ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 21 مارچ، 2025

ڈرو۔۔۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز


ڈرو اس شخص سے
 جو خود اپنے بارے میں بھی سچ بولنے لگے کیونکہ پھر اسے کسی کا خوف نہیں رہتا۔
(چھوٹی چھوٹی باتیں) 
    (ممتاز ملک. پیرس)

ہفتہ، 15 مارچ، 2025

بےشرم۔ کوٹیشنز۔ چھوٹی چھوٹی باتیں

شرما شرمی کرتے کرتے کوئی معاملہ، کوئی مسئلہ، کوئی گتھی اتنی الجھ جائے کہ اس کے آگے صرف بربادی اور تباہی ہو تو وہاں بے شرم بن جانا چاہیئے ۔
بات پوری پہنچانے کے لیئے بے شرم بننا پڑے، کچھ گالیاں سننی پڑیں، تو یہ ہونے والے نقصان سے بڑا نقصان نہیں۔
    (چھوٹی چھوٹی باتیں) 
         (ممتازملک. پیرس)


جمعرات، 13 مارچ، 2025

کب تک۔ کالم


کب تک؟
تحریر :
     (ممتازملک. پیرس)

کوئٹہ میں جعفر ایکسپریس  
ٹرین کے اغواہ میں ملوث سبھی دہشت گرد واصل جہنم کر دیئے گیئے ۔ الحمدللہ 
پہلے معلوم ہو ٹرین ایسے حالات میں روکی کیوں گئی۔۔۔ ان کے اوپر سے گزار کیوں نہیں  دی گئی؟
ہم تو سڑک پر گاڑی چلانے والوں کو ایسے علاقوں میں گاڑی روکنے سے منع کرتے ہیں جہاں لٹیروں کا رواج ہو۔ پھر ٹرین تو اتنی سپیڈ میں ہوتی ہے اسے سیکنڈ میں تو روکا نہیں جا سکتا ۔ تواس کے ڈرائیورز کی بھی کڑی تفتیش ہونی چاہیئے۔ اگر وہ زندہ ہے تو۔۔۔ ورنہ ان مجرموں کی روایت ہے کہ کام نکلوانے کے بعد سب سے پہلے اپنے جاسوسوں اور مددگاروں کی ہی گردنیں اڑایا کرتے ہیں ۔
ایسے حادثات اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیئے ضرورت ہے ایک بیرحمانہ فوجی کاروائی کی جائے ۔ کیونکہ کوئی میں سول حکومت ایسے بکاؤ غداروں اور دہشتگردوں کا خاتمہ کبھی نہیں کر سکتی ۔ وہ اپنا اپنا مفاد بچانے کے چکر میں رہتے ہیں ۔ جبکہ فوج ملک بچانے کا عہد لیکر اپنی جان ہتھیلی پر لیکر سربکف نکلتی ہے ۔ 
ان کا علاج اب گفتگو نہیں بلکہ انکے علاقوں پر وہ کارپٹ بمباری ہے جو امریکہ نے پہلی بار میں ان کو سبق سکھانے کے لیئے ان پر کی تھی ۔ 
یہ ملک ان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ ہر علاقے کا کنٹرول ڈنڈے کے زور پر حاصل کریں اور ملک کی سلامتی کے خلاف بھونکنے والوں کو نام نہاد تیرہ کمروں والی جیل میں ڈال کر دیسی مرغے ، دیسی گھی کھلا کھلا کر مشٹنڈے بنا کر داماد کی طرح پالنے کے بجائے قید بامشقت ایک دہشتگرد جیسی اصل سزا دیں اور چوک میں لٹکا کر نشان عبرت بنایا ہوتا تو یہ کاکروج کے طرح کونے کھدرے سے نکلنے والے کب کے اپنی موت آپ مر چکے ہوتے۔ 
فوج کو کس بات کا انتظار ہے ؟
  قوم کے پچیس کروڑ  افراد فوج  سے اس سوال کا جواب طلب کرتے ہیں ۔۔۔۔ 

پاک فوج زندہ باد 💚🤍
پاکستان پائندہ باد 💚🤍
ہر قدم خیر🇵🇰🇵🇰🇵🇰
دم دم خیر 🇵🇰🇵🇰🇵🇰

                   ۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 8 مارچ، 2025

یوم خواتین 2025ء ۔ کالم

            یوم خواتین 
                2025ء
     تحریر:
          (ممتازملک ۔پیرس)


