہے جہاں میں"

آقا جو نہ ہوتے تو اجڑ جاتی یہ ہستی
گرتے ہوئے لوگوں کو  سنبھالا ہے جہاں میں 

روپ آپ نے بانٹا ہے ملائک کا وگرنہ
بندہ یہاں شیطان کا آلہ ہے جہاں میں 

بعد اس کے ہوئی دنیا کہیں رہنے کے قابل
ڈول آ کے محبت کا جو ڈالا ہے جہاں میں

روتا ہے جو قدموں میں بہاتا ہے جو آنسو
سرکار کا وہ چاہنے والا ہے جہاں میں 

بیحد ہیں پشیمان گناہوں پہ ہیں شاکی
سن لیجیئے آہیں میری نالہ ہے جہاں میں 

ہے آپ پہ ایمان جو مرنے نہیں دیتا
دکھ درد سے ہر دم پڑا پالا ہے جہاں میں

گر پیروی ہو سیرت آقا کی تو کیوں نہ
احساس کا ہر سمت اجالا ہے جہاں میں 

ان سرد سے جذبات کو دینے کو جلا ہی
سورج کو گھٹاؤں سے نکالا ہے جہاں میں 

چاند آپ کی صورت پہ فدا یونہی نہیں ہے 
ہر چاند بنا آپ کا ہالہ ہے جہاں میں 

معافی ملی قدموں میں بٹھایا ہے بلا کر
میرے سبھی جرموں کا ازالہ ہے جہاں میں 

ممتاز ہوا نام نبی رب کے کرم سے
ہر ایک کے ہاتھوں کا جو چھالہ ہے جہاں میں 
                 ۔۔۔۔۔۔۔۔



 

بدھ، 10 ستمبر، 2025

سند مشاعرہ ۔ ستمبر10/ ۔ 2025ء ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ


سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 39واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

تاریخ: 10ستمبر 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

منتظمہ و  نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس فرانس

 صدارت:
. نسرین سید۔ کینیڈا 
۔ خواجہ ثقلین ۔ انڈیا

مہمان خاص:
۔ شگفتہ غزل۔  انڈیا
۔ ڈاکٹر سخی سرمست۔ انڈیا 
۔ انیس احمد ۔ لاہور

مجلس شعرا :
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ رشید حسرت ۔ کوئٹہ
۔ امین اوڈیرائی. سندھ
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔ لیاقت علی عہد ۔یوکے 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔ کامران کامی۔ یوکے
۔ انظار البشر ۔ انڈیا
۔ شازیہ عالم شازی۔ کراچی 
۔ قمر کیانی ۔ ملتان 
۔ رضوانہ رشاد۔ انڈیا
                ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ :
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
               ۔۔۔۔۔۔۔

مشاعرے کا لنک درج ذیل ہے ۔ کاپی کیجیئے 👇
https://youtu.be/PoUVBjdJPqE?si=z9S6nFz0RPAIYWR_
               ۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 6 ستمبر، 2025

دل کا نیلا سمندر شازملک کی کتاب۔ تبصرہ ممتازملک


 شاعرہ :  شازملک 
 شعری مجموعہ کلام:  دل کا نیلا سمندر
تبصرہ: ممتازملک 
تاریخ: 6ستمبر 2025ء


محترمہ شاز ملک صاحبہ جو کہ نہ صرف کالمز لکھتی ہیں۔ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں شاعری کرتی ہیں۔  افسانے بھی لکھتی ہیں۔ انکے ناولز بھی  آ چکے ہیں۔ آج ان کی جو کتاب میرے زیر موضوع ہے۔ اس کا نام ہے "دل کا نیلا سمندر" اس کتاب کو پڑھنے کے بعد آپ کو احساس ہوتا ہے کہ شاز ملک صاحبہ نے اپنی شاعری کے سفر کو کیسے سیڑھی بہ سیڑھی طے کیا ہے۔ زینہ بزینہ انہوں نے آج تک کی منزل کو طے کیا ہے۔  اور بہت خوبصورتی کے ساتھ انہوں نے اپنے ہر طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے ۔ چاہے وہ صوفیانہ انداز میں صوفی رنگ کے ساتھ ہوں  تو بھی بڑے بھرپور انداز میں انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ چاہے وہ روایتی انداز میں ایک عورت کی دل کی آواز بن کر نسائی لہجہ ہو ، جو بڑی خوبصورتی کے ساتھ ان کے ہاں نظر آتا ہے۔  اس کے علاوہ ان کے شعروں پر ان کی بنت اور ان کی پکڑ دونوں بہت واضح دکھائی دیتی ہیں ۔ فرانس میں ان کے قیام کے سالہا سال کے بعد بھی ان کی شاعری میں وہ جو ایک دیسی پن ہوتا ہے وہ جو ایک ہمارا مشرق کا ٹچ ہے وہ آج بھی ان میں اسی طرح سے محفوظ ہے۔  نہ صرف محفوظ ہے بلکہ بہت مان کے ساتھ محفوظ ہے۔  وہ اس پر نہ تو کہیں شرمسار ہیں نہ ہی اس پر کسی کم مائیگی کا احساس ان پر غالب دکھائی دیتا ہے ۔ وہ بہت فخر کے ساتھ اپنے مشرق کو قبول کرتی ہیں۔ اور اپنی مشرقی اقدار پر نہ صرف انہیں قبول کرتی ہیں بلکہ فخر بھی کرتی ہیں۔  یہی بات ان کی شاعری اور ان کی تحریر کی خوبصورتی کا ایک بہت بڑا خاصہ بھی ہے اور بہت بڑا حصہ بھی ہے ۔ جیسے ان کے چند اشعار جو میری نظر میں انہیں اور ان کے خیالات کو بیان کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ 
 ذرا ان پر غور کیجئے

"یہ گہرے زخم ہیں کیسے کہاں یہ بھر سکیں گے
 تیرے لفظوں کے تیروں نے کیئے ہیں چھید من میں "

اسی طرح سے ایک اور جگہ فرماتی ہیں 

"مجھے تو لے گئے کاندھوں پہ وارث زندگی کے
 مگر اک آہ قیدی ہے ابھی دار و رسن میں "

حقیقتوں سے لڑتا ہوا لہجہ ملاحظہ فرمائیں 

"جہاں الجھی فضائیں ہوں گھٹے الفاظ کا دم 
بتائے شاز کیسے دل جیے ایسی گھٹن میں "

جب انا پر چوٹ پڑتی ہے تو ایک عورت اپنے پورے لبادے کے ساتھ دکھائی دیتی ہے۔۔۔۔
 غلط فہمی میں مت رہنا انا کے بام پہ جا کر
 جو ہالہ ہے تمہارے گرد یالہ چھین سکتی ہوں 