8مارچ 2025ء۔۔ آج کا دن یوم خواتین کے طور پر ساری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ یہ بہت اہم اور خاص دن، جس میں بہت ساری وہ باتیں جو کہ ہمارے ملک میں، معاشرے میں خواتین کے حقوق کے خلاف جاتی ہیں اس کو بیان کرنے کے لیے اس کی خامیوں کو دور کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا۔  اس دن کو کچھ ایسی خواتین کے ہاتھ میں دے دیا گیا ، اب یہ پری پلین تھا یا حادثاتی طور پہ ایسا ہوا ، کچھ ایسی غیر ذمہ دار خواتین کو کہ جب آج سے تقریبا پانچ چھ سال پہلے اس تاریخ پر جو جلسے جلوس وغیرہ اور پروگرامز ہوتے تھے ۔ 8 مارچ کے حوالے سے اس میں "میرا جسم میری مرضی" کا جو نعرہ استعمال کیا گیا وہ نعرہ غلط نہیں تھا. ظاہر سی بات ہے آپ کے جس پر آپ کی مرضی ہونی چاہیئے کہ آپ اپنے جسم کو کس کے ساتھ کس طرح سے وابستہ کرنا پسند کرو گے، کس طرح سے استعمال کرنا پسند کرو گے، یا نہیں کرو گے ۔ یا کسی کو اپنے آپ کو کیسے چھونے کی اجازت دو گے، یا نہیں دو گے۔ یہ ہر انسان کا بنیادی حق ہے ۔  یہ نعرہ برا نہیں تھا مگر اس کو جس طرح سے بیان کیا گیا ، جس طرح سے پیش کیا گیا، پبلک میں آ کر جس واحیات اور بیہودہ طریقے سے اس کی تصویریں اور پوز بنا کے اور واہیات خواتین کے ہاتھوں یہ استعمال ہوا ۔ مادر پدر آزاد خواتین کے ہاتھوں استعمال ہوا۔  اس نے اس نعرے کی افادیت کو ختم کیا کرنا تھا بلکہ اسے کسی گٹر میں گرا دیا۔ 
 بالکل  میرا جسم میری مرضی آپ کا جسم آپ کی مرضی۔  یہ ایک انسانی بنیادی حق ہے اور یہ کوئی گالی نہیں ہے کہ  جب آپ حقوق کی بات کرتے ہیں تو اس میں آپ کے بہت سارے انسانی حقوق ہیں۔ اس میں آپ رشتوں سے  جان نہیں چھڑاتے بلکہ ہر رشتے کو یہ احساس دلاتے ہیں کہ آپ صرف فرائض کے لیئے پیدا نہیں ہوئے ہیں بلکہ آپ کے حقوق بھی ہیں۔ جب آپ فرائض ادا کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ دوسرے کے اوپر آپ کے حقوق لازمی ہو جاتے ہیں۔ تو وہ اسے ادا کریں۔
 پیدا ہونے سے لے کر مرتے دم تک خواتین کے جتنے بھی حقوق ہیں ۔ پہلے تو پیدائش پہ اسکا پہلا حق کہ اسے بخوشی قبول کیا جائے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اسکی وراثت میں جائیداد میں اسے بھی اتنا ہی وارث سمجھا جائے جتنا کہ کسی بیٹے کو سمجھا جاتا ہے۔ زندہ رہنے پر بلکہ کھانے میں بھی جو بوٹیاں آپ اپنے بیٹوں کے لیئے بچاتی ہیں اور بیٹیوں کے لیئے شوربہ رہ جاتا ہے، اس چیز کو اس بخیلی سے نکلنے کے لیئے ضرورت اس بات کہ ہے کہ والدین یہ سمجھیں کہ اس بچے کو اسی طرح سے اتنی ہی توانائی کی ضرورت ہے جتنی اس لڑکے کو ضرورت ہے ، بلکہ اس لڑکے سے شاید کسی ایک جگہ پر زیادہ ضرورت ہے کہ کل کو اس نے ماں بننا ہے اس نے اس سارے تخلیقی مرحلے سے گزرنا ہے۔  ایک نئی اولاد کو دنیا میں لے کر آنا ہے، تو جسمانی طور پر، ذہنی طور پر، نفسیاتی طور پر اس بچی کو جس نے کل کو بڑا ہونا ہے، زیادہ طاقت اور توانائی کی ضرورت ہے تو اس طاقت کے لیئے ضروری ہے کہ آپ اس کا حوصلہ بھی بڑھائیں۔ اس کو شروع سے اچھی تربیت میں رکھیں اس کو ہمیشہ یہ مت بتائیں کہ تم نے یہ کرنا ہے ،کرنا ہے، کرنا ہے، اسے یہ بھی بتائیں کہ  جہاں بیٹا آپ تھک جاتے ہو، جہاں پہ آپ چیخنا چاہتے ہو ،جہاں پہ آپ اواز اٹھانا چاہتے ہو۔ جہاں پہ آپ انکار کرنا چاہتے ہو، آپ کو ڈرنا نہیں ہے، آپ ہمارے سامنے بڑی جرات کے ساتھ اس کام سے، لوجک بتا کر، وجہ بتا کر،  آپ وہاں انکار کر سکتے ہو۔  یہ بہت بڑا حق ہے۔  ہمارے ہاں خواتین کو انکار کرنے کا حق نہیں دیا جاتا، اور تو اور کہ جب باقی سارے میدانوں کے بعد شادی کا بھی معاملہ آتا ہے، تو وہاں پر بھی رشتہ کرنے سے انکار کرنا مرد اپنی بہت بڑی توہین سمجھتا ہے کہ جی میں نے کسی کو رشتہ بھیجا،  اس نے مجھے انکار کر دیا۔  آپ نے رشتہ کسی کو بھیجا، یہ آپ کا حق تھا کہ آپ کسی کو پروپوز کریں، لیکن وہ آپ کو قبول کریں یا نہ کریں یہ اگلے کا حق ہے۔ اسے آپ تسلیم کیجیئے۔ آپ زبردستی گن پوائنٹ پر کسی کو اس بات پر مجبور نہیں کر سکتے۔  یہ بہت بڑا حق ہے، جو ہمارے ہاں سب سے پہلے چھیننے والے ہمارے اپنے ماں باپ بھائی بہن ہوتے ہیں، جو اپنے مفادات کی خاطر کسی کا رشتہ طے کر رہے ہوتے ہیں ۔ آپ انسان ہیں کٹھ پتلی نہیں ہیں۔  ایک عورت، ایک لڑکی کو اس بات کا حق ہے کہ اسے زندگی کس کے ساتھ گزارنی ہے، اس کا آخری فیصلہ اس لڑکی کا ہونا چاہیئے۔ آپ اس کے بھائی ہیں، آپ اس کے والد ہیں یا اگر  خاتون بیوہ ہے مطلقہ ہے وہ دوبارہ سے اپنی زندگی کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے تو اس کا ٹھیکیدار بن کر اس کا بیٹا نہیں کھڑا ہو جائے گا، وہاں پر آپ سب ایک دوسرے کے ساتھ مشورہ کریں گے۔ پوچھیں گے، لیکن اگر بیٹا خود ہی غیر ذمہ دار ہے، آوارہ ہے، لوفر ہے یا بھائی غیر ذمہ دار ہے، یا اسی طرح سے باپ کسی چکر میں پڑا ہوا ہے، وہ کس طرح سے فیصلہ کر سکتا ہے کہ تم یہ شادی نہیں کر سکتی۔  تم زندگی کا یہ فیصلہ نہیں کر سکتی۔ یہ بہت بڑے بڑے فیصلے ہوتے ہیں، اور یہ سارے حقوق  اللہ نے جب دے رکھے ہیں۔ جو قوانین کے کاغذوں میں پنے کالے کئے گئے ہیں، تو عملی طور پر بھی خواتین کو ملنے چاہیئں ۔ دنیا بھر کی خواتین کو ہم اپنی ادبی تنظیم "راہ ادب فرانس" کی جانب سے تہہ دل سے 8 مارچ 2025ء کے لیئے بہت ساری نیک تمنائیں اور نیک خواہشات پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس دن کے حوالے سے وہ تمام ذمہ داران وہ تمام مرد جو ذمہ دار عہدوں پر موجود ہیں۔ جو ایک اچھے اقدام میں اپنا عملی قدم اٹھا سکتے ہیں ۔کچھ اچھا کر سکتے ہیں۔ ان سب سے گزارش ہے کہ اس اقدام میں ساتھ دیجیئے اور آپ کی ماں بھی ہے، بہن بھی ہے، بیٹی بھی ہے، آپ کی بیوی بھی ہے اور سب سے زیادہ نظر انداز کی جانے والی حیثیت میں  وہ آپ کی بیوی کے طور پر ہوتی ہے۔ تو برائے مہربانی خواتین پر لطیفے بنانے کی بجائے خواتین کی ہر معاملے میں حوصلہ شکنی کرنے کے بجائے ، ان کا حوصلہ بڑھائیئے۔ وہ آپ کی دنیا اور آپ کی آبادی کا آدھا ہیں۔ آدھی آبادی کو لولا لنگڑا کر کے، ایک کونے میں پھینک کر ،اس کی توہین کر کے، آپ دنیا میں کبھی ترقی نہیں کر سکتے۔ یہی فرق ہے آپ میں اور باقی دنیا میں۔ سوچیئے کہ آپ پیچھے کیوں رہ گئے ہیں؟
   (ممتاز ملک پیرس۔فرانس)