ایک اور جگہ کیا خوبصورت لہجہ ہے کہ ۔۔۔۔

•تیری توقیر بچ جاتی میرا بھی مان رہ جاتا
 اگر موسم خزاں قائم صدا رہتا تو بہتر تھا 
•میری شدت پسندی نے مجھے تنہا کیا لیکن
 لبوں پہ بن کے تو حرف دعا رہتا تو بہتر تھا 
•تغافل میں عداوت میں محبت میں سخاوت میں
 بھرم تیرا بنایا ہے بنا رہتا تو بہتر تھا



ہمارے ہاں کی خواتین کی اکثریت جب ملک چھوڑتی ہے تو ملک سے پہلے ذہنی طور پر وہ اپنی اقدار اپنی روایات اور اپنے معاشرے سے جڑے ہوئے کئی حسین جذبات کو بھی چھوڑ دیتی ہے یہ عام طور کی پریکٹس میں دیکھا گیا ہے کہ سب سے پہلے ان کے لیے لباس میں یہ فرق دکھائی دے گا اور پھر کھانے پینے میں تو فرق دکھنا شروع ہو ہی جاتا ہے ۔ کچھ شاید فطری تقاضے بھی ہوتے ہیں کہ وقت کے ساتھ ماحول کے ساتھ کچھ چیزیں بدلنی پڑ جاتی ہیں۔  لیکن کچھ چیزوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔  یا اسے فیشن کے طور پر اپنا لیا جاتا ہے۔ جان بوجھ کر اپنی چیزوں کو اپنی اقدار کو کم تر  ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔  اور پھر یہی سوچ ان کے عملی زندگی میں دکھائی دینے لگتی ہے ۔۔  ایک طرف  مسلمان یا پاکستانی ہونا کمپرومائز ہونے لگتا ہے ۔۔ہمیں کئی بار دکھائی دیتا ہے کہ وہ لوگ اپنے اقدار کو اپنی اولاد تک نہیں پہنچا پاتے  ۔  ہماری سوچ  نظریات کو کہیں بہت پیچھے چھوڑ کر بہت تیزی سے آگے دوڑ رہے ہیں۔ اس دوڑ میں صرف ایک چیز جیت رہی ہوتی ہے، پیسہ دولت اور وہ نام اور مقام جس کے پیچھے ان کی کوئی شناخت نہ رہے۔  ان لوگوں کو  اپنی شناخت پہ شاید شرم انے لگتی ہے ۔ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے۔ ہو سکتا ہے آپ لوگوں کے خیالات مجھ سے مختلف ہوں۔ میں ان کی بھی بالکل قدر کرتی ہوں۔  ہر ایک کو اپنے خیالات رکھنے کا پورا پورا حق اور آزادی حاصل ہے ۔ لیکن مجھے  تبصرے کی ذمہ داری دی گئی تو میں اپنا فرض سمجھتی ہوں کہ پوری ایمانداری کے ساتھ اس بات کو بیان کروں۔  مجھے شاز ملک صاحبہ کے ساتھ ملتے ہوئے کئی سال کا عرصہ ہو چکا ہے شاید 2017ء سے۔  ہماری ملاقات بہت دوستانہ انداز میں  ہماری ہونے لگی تو جب آپ کسی کے ساتھ بیٹھتے ہیں۔  جب آپ کسی سے کسی تعلق میں آتے ہیں۔  نزدیک ہوتے ہیں۔  خیالات کا تبادلہ ہوتا ہے۔  آپ کی سوچ ایک دوسرے پر واضح ہوتی ہے تو بہت ساری چیزیں آپ جاننے لگتے ہیں ایک دوسرے کے بارے میں۔  وہاں جا کر آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ شازملک صاحبہ ان خواتین میں شامل ہیں جو اپنے مشرق پر اپنے مشرقی ہونے پر کہیں بھی آپ کو شرمسار دکھائی نہیں دیں گی۔  وہ بہت فخر سے بات کرتی ہیں ۔۔اور یہ چیز ان کی شاعری کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے۔  اور جب آپ کے لہجے خالص ہوتے ہیں۔  جب آپ کی سوچ خالص ہوتی ہے اور اس میں کوئی جھول نہیں ہوتا اس میں کوئی سودے بازی نہیں ہوتی تو یقینا دل کی بات دل تک ضرور پہنچتی ہے۔  ان کی کتاب کو پڑھنے کے بعد میری بہت ساری دعائیں ان کے لیئے ہیں۔  اللہ تعالی ان کو اگے بھی بہت ساری کامیابیاں عطا فرمائے۔  بہت ساری ترقیاں دکھائے اور پروردگار ہم سب کو ایک دوسرے سے حسد اور جلن سے محفوظ رکھے ۔  اور ہم سب کو خصوصا لکھاریوں کو ایک دوسرے کی کامیابیوں پر خوش ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔  آمین 
بہت ساری دعائیں آپ کے لیئے ،❤️💚💐📚
مبصرہ:
ممتازملک 
پیرس فرانس 

ستمبر5/ 2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ ۔ 15سو سالہ جشن عید میلاد النبی سپیشل ۔ گولڈن جوبلی سپیشل

      
                سند مشاعرہ💐

(15سوسالہ جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم سپیشل)
(راہ ادب فرانس دا گولڈن جوبلی پنجابی مشاعرہ)
(نعتیہ مشاعرہ)

5 ستمبر 2025ء
دن :جمعہ
 وقت:
 پاکستان: رات8 بجے
 انڈیا:رات 8.30 بجے
 یورپ: شام 5 بجے
منتظمین:
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ اٹلی 
۔ ممتازملک ۔ فرانس

نظامت:
۔ ممتازملک ۔ پیرس فرانس 
صدارت:
۔ نسرین سید کینیڈا 
۔ملک رفیق کاظم بھسین لاہور
۔ ندیم افضل ندیم شیخوپورہ

مہمان خاص:
۔انیس احمد لاہور 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان 
۔ نصرت یاب نصرت۔ راولپنڈی 
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ منظور شاہد۔ قصور 
            ۔۔۔
             ۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
          ۔۔۔۔۔
اس مشاعرے دا فیس بک ریکارڈنگ لنک پیش خدمت اے۔ 

https://youtu.be/-IwYPfO5LOE?si=viMt183zGNdzjDuw

جمعرات، 4 ستمبر، 2025

ستمبر3/ 2025ء سند مشاعرہ ۔ . 1500سالہ جشن عید میلاد النبی سپیشل۔ نعت سپیشل ۔ بزم ارباب سخن پاکستان





      سند مشاعرہ 
(1500 سالہ عید میلاد النبی سپیشل )
(نعت سپیشل)
    

بزم ارباب سخن پاکستان کا 38 واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ, گلوبل رائٹرز ایسوسییشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا.