جمعہ، 21 فروری، 2025

ممتازملک کے نمائندہ اشعار ۔ اردو شاعری



ممتازملک
 کے
نمائندہ اشعار 


میں کیسی سزاؤں کی سزاوار ہوئی ہوں
خنجر بھی میرا ہاتھ میرا قتل میرا ہے

ممّتاز قدم سوچ کے رکھنا تُو زمیں پر
ٹکڑے ہوا ہر سمت میرا جسم پڑا ہے
  💐💐💐💐

❤راتوں سے وحشتوں کے وہ لمحے کشید کر 
خوابوں کے رکھ دیئے تھے جہاں سر برید کر 

 💛سونے کے واسطے زرا آنکھیں تو موندیئے
ہم نے اڑا دیئے ہیں سبھی غم خرید کر

💔 دنیا بدل رہی ہے میرے اے دروغ گو
       جدت پسند بن تو بہانے جدید کر

🖤 سامان قہر رب ہے بپا جو نہ پوچھئے
    رشتے گزر رہے یوں دامن درید کر 

💙رفتار سست ہے تیری گفتار تیز ہے
دعووں میں کچھ عمل کااضافہ مذید کر

💜 اپنے پروں پہ کر کے بھروسہ تو دیکھئیے 
اونچی اڑان کے لئے محنت شدید کر

🧡دیوانے سے نہ ہوش کی امید کیجیئے
  بندہ گناہگار اسے برگزید کر

💖برسوں سے سن رہے ہیں یہ احوال درد کے 
ممتاز اب خوشی کی بھی آ کر نوید کر               
 💐💐💐💐💐

خط کے لکھنے کی بهی تکلیف گوارہ نہ ہوئی
وقت رخصت کو میرا ہاتھ دبانے والے
 💐💐💐💐💐

مجھے بھی نام سے تسلیم کیجیئے
میں عورت ہوں کوئی گالی نہیں ہوں 

تمہارے رنج وغم اپنے جگر میں پالتی ہوں 
میں ہمدم ہوں محض اک شوق رکھوالی نہیں ہوں 

تو ہنستا ہے تو تیرے ساتھ جی اٹھتی ہوں میں بھی
تیرے غم توڑتے ہیں شکتیوں والی نہیں ہوں 

نہیں ہوں میں کوئی ناپاک سی شے
میں جنت لیکے چلتی ہوں کوئی ڈالی نہیں ہوں 

تمہیں جس کوکھ میں رکھا ہے رب نے
میں کیا اس کوکھ کی پالی نہیں ہوں 

بہت ہی بولتی ہوں میں بتاوں کہ بھلا کیوں 
نہیں ہوں سازشی اور دل کی میں کالی نہیں ہوں 

تمہاری ماں ہوں بیٹی ہوں بہن ہوں 
میں بیوی ہی تمہارے گھر کی کیا مالی نہیں ہوں 

ہر اک الزام میرے سر پہ دھر کر بھول بیٹھے
کسی کے ہاتھ کی بجتی ہوئی تالی نہیں ہوں

مجھے تم غور سے سوچو تو یہ محسوس ہو گا
تمہارے ساتھ ہر رشتے میں کیا ڈھالی نہیں ہوں 

ہزاروں آرزوں سے بھرا ممتاز دل ہے
میرے اندر جہاں آباد ہے خالی نہیں ہوں 
       💐💐💐💐      
یہاں نہیں تھی وہاں نہیں تھی
کہیں بھی رکھتی نشاں نہیں تھی

میں ایک ٹوٹا ہوا ستارہ 
میری کوئی کہکشاں نہیں تھی    
💐💐💐💐

آواز کو اونچا کیئے جانے کا ہے اِمکاں
خاموشی سے ہر بار گزارہ نہیں ہوتا

ہوتا جو تجھے نرم سے لہجے کا سلیقہ
میرا بھی جواب اتنا کرارہ نہیں ہوتا
       💐💐💐💐

اشک گرتے ہیں میرے دل پہ نہ رویا کیجیئے
کتنی راتوں سے جگے چین سے سویا کیجیئے

 بیوفاوں کے دیئے داغ سلامت رکھیئے 
اور دھوکوں سے بچائینگے نہ دھویا کیجیئے 

اسکی خواہش نہ طلب ہے کہیں بازاروں میں 
جس سے خوشحال ہو گھر 
 فصل وہ بویا کیجیئے

 وار چھپ چھپ کے کریں سامنے آتے ہی نہ تھے
لے ہی آئے سربازار تو گویا کیجیئے

پہلے ناپاک سے محبوب کو پاکیزہ کریں
پھر اسے اپنی نگاہوں میں سمویا کیجیئے

دوستی حق کے لیئے ہو تو خدا کو ممتاز
دوستوں کے لیئے نہ جھوٹ پرویا کیجیئے 
 💐💐💐💐

ایک شہباز کو چڑیا سے لڑا رکھا ہے 
وقت نے سبکو کٹہرے میں کھڑا رکھا ہے 

بارہا شکر میرے رب کا ادا کرتی ہوں 
ظرف میرا میرے دشمن سے بڑا رکھا ہے

آتے جاتے ہوئے نظروں کا تصادم تھا جہاں
اسی چلمن میں میرا دل بھی اڑا رکھا ہے

اپنی تیاری مکمل ہو وگرنہ سن لو
ممتحن نے وہاں پرچہ بھی کڑا رکھا ہے

زندگی نادر و نایاب سا الماس مگر
 دیکھ لے وقت کے پیتل میں جڑا رکھا ہے

جتنی جلدی ہو ثمر بار کرو بار دگر
صبر کا پھل وجہ تاخیر سڑا رکھا ہے

چاہے ظالم کہو چاہے ہو مہربان یہ وقت 
اس نے ہر پہلو پہ نظروں کو گڑا رکھا ہے

جانتا ہے وہ جبھی اپنے مفادات کے سنگ
اس نے ہر بات کا مخصوص دھڑا رکھا ہے 

آرزوؤں سے زیادہ ہی ملا ہے ممتاز
راہ مشکل ہے میرے سر پہ گھڑا رکھا ہے
💐💐💐💐  


اک بار جو گئے تو پھر آیا نہ جائیگا 
گزرا جو وقت پھر اسے لایا نہ جائیگا 

اتنی توجہ دیں نہ ہماری طرف جناب
کہنے کو آئے ہیں جو بتایا نہ جائیگا 

جذبات میں کہیں ہمیں بہنے نہ دیجیئے
حال دل شکستہ سنایا نہ جائیگا 

کوئی جگہ نہیں ہے جگر پارہ پارہ ہے
اب کوئی زخم بھی نیا کھایا نہ جائیگا 

نیچے نہ لائیے ابھی ممتاز آسمان 
دامن میں چھید ہیں یہ سمایا نہ جائیگا
💐💐💐💐💐
قدم جو وقت کی آواز پہ اٹھتے ممتاز
زمانہ دیکھتا واللہ کیا سے کیا ہوتے 
💐💐💐💐💐

جذبات میں کہیں ہمیں بہنے نہ دیجیئے
حال دل شکستہ سنایا نہ جائیگا 

کوئی  جگہ نہیں ہے جگر پارہ پارہ ہے
اب کوئی زخم بھی نیا کھایا نہ جائیگا 
💐💐💐💐💐


بدھ، 19 فروری، 2025

دعوت نامہ۔

دعوت نامہ/ ویب نار

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

محترمہ ممتاز ملک صاحبہ 

*مادری زبان اور تعلیم*

۲۱؍فروری ۲۰۲۵ء 
مادری زبان کا عالمی دن

کی مناسبت سے 
۲۳؍ فروری ۲۰۲۵ ء بروز اتوار
دوپہر ۳؍ بجے (ہندوستانی وقت)