 تاریخ: 3 ستمبر 2025ء
 دن: بدھ 
وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے
 یورپ شام 5 بجے

منتظمین:
۔ ملک رفیق کاظم بھسین، لاہور
۔محمد نواز گلیانہ اٹلی 
۔ ممتازملک ، فرانس 

نظامت کار:
۔ ممتاز ملک ، فرانس

صدارت:
 ۔نسرین سید کینیڈا
۔ فرخ ضیاء مشتاق۔ اسلام اباد

مہمان خصوصی:
. اشرف یعقوبی ، انڈیا 
۔ سرور صمدانی،  ملتان 

مجلس شعراء:
۔امین اوڈیرائی سندھ
۔رحمان امجد مراد سیالکوٹ
۔ نصرت یاب نصرت راولپنڈی 
۔ انیس احمد، لاہور 
۔ لیاقت علی عہد ، یوکے
۔ ساجد نصیر ساجد ، اٹلی
۔ ڈاکٹر ممتاز منور ، انڈیا 
۔ فائقہ گل صاحبزادہ، یوکے 
۔ طاہر ابدال طاہر ، لاہور 
۔راحت رخسانہ کراچی  
۔ فوزیہ اختر ردا ، انڈیا 
۔ ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا، اسلام آباد 
۔رضوانہ رشاد انڈیا
               ۔۔۔۔۔۔۔       
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
               ۔۔۔۔۔۔
3ستمبر 2025ء کے بزم ارباب سخن پاکستان کے مشاعرے کی یوٹیوب ریکارڈ کا لنک 👇

https://youtu.be/DC58NFD_0NQ?si=LbXVufnkOjgKTxIG

بدھ، 3 ستمبر، 2025

اگست27 2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ

      سند مشاعرہ 

بزم ارباب سخن پاکستان کا 37واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔  محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور
۔ ممتاز ملک فرانس

تاریخ: 27 اگست 2025ء
 دن: بدھ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

 نظامت:
 ممتاز ملک،  پیرس فرانس

 صدارت:
 نسرین سید۔  کینیڈا 

مہمان خاص:
۔  شمشاد شاد انڈیا
۔  اشرف یعقوبی انڈیا 

مجلس شعرا :
۔ امین اوڈیرائی.  سندھ
۔  ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ الیاس آتش ۔مریدکے
۔  سرور صمدانی۔ ملتان
۔  انیس احمد لاہور 
۔  لیاقت علی عہد ۔یوکے 
شہناز رضوی ۔ کراچی 
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔ ثمینہ منال۔ یوکے 
۔ فائقہ گل صاحبزادہ۔  یوکے
۔  وفا آذر۔ لاہور ۔
۔ فوزیہ اختر ردا۔ انڈیا 
۔ شازیہ عالم شازی۔  کراچی 
۔ رضوانہ ارشاد۔ انڈیا
                ۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : بزم ارباب سخن پاکستان 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
               ۔۔۔۔۔۔۔

مشاعرے کا جو ٹیوب لنک درج ذیل ہے ۔۔👇

https://youtu.be/5L5VnRvisCs?si=_xV59eSrIJn45i7p

منگل، 2 ستمبر، 2025

عطا کیجیئے ۔ اردو نعت۔ خمار مدینہ




آقا جی آقا جی آقا جی آقا جی


مجھکو قدموں میں اپنے بلا لیجیئے 
اپنے قدموں کے بوسے عطا کیجیئے 

مجھکو اذن غلامی عطا کیجیئے 
اور کبھی بھی نہ اس سے رہا کیجیئے  

آتے جاتے عطا دید کا شرف ہو
ایسا کچھ سوہنیو سلسلہ کیجیئے 

بیقراروں کے دل کو قرار آ سکے 
اپنے بیمار کی کچھ دوا کیجیئے

کم نصیبوں کو ہو گا سماعت پہ شک
ہے ہمارا یقیں کہ سنا کیجیئے

میرے آقا شفاعت ہے گر انتہاء
اب کرم کی وہی انتہا کیجیئے 

اب نہ ممتاز پہنچے گی نار علیم
کالی کملی کی ٹھنڈی ہواکیجیئے 
                   ۔۔۔۔۔۔۔

.اردو مشاعرہ۔ سند مشاعرہ ۔ اگست29 2025ء۔ راہ ادب فرانس ۔

    سند مشاعرہ

29 اگست 2025ء  راہ ادب فرانس کا  28واں آن لائن اردو اردو مشاعرہ،
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔

منتظمین:
۔  محمد نواز گلیانہ، اٹلی 
۔ ممتاز ملک فرانس

تاریخ: 29 اگست 2025ء
 دن: جمعہ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 5 بجے

 نظامت:
 ۔ممتازملک،  پیرس فرانس

 صدارت:
 ۔ نسرین سید۔  کینیڈا 
۔ فرخ ضیاء مشتاق،  اسلام آباد 

مہمان خاص:
۔ بشری فرخ، پشاور
۔  خمار دہلوی، انڈیا

مجلس شعرا :
۔ امین اوڈیرائی.  سندھ
۔ اشرف یعقوبی،  انڈیا
۔  ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ الیاس آتش ۔مریدکے
۔  سرور صمدانی۔ ملتان
۔ ملک رفیق کاظم بھسین،  لاہور
۔  لیاقت علی عہد ۔یوکے 
۔ رحمان امجد مراد، سیالکوٹ
۔راحت رخسانہ بزمی ۔کراچی 
۔  اعجاز انجم،  مانسہرہ
۔  طاہر ابدال طاہر،  لاہور
۔  ندا مہر راولپنڈی
۔  پروفیسر زاہد نوید راولپنڈی
۔ رضوانہ ارشاد۔ انڈیا
۔ بے باک ڈیروی،  ڈی جی خان
۔ محمد شیراز انجم لاہور
                ۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
               ۔۔۔۔۔۔۔


https://youtu.be/m2nss8Kza8M?
si=irVR9AdjmNRY1OSP
             ۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 30 اگست، 2025

جاوید قمر کی کتاب ۔ رات کا مسافر۔ تبصرہ ممتازملک ۔


فیروز پور انڈیا کے نوجوان شاعر قمر جاوید لیاقتی کے شعری مجموعہ کلام "رات کا مسافر" پر تبصرہ۔
تبصرہ نگار: ممتازملک 
               پیرس فرانس 

زرا دھیان دیجیئے۔۔۔۔

آسان نہیں میرے لیے جینا جہاں میں
 اس وقت بلاؤں میں گرفتار ہوں اللہ
 میری ہیں تیری شان کریمی پہ نگاہیں
 بے یار و مددگار ہوں لاچار ہوں اللہ
 طوفان کی زد میں ہے میرے دل کا سفینہ 
کر مجھ پہ کرم تیرا پرستار ہوں اللہ 
جاوید قمر لیاقتی ایک نوجوان شاعر جو ان کے یہ اشعار پڑھنے کے بعد آپ کو اپنا اور اپنے خدا کا تعلق بہت آسانی سے سمجھاتے ہیں۔ 
اس کتاب رات کے مسافر کے  ان کے پہلے کلام پر ہی جب میری نظر پڑی تو مجھے اندازہ ہوا کہ ان کی شاعری نہ صرف قافیہ اور ردیف سے سجی ہے بلکہ مضمون باندھنے میں بھی وہ ماہر ہیں۔ ہندوستان کے شہر فیروز آباد میں رہنے والا یہ نوجوان ہوں تو ڈاکٹر ہے لیکن  اردو زبان سے محبت میں شاعری سے اپنا تعلق خدا کی دین کے طور پر بڑی خوبصورتی سے ظاہر کر رہا ہے۔  حقیقت پر اس کی نظر ہے۔  وہ اپنے رابطوں کو شعر کی صورت  ڈھالتے ہوئے بڑی خوبصورتی سے اپنا مدعا بیان کرتے ہیں۔ 
 نبی پاک صلی علیہ وآلہ وسلم کی محبت ظاہر کرتے ہیں تو کہتے ہیں
 راہ حق سے وہ بھٹک جائیں یہ ممکن ہی نہیں 
جن کے ہیں پیش نظر سیرت رسول اللہ کی 
آپ کے قدموں پہ میرے جان و دل قربان ہیں 
دیکھ کر بولے عمر صورت رسول اللہ کی
  اندازہ لگائیے کہ وہ حب رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں الفاظ کے چناؤ کا ، احترام کا کس قدر خیال رکھتے ہوئے اسے بیان کر رہے ہیں۔ یقینا نعت کہنا ہر کسی کے بس کا کام نہیں۔ 
 اگر ان کے باقی کلام کو دیکھتے ہیں تو کیا کیا مضامین باندھے ہیں انہوں نے۔ 
 کہیں کہتے ہیں
 سنا ہے بستی سے آندھی گزرنے والی ہے 
تمہارا پھونس کا چھپر ہے جاگتے رہنا 
سمجھ کے آئینہ تم جس کے پاس بیٹھے ہو 
وہ ائینہ نہیں پتھر ہے جاگتے رہنا

 تباہ کر نہ دے تم کو یہ نیند غفلت کی
 یہ مانا پھولوں کا بستر ہے جاگتے رہنا 

یوں جس کلام میں جس شعر کو بھی آپ پڑھیں گے ۔ واہ واہ کر اٹھیں گے ۔
ایک اور جگہ فرماتے ہیں
 میرے خط لے کے تیرے کوچے میں
 اب کوئی ڈاکیا نہیں جاتا

 دل بہت قیمتی نگینہ ہے
 یہ سبھی کو دیا نہیں جاتا 

ذکر سب کا ہے تیری محفل میں
 نام میرا لیا نہیں جاتا 
یا یہ شعر پڑھیئے
رشتوں کا خون ہونے لگا گام گام پر
 آتا ہے اب تو رونا محبت کے نام پر 
اپنوں سے دکھی ہوئے تو ببانگ دل آوازاٹھاتے ہیں کہ 
تباہی میں میری شامل ہیں اپنے
 کسی دشمن کی یہ سازش نہیں ہے
 مکان چھوٹے بڑے اس شہر کے ہیں 
یہاں مہمان کی گنجائش نہیں ہے 
آج کے نفسا نفسی کے دور  سے شاکی ہوئے تو کہا۔۔۔

پہلے تو اس حویلی میں ہر سو تھیں رونقیں
 ارمانوں کی حویلی کھنڈر بعد میں ہوئی
 جھک کر سلام کرتی تھی دنیا ہمیں قمر
 ہستی ہماری زیر و زبر بعد میں ہوئی 

ایسے ہی اور بے شمار اشعار سے سجی ہوئی یہ کتاب "رات کا مسافر" آپ کو دعوت مطالعہ دیتی ہے. اس نوجوان شاعر کے لیے تہہ دل سے بہت ہی دعائیں اور نیک خواہشات۔
 ان کا آگے کا سفر بہت روشن دکھائی دیتا ہے۔ سبھی پڑھنے والے یقینا اس کتاب کو اپنی لیئے ایک خوبصورت تحفہ جانیں گے ۔
دعا گو:
ممتازملک
 پیرس، فرانس
( شاعرہ , کالم نگار ، کہانی کار عالمی نظامت کار)

یار چلتے ہیں ۔ اردو شاعری



تھکا ہوا سا بدن لیکے یار چلتے ہیں
 صبائے باد تھے مثل غبار چلتے ہیں 

کلیجہ اپنا ہے حاضر جدھر سے وار کرو
زباں کے تیر ہیں جو آر پار چلتے ہیں 

کچھ اور شکل ہوا کرتی ہے عقیدت کی
ہاں ارد گرد اگر جانثار چلتے ہیں 

دعا کرو کہ خدا انکو بھی شفاء بخشے
انوکھے درد لیئے بیقرار چلتے ہیں 

عجب سا زعم تو آجاتا ہے نا چاہتے بھی
کسی پہ کر کے جو ہم اعتبار چلتے ہیں 

جو بخشتے ہیں ہمیں اپنی چاہتوں کا یقین
انہیں کا دم ہے جو ہم باوقار چلتے ہیں 

ہمیں تو درد بھی ممتاز کرنے والے ملے
روزانہ ساتھ ہمارے دو چار چلتے ہیں 
۔۔۔۔۔۔۔۔

جمعہ، 29 اگست، 2025

انداز ۔ کوٹیشنز ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں


انداز
جوانی اس انداز میں گزاریئے کہ بڑہاپے میں آپکو آئینہ دیکھتے ہوئے خود سے کراہیت نہ آئے۔ 
چھوٹی چھوٹی باتیں 
   (ممتازملک ۔پیرس)


بدھ، 27 اگست، 2025

سند مشاعرہ۔ اگست 13./2025ء۔ بزم ارباب سخن پاکستان


      سند مشاعرہ 
    (آزادی سپیشل)

بزم ارباب سخن پاکستان کا 35 واں ان لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسییشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا.

 تاریخ: 13 اگست 2025ء
 دن:  بدھ 
وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے
 یورپ شام 5 بجے

منتظمین:
۔محمد نواز گلیانہ اٹلی 
۔ ممتازملک ، فرانس 

نظامت کار:
انیس احمد ۔ لاہور

صدارت:
 ۔نسرین سید کینیڈا
۔ ناصر علی سید یوکے 

مہمان خصوصی:

مجلس شعراء 
۔امین اوڈیرائی سندھ
۔ رشید حضرت کوئٹہ 
۔سرور صمدانی ملتان 
۔رحمان امجد مراد سیالکوٹ
 ۔مظہر قریشی انڈیا
۔ملک رفیق کاظم بھسین، لاہور
۔ اختر امام انجم انڈیا 
۔ڈاکٹر ممتاز منور انڈیا
۔ الیاس اتش مریدکے 
۔راحت رخسانہ کراچی 
۔ بے باک ڈیروی، ڈی جی خان
۔ کامران کامی یوکے 
۔اندرا شبنم پونا والا انڈیا
۔ قمر کیانی ملتان 
۔رضوانہ رشاد انڈیا
              ۔۔۔۔۔۔۔