مادری زبان اور تعلیم

عنوان کے تحت ایک ویبنار کا انعقاد کیا جارہاہے۔

آپ سے درخواست ہے کہ اس ویبنار میں بطور

مہمان خصوصی

شرکت فرمائیں اور

مادری زبان اور تعلیم
موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

ڈاکٹر اشفاق عمر
مالیگاؤں
 (مہاراشٹر، انڈیا)

+91 7385383867

پیر، 17 فروری، 2025

نہ رویا کیجیئے/ اردو شاعری۔ بار دگر



اشک گرتے ہیں میرے دل پہ نہ رویا کیجیئے
کتنی راتوں سے جگے چین سے سویا کیجیئے

 بیوفاوں کے دیئے داغ سلامت رکھیئے 
اور دھوکوں سے بچائینگے نہ دھویا کیجیئے 

اسکی خواہش نہ طلب ہے کہیں بازاروں میں 
جس سے خوشحال ہو گھر 
 فصل وہ بویا کیجیئے

 وار چھپ چھپ کے کریں سامنے آتے ہی نہ تھے
لے ہی آئے سربازار تو گویا کیجیئے

پہلے ناپاک سے محبوب کو پاکیزہ کریں
پھر اسے اپنی نگاہوں میں سمویا کیجیئے

دوستی حق کے لیئے ہو تو خدا کو ممتاز
دوستوں کے لیئے نہ جھوٹ پرویا کیجیئے 
      ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


ہفتہ، 8 فروری، 2025

بزم ارباب سخن پاکستان ۔نظامت ممتازملک ۔ 15واں اردو مشاعرہ


سند مشاعرہ

 بزم ارباب سخن کا 15واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ،
 تعاون گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
پیش کیا گیا۔
تاریخ:
6 جنوری 2025ء
دن: جمعرات 
وقت:
پاکستان: رات8 بجے
انڈیا: رات8.30 بجے
یورپ: شام 4بجے

 منتظمین :
محمد نواز گلیانہ اٹلی
 ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 

تیکنیکی معاون: کامران عثمان کراچی

 نظامت کار:
 ممتاز ملک پیرس فرانس

 صدارت: 
۔ نسرین سید کینیڈا
 ۔فرزانہ فرحت یو کے 

مہمانان خاص :
۔اشرف یعقوبی انڈیا 
۔امین اور ڈیرائی سندھ
۔ نغمانہ کنول یو کے ۔ 
۔طاہرہ رباب جرمنی

 مجلس شعراء
 ۔ شجاع الزماں خان شاد کراچی
۔سرور صمدانی،ملتان
۔ مظہر قریشی ناگپور انڈیا 
۔شفیق مراد جرمنی 
۔یحیی چوہان، تبوک سعودیہ
۔رحمان امجد مراد سیالکوٹ
۔ شازیہ عالم شازی کراچی
۔ ڈاکٹر جاوید قمر فیروز آباد انڈیا
۔ راحت رخسانہ کراچی
۔ اشفاق فاتح مدنی انڈیا
 ۔جبین اختر راولپنڈی
 ۔خواجہ ثقلین سمیت 
۔انڈیا اختر امام انجم بہار انڈیا
۔ کامران کامی یو کے
 ۔نصرت یاب نصرت راولپنڈی
 ۔کامران نظیر لاہور 
۔کامران سیفی فرانس
۔ اندرجیت لوٹے۔انڈیا

ہم آپ سبھی معزز شعراء کرام کی یادگار اور خلوص بھری شرکت اور مشاعرے کو کامیاب بنانے کے لیئے تہہ دل سے آپ کا فرداً فرداً شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
شکرگزار:
ٹیم بزم ارباب سخن پاکستان 
نظامتکار: ممتازملک پیرس، فرانس
❤️🩵💜🩶🤎🧡💚🤍💙🩷💐💐💐💐💐

منگل، 4 فروری، 2025

* تک/ اردو شاعری۔ نظم۔ اور وہ چلا گیا


تک

اندھیرے سے اندھیرے تک
جنازے سے جنازے تک

قدم اٹھتے گئے اپنے 
یقیں بکھرے شیرازے تک

کہیں غازے سے تہمت تک
کہیں تہمت سے غازے تک

عجب سی فکر لاحق ہے
ہچکی سے دلاسے تک

خبر پہنچی فسادی سے
گل باسی کی تازے تک

ابھی تازہ جدائی ہے
تصور سے خلاصے تک

بہت ممتاز دیکھے ہیں 
حقیقت سے تماشے