منگل، 26 اگست، 2025

تبصرہ ۔ ناصر علی سید ۔ ممتازملک کے کام پر۔ تبصرے


   ادب سرائے کا تازہ شمارہ
ناصر علی سید کی تحریر:


 دوستوں کے لئے۔۔۔۔میرے کالم میں احباب کی رسمی اور غیر رسمی نشستوں کا، مہمان شاعرہ ممتاز ملک کا اور پشاور کے قلم قبیلہ کے لئے ایک پیغام اختر شیرانی کی غزل کی وساطت سے۔۔گر قبول افتد۔۔۔۔۔۔۔ناصر علی سیّد
                          ایک ہی بستی میں ہیں، آساں ہے ملنا، آ ملو 
                                   سنا تو یہی تھا کہ جلد ایک کتاب کی رونمائی کا ڈول ڈالا جا رہا ہے، لیکن بہت دنوں تک پھر کوئی سن گن نہ تھی،میں بھی بھول گیالیکن تین چار دن ادھر ایک میسج سے عقدہ کھلا کہ پیرس میں مقیم ایک پاکستانی شاعرہ ممتاز ملک پشاور میں ہے اور ان کے اعزاز میں ایک شعری نشست کا اہتمام حیات آباد کے فیز فائیو میں کیا جا رہا ہے،مجھے یاد آیا کہ ممتاز ملک چند برس پہلے بھی جب پاکستان آئی تھیں تو پشاور یاترا کے دوران حلقہئ ارباب ذوق پشاور کی ہفتروزہ نشست میں بھی شریک ہوئی تھیں اور مجھے یہ بھی یاد ہے کہ اس دن حلقہ کی نشست ”غالب فہمی“ کے لئے مخصوص تھی،غالب کی غزل میں احباب نے عمدہ گفتگو کی تھی جس میں ممتاز ملک نے بھی حصہ لیا تھا اور جو یہ جو تنقیدی نشستیں ہوتی ہیں اس میں تخلیقات پر گفتگو سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہو تا کہ بات کرنے والے کو ادب سے کتنی دلچسپی اور کتنی دسترس ہے، پشاور میں تنقیدی نشستوں کا یہ سلسلہ قیام پاکستان سے بھی پہلے شروع ہو چکا تھا۔ اور اردو کی حد تک حلقہئ ارباب ذوق،ینگ تھنکرز فورم،حلقہئ فکر و نظر،ادارہ علم و فن،سنڈیکیٹ آف رائٹرز،ملاقات، مکالمہ، وجدان،انجمن ترقی پسند مصنفین اور کئی دیگر تنظیمیں اپنی سی کوششیں کرتی رہی ہیں، اور ہر تنظیم کے اجلاس میں شہر کے کم و بیش سارے تخلیق کار شریک ہوتے رہے ہیں،اور اب تو فقط ایک حلقہئ ارباب ذوق ہے جس میں سینئر احباب تکلف سے شریک ہو تے ہیں غنیمت ہے کہ سیکریٹری سید شکیل نایاب اور جوائنٹ سیکریٹری راشد حسین کی کوششوں سے اب نو واردان ِ ادب نے حلقہ کی تنقیدی نشستوں کو آباد کر رکھا ہے، شنید تھا کہ ممتاز ملک کے اعزاز میں شعری نشست شاید شہر میں ہو گی شاید اباسین آرٹس کونسل میں ہو نا تھی مگر پھر قرعہئ فال فیز فائیو کے نام نکل آیا، جگہ دور تھی،پہنچنے میں بھی دیر لگی، لیکن ٹھنڈے کمرے نے شعرا کی بہت کم تعداد کے باوجود ایک عمدہ نشست کے لئے اچھا ماحول بنا دیا تھا، شعری نشست سے پہلے مہمان شاعرہ کی پوری گفتگو تو نہ سن سکا، لیکن جتنی بھی سنی اس سے ان کی اپنی مٹی،اپنی صنف اور اپنی اقدار سے محبت اور کمٹمنٹ مترشح تھی، ڈاکٹر صغیراسلم میزبانی کے فرائض انجام دے رہے تھے، وہ بھی گرمیوں کی طویل چھٹیاں کینڈا میں گزار کر اسی ہفتے پشاور آئے تھے، تقریب میں شاعرات کی تعداد اگر شاعروں سے بہت زیادہ نہ بھی تھی تو کم بھی نہ تھی، ممتاز ملک کی تازہ کتاب دراصل ان کا نعتیہ مجموعہ ”اے شہہ محترم“ ہے جس میں حمد و نعت کے ساتھ ساتھ منقبت و سلام و مناجات بھی شامل ہے۔ اس تقریب کا اہتمام عزیز اعجاز نے کیا تھا، ممتاز ملک اچھے شعر اور اپنے صلح کل رویہ کے ساتھ چونکہ سوشل میڈیا پر بھی خاصی متحرک ہے اس لئے ایک بڑا حلقہ ان کا گرویدہ ہے، عزیز اعجاز نے ایک پر تکلف عصرانے کا اہتمام بھی کر رکھا تھا،تقریب کے بعد دیر تک فوٹو سیشن ہوتا رہا اور سلفیاں بنتی رہیں، اب یہ بھی پس تقریب کی ایک لازمی سرگرمی بن گئی ہے، ہم دیر سے آئے تھے اور د یرسے واپس گھر آئے، کچھ عرصہ پہلے جب امریکہ سے شاعرہ و براڈکاسٹر الماس شبی آئی تھی تو تقریب کے بعد پار کنگ میں بھی کوئی گھنٹہ بھر تصویریں بناتے رہے کہ وہ شب مہتاب تھی، مگراب کے اماوس تھی یعنی یہ رات قمری مہینے کی آخری راتیں میں سے تھی پھر بھی ایک دوسرے کو خدا حافظ کہنے میں بہت وقت لگا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اب پشاور میں اس طرح کی ملاقاتوں اور مل بیٹھنے کے مواقع بہت کم ہو گئے ہیں، اس سے کچھ دن پہلے جب میں اور مشتاق شباب نذیر تبسم کے پاس چند لمحوں اور ایک مختصر سی میٹنگ کے لئے گئے تھے تو وہ ملاقات بھی گھنٹوں تک پھیل گئی تھی،وجاہت نذیر نے ایک تصویر بنائی جسے فیس بک پر دیکھنے والوں نے وائرل کر دیا اور تینوں دوستوں کے ا َحبّا نے مزے مزے کے کمنٹس کئے اور کچھ دوستوں نے استفسار کیا کہ کیا گفتگو ہوئی؟گویا تصویر کے لئے شکریہ مگر کیا ہی اچھا ہو کہ آپ وہ باتیں بھی شئیر کریں جو آپ تینوں دوستوں کے مابین ہوئیں، میں نے وعدہ بھی کر لیا کہ جلد بات کریں گے اصل میں ہم جلد ہونے والی ایک تقریب کے خد و خال ترتیب دینے کے لئے اکٹھے ہوئے تھے، اور ظاہر ہے کہ پھر شہر اور پاکستان کے حوالے سے رفتار ادب پر بھی بات ہوئی، کچھ دوستوں کی کتابوں پر اور ان کے کام پر بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا گیا، کہ کچھ دوست سر جھکا کے کار ادب کو آگے بڑھانے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں، اس سے خیبر پختونخوا کا ادب دوسروں منطقوں تک پہنچ رہا ہے، خصوصا جو دوست یہاں سے جا کرباہر کے ممالک شفٹ ہو گئے ہیں،وہاں بھی وہ اپنے علاقے کے سفیر بن کر کام کر رہے ہیں ابھی انگریزی زبان میں ایک چھوٹی سے کتاب پشاور کے حوالے سے ڈاکٹر سید امجد حسین کی آئی ہے، اور ان کی محبت کہ اس کی کچھ نسخے مجھے بھیجے ہیں، پشاور کا یہ ایک عمدہ تاریخی،ادبی ثقافتی اور سماجی تعارف ہے، ڈاکٹر سید زبیر شاہ اور ڈاکٹر اویس قرنی کے افسانوں پر بھی بات ہوئی، کوہاٹ کے طرحدار شاعر و ادیب کے شعری مجموعہ سرمئی پر بھی میں نے بات کی اور دوستوں کو بتایا کہ ان کے انگریزی ادب کے سلسلے میں اچھے مضامین اور تراجم نیٹ کی باوقار ویب سائٹس پر مو جود ہیں، باین ہمہ یہ ایک مختصر سی ملاقات تھی اور ضرورت ہے کہ شہر میں اس طرح مل بیٹھنے کا اہتمام اگر تواتر سے ہو تو شاید باقی شہروں کی طرح یہاں کی ادبی فضا بھی متحرک اور فعال ہو جائے، اختر شیرانی نے جو کل کہا تھا۔۔ شہر گل کے نئے پرانے سارے تخلیق کاروں کے لئے۔۔ آج اِن اشعار میں پیغام بھی ہے اور دعوت ِفکر بھی۔۔۔۔۔
                         دو گھڑی مل بیٹھنے کو بھی غنیمت جانئے
                           عمر فانی ہی سہی یہ عمر فانی پھر کہاں 
                          آ کہ ہم بھی اک ترانہ جھوم کر گاتے چلیں 
                           اس چمن کے طائروں کی ہم زبانی پھر کہاں 
                           ایک ہی بستی میں ہیں آساں ہے ملنا آ ملو
                            کیا خبر لے جائے دَور آسمانی پھر کہاں 
                              فصل گل جانے کو ہے دور خزاں آنے کو ہے
                                 یہ چمن، یہ بلبلیں یہ نغمہ خوانی پھر کہاں 
                              آج آئے ہو تو سنتے جاؤ یہ تازہ غزل
                                                                                             ورنہ اختر پھر کہاں یہ شعر خوانی پھر کہاں

سند مشاعرہ ۔ 20اگست 2025ء ۔ بزم ارباب سخن پاکستان



     سند مشاعرہ
 
بزم ارباب سخن پاکستان کا 36واں ان لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا۔
 تاریخ : 20 اگست 2025ء
 دن : بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات .8.30 بجے
 یورپ: شام 5 بجے 

منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ،اٹلی۔
۔ ملک رفیق کاظم بھسین، لاہور
 ۔ ممتاز ملک ، فرانس

نظامت کار:
.ممتازملک ۔پیرس ، فرانس 

 صدارت:
 ۔ نسرین سید، کینیڈا 

مہمان خاص: 
.رشید حسرت۔ کوئٹہ
۔ سرور صمدانی ۔ملتان 

مجلسِ شعراء:
۔ انیس احمد۔ لاہور 
۔ نصرت یاب نصرت۔ راولپنڈی 
 ۔ ڈاکٹر ممتاز منور، انڈیا 
۔ ساجد نصیر ساجد اٹلی 
۔ عظمی سحر۔ لاہور 
۔ طاہر ابدال طاہر ۔لاہور
۔ وفا آذر لاہور
۔ وقار علی بحرین
۔ رضوانہ رشاد، دہلی انڈیا 
        ۔۔۔۔۔۔۔

سند مشاعرہ ۔ 22اگست 2025ء راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ


          سند مشاعرہ 


راہ ادب فرانس دا
48واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ 
تریخ: 
8 اگست 2025 ء
دیہاڑ: جمعہ 
پاکستان راتی 8 وجے 
بھارت راتی 8.30 وجے
یورپ شامی 5 وجے

 منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ اٹلی 
۔ ممتازملک ۔فرانس

صدارت : 
۔ ندیم افضل ندیم ۔ شیخوپورہ
اچچے پروہنے: ۔۔
۔ نصرت یاب نصرت۔ راولپنڈی 
۔ رشید حسرت ۔ کوئیٹہ

نظامت: 
۔ ممتازملک ۔ فرانس 

بیٹھک شاعراں : 
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان 
۔ لیاقت علی۔  عہد یوکے 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ رومی بیگ ۔ بحرین 
۔ طاہر ابدال طاہر ۔ لاہور
۔ وقار علی بحرین۔ ۔ 
۔ساجد نصیر ساجد اٹلی۔ 
۔ منظور شاہد ۔ اوکاڑہ
۔اشفاق سپین۔ سپین
۔ اندرجیت لوٹے ۔ انڈیا 
              ۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
          ۔۔۔۔۔
اس مشاعرے دا فیس بک ریکارڈنگ لنک پیش خدمت اے۔ 👇

https://youtu.be/R1TZ2dcm5PI?si=RDDiHGG-0DFaDyON

پیر، 25 اگست، 2025

۔ سند مشاعرہ ۔ اگست1/ ء2025 راہ ادب فرانس۔ اردو مشاعرے


سند مشاعرہ 

راہ ادب فرانس کا 26واں آن لائن عالمی مشاعرہ, گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا۔ 
(سلور جوبلی سپیشل)

تاریخ 
1 اگست 2025ء
 دن: جمعہ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے بھارت رات 8.30 بجے
 یورپ شام 5 بجے
 منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ اٹلی
۔ ممتازملک. فرانس

نظامت کار۔
 ممتازملک ۔ فرانس 

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔کراچی

 صدارت :
۔ نسرین سید کینیڈا
۔ فرخ ضیا مشتاق اسلام اباد

 مہمان خاص:
۔ شجاع الزماں شاد سعودیہ 
۔اشرف یعقوبی انڈیا 

مجلس شعراء 

۔امین اور ڈیرائی سندھ 
۔رشید حسرت کوئٹہ
۔ مظہر قریشی انڈیا 
۔ڈاکٹر ممتاز منور انڈیا
۔ شہناز رضوی کراچی
۔ لیاقت علی عہد یو کے
۔ ملک رفیق کاظم بھسین لاہور
۔ سرور سمدانی ملتان 
۔رحمان امجد مراد سیالکوٹ
۔ اختر امام انجم انڈیا 
۔میاں ظفر اقبال شاد اوکاڑا
۔ طاہر ابدال طاہر لاہور 
۔فوزیہ اختر ردا انڈیا 
۔اسد رشید پشاور 
۔رضوانہ ارشاد انڈیا ۔
۔محمد شیراز انجم لاہور
۔ وقارعلی۔ بحرین
۔ اندرجیت لوٹے ۔ انڈیا
               ۔۔۔۔۔۔

آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
منتظمہ:
ممتازملک ، پیرس فرانس 
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 

مار دیتے ہیں/ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام ۔ اشاعت 2025ء




دل دہلتا ہے سوچ کر میرا 
کیسے دل سے اتار دیتے ہیں 

اپنے وقتی مفاد کی خاطر 
لوگ لوگوں کو مار دیتے ہیں
 
سرحدیں ہجرتیں دکھاتی ہیں 
پھول لیتے ہیں خار دیتے ہیں 

کوئی مسلک کا کوئی مذہب کا 
نام لیکر  شکار دیتے ہیں 

مدتیں ہو گئیں انہیں دیکھے
جو مقدر سنوار دیتے ہیں 

رہنما ایسے ہم نے پائے ہیں 
آر لیتے ہیں پار دیتے ہیں 

بیقراری نتیجہ ء الفت
جھوٹ ہے کہ قرار دیتے ہیں 

پشت پر تیر کے نشاں ہیں جو
اس زمانے کے یار دیتے ہیں 

جھوٹے وعدے فریب لفاظی
آرزو انتظار دیتے ہیں 

ہم سے نادان سچ سمجھتے ہوئے 
جان ممتاز وار دیتے ہیں
  ۔۔۔۔۔۔۔
 

اتوار، 24 اگست، 2025

بیوفا آدمی ۔ پنجابی کلام۔ ترجمہ ممتازملک شاعری




بیوفا آدمی بیوفا آدمی 
تو کی کرنی کسے نل وفا آدمی 

رشتیاں توں خلاصی اینوں چاہیدی
اپنے قد توں وڈا ہو گیا آدمی

چار پیسے تے دو اختیار آ گئے
اپڑیں اوقاتوں باہر گیا آدمی

سارے تختے پلٹ دیندا سوہنا میرا
خود نوں سمجھن لگے جد خدا آدمی

عاجزی گر تینوں مل گئی جان لے
خاص رب دی تیرے تے عطا آدمی

تیرے ولّ تے ولیٹے کسے کم دے نہیں
رب دا محبوب ہے بس کھرا آدمی

تجربے روز دسدے حیاتی دے وچ
ہوندا اے آدمی توں جدا آدمی

اونے ممتاز ہونا بھلا کس طرح
اپنی چادر دے وچ نہ ریا آدمی 
۔۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 23 اگست، 2025

سائبان انٹرنیشنل یوکے کے ساتھ تقریب رونمائی ۔ اور وہ چلا گیا ۔ 12اگست 2025ء۔ رپورٹ

رپورٹ:
(ممتازملک. پیرس فرانس)

12 اگست 2020 اولڈھم مانچسٹر یوکے  میں معروف ادبی تنظیم سائبان انٹرنیشنل یو کے کی بانی سرپرست اور صدر معروف شاعرہ محترمہ فائقہ گل صاحبزادہ اور ان کے شوہر نامدار ہمایوں صاحبزادہ نے ایک شاندار محفل مشاعرہ اور تقریب رونمائی کتاب کا اہتمام کیا۔  ان کی رہائش گاہ پر فرانس سے معروف شاعرہ ،کالم نگار، لکھاری اور عالمی نظامت کار محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کیے چھٹے شعری مجموعہ کلام "اور وہ چلا گیا " کی تقریب رونمائی اہتمام کیا گیا ۔ جس میں یوکے اور خصوصا مانچسٹر کے معروف شعراء کرام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔  
پروگرام کی نظامت ہمایوں صاحبزادہ اور ان کی اہلیہ فائقہ گل صاحبزادہ نے بہت چابک دستی سے خوبصورتی سے ادا کیئے ۔ آڈیو سسٹم کا بھی باقاعدہ انتظام کیا گیا تھا ۔ ان کے مہمان خانے کو پروگرام ہال کی طور پہ استعمال کیا گیا ۔ جس میں کم سے کم 45 سے 50 افراد بہت آسانی کیساتھ تشریف فرما تھے۔ خواتین نے ان کے لان میں کچھ دیر اپنے فوٹوگرافی کی شوق کو پورا کیا اور بہت سی یادیں سیلفیز کے طور پر اکٹھی کیں۔ 
پروگرام کا آغاز ڈاکٹر یونس پرواز نے تلاوت کلام پاک کی سعادت کیساتھ کیا۔ جناب سرور چشتی اور ممتاز علی ممتاز نے  نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے  محفل کو روح پرور بنایا۔ 
پروگرام کی صدارت ڈاکٹر یونس امین ، غزل انصاری ، ڈاکٹر غافر شہزاد اور ضمیر غالب نے کی۔ 

پروگرام کے پہلے حصے میں کتاب پر مقالہ پڑھنے کے لئے جناب یونس امین اور جناب لیاقت علی عہد کو دعوت دی گئی جنہوں نے کتاب کی باریکیوں پر نہایت اختصار کے ساتھ جامع تبصرہ پیش کیا اور اس کتاب اور وہ چلا گیا کو ادبی دنیا میں ایک بہترین اضافہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس کتاب کو سنجیدگی کے ساتھ نہ صرف ادب کے شہدائیوں کو پڑھنا چاہیئے بلکہ اس پر تحقیقی کام بھی ضرور ہونا چاہیے۔  جسے سارے جسے شرکاء نے بہت سراہا۔
مہمانان خصوصی میں فرانس سے تشریف لائی معروف شاعرہ لکھاری اور نظامت کار "صاحبہ شام" محترمہ ممتاز ملک صاحبہ، عبدالغفور کشفی, جناب اشتیاق میر شامل تھے۔ اعزازی مہمانوں میں ممتاز علی ممتاز، سمیہ ناز، تسنیم حسن، لیاقت علی عہد شامل تھے۔   مہمانان ذی وقار میں محبوب الہی بٹ، مقدسہ بانو،  فرزانہ افضل اور عابدہ شیخ صاحبہ شامل ہیں تھیں ۔ 
دیگر  مہمان شخصیات میں 
ڈاکٹر پرواز ، سرور چشتی ، پروفیسرشیراز ، ڈاکٹر اقبال نعیم ، کرن چودھری نبیلہ، سمیرا ، روبینہ راجہ ،شائستہ ،  بشری انور، ڈاکٹر شہزاد ، کامنی ،حمیرا ثناءاور دیگر احباب شامل تھے۔ 
عابدہ شیخ  صاحبہ نے محترمہ ممتازملک صاحبہ کو خوبصورت تحفہ اور فی البدیہہ انکے نام سے رباعیات پیش کر اپنی محبت کا اظہار کیا۔ 
شرکاء نے مہمانوں کے ساتھ مل کر اگست کے مہینے کے حوالے سے 14 اگست کا خوبصورت کیک کاٹا اور پاکستان کے لیئے اور ممتاز ملک کے اس خوبصورت مجموعہ کلام "اور وہ چلا گیا" کے لیئے خوبصورت دعاؤں سے اس محفل کو مکمل کیا ۔ فائقہ گل اور ہمایوں صاحبزادہ نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر بہترین انداز میں اس پوری محفل کو منظم کیا انہوں نے اپنے مہمانوں کو بہترین عشائیہ دیا اور سبھی مہمانوں کو بہت محبت اور احترام کے ساتھ جگہ دی بلا شبہ یہ ایک بہت شاندار اور خوبصورت یادگار محفل تھی جسے بہت دنوں تک یاد رکھا جائے گا ایسی محفل کا انعقاد ادب کے شیدائیوں اور پرستاروں کے لیے اور لکھنے والوں کے لیے نئی تحریک کا باعث بنتا ہے اور ہمیں امید ہوتی ہے کہ ہم لوگ جو کام کر رہے ہیں اپنی زبان کو نہ صرف بچانے کے لیئے بلکہ اس کی ترویج کے لیئے وہ رائیگاں نہیں جائے گا۔ سب نے اس ادب نواز جوڑے کو تہ دل سے مبارکباد پیش کی، اور ممتاز ملک اور ان کے شوہر نامدار اختر شیخ صاحب کو یو کے آمد پر پھولوں کے گلدستے اور سائبان انٹرنیشنل یو کے کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی۔ 
جو ہنستے مسکراتے نصف شب اس تقریب کا اہتمام ہوا اور سبھی دوست خوبصورت یادوں کے ساتھ اپنے گھروں کو رخصت ہوئے۔ 


جمعہ، 22 اگست، 2025

تیرے توں جے سنگاں میں۔ مصرعہ طرح ۔ پنجابی کلام، کوسا کوسا


تیرے توں جے سنگاں میں 
کیویں اگے لنگاں میں

بھل گئی دوڑا دوڑی دے وچ
ہتھ پاندی ساں ونگاں میں 

دل دی فوٹو آپ بنا کے
تیر اوہدے وچ ٹنگاں میں

لگے جوانی ہن بھلیکھا
وال جے چٹے رنگاں میں

ناشکری جد یاد آوے تے
اپنے کولوں سنگاں میں 

رحمت تے امید ہوئے تے
ہر دم رحمت منگاں میں

ناویں لکھ ممتاز اونہاں دے
کنداں اتے ٹنگاں میں

۔۔۔۔۔۔۔۔

رپورٹ ۔ خزینہ شعر و ادب انٹرنیشنل یوکے

رپورٹ:
(ممتازملک ۔پیرس )

خزینہ شعر و ادب انٹرنیشنل یوکےکے زیر اہتمام مانچسٹر میں 9اگست 2025 ء بروز ہفتہ بمقام اولڈھم لائبریری میں محترمہ نغمانہ کنول صاحبہ اور امتیاز شیخ صاحب نے ساٹھویں عالمی مشاعرے  کا انعقاد کیا جس میں دنیا کے کئی ممالک سے معروف شعراء کرام نے حصہ لیا ۔ جبکہ خزینہ شعر و ادب کی ٹیم کے اپنے اراکین نے بھی مشاعرے کو چار چاند لگائے ۔ مشاعرے کی صدارت معروف دانشور اور ماہر اقبالیات ڈاکٹر سید  تقی علی عابدی اور سید المعارف شاہ نے کی۔  جبکہ شعراء کرام میں مقامی طور پر شمشاد بیگم ، لیاقت علی عہد ، روبینہ صاحبہ ،رضیہ صاحبہ ، ماہ جبیں غزل انصاری ، محمد اظہر ، سجاد ظہیر ، عابدہ شیخ، محبوب الہی بٹ،  چوہدری اصغر ،   صابرہ ناہید ، حمیرا ثنا ۔ میاں عامر علی۔ سجاد حیدر اور گلوکار سرور صاحب  نے شرکت کی ۔ جبکہ سرور غزالی جرمنی سے ، راجہ فاروق حیدر نے ہالینڈ سے، گلاسگو سکاٹ لینڈ سے کشور ثبات ، شمشاد غنی سکاٹ لینڈ سے،ثمرین ندیم قطر سے ،  عاصم منظور سکاٹ لینڈ سے ،  فرانس سے ممتازملک نے بطور مہمان خصوصی اور بطور صدر کینیڈا سے ڈاکٹر سید تقی علی عابدی نے شرکت فرمائی ۔ 
اولڈھم لائبریری کا ہال مہمانوں اور خصوصاً خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جو  انکی ادب نوازی کی گواہی دے رہا تھا ۔ سننے والوں نے بہت ذوق و شوق کیساتھ سبھی شعرائے کرام کو سنا۔اور انہیں بھرپور داد سے نوازا۔ خزینہ شعر و ادب کے چیئرمین جناب امتیاز شیخ صاحب ، ان کی اہلیہ و میزبان محترمہ نغمانہ کنول صاحبہ کا خوبصورت انتظام و اہتمام یادگار رہا ۔ انکی ٹیم نے انکے صاحبزادوں قاسم امتیاز شیخ ، جنید امتیاز شیخ   اور انکے بچوں کے  ساتھ مل کر تقریب کو توانائی مہیا کی ۔ ہر لمحہ انتظامات میں پیش پیش رہے۔ جو کہ بیحد قابل تعریف رہا۔ ایسی محافل نہ صرف زبانوں کی ترویج میں اپنا بھرپور کردار عطا کرتی ہیں بلکہ کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔ آنے والے مہمانوں نے امتیاز شیخ صاحب اور نغمانہ کنول شیخ کی اس خوبصورت کاوش کو سراہا اور آئندہ بھی ایسی ہی محافل کے انعقاد کے لئے کوشاں رہنے پر زور دیا۔ فرانس سے ممتازملک کیساتھ انکے شوہر نامدار اختر شیخ صاحب نے خصوصی شرکت فرمائی جس کے لیئے انہیں خصوصی طور پر سراہا گیا۔ ۔ پروگرام کے آخر میں مہمانوں میں ایوارڈز اور شیلڈز تقسیم کی گئیں ثمرین ندیم اور شمشاد غنی صاحبہ کو چادریں پیش کی گئیں ۔  مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیئے گئے۔
میڈیا کی جانب سے پروگرام کو بھرپور کوریج دی گئی جس میں
شیخ اعجاز افضل ۔ چوہدری عارف پندہیر۔ عظیم ملک ۔ پرویز مسیح ۔ خالد پرویز  صاحب خاص طور پر شامل رہے۔ 
  پروگرام کے اختتام پر نہایت پرتکلف ظہرانہ دیا گیا۔



شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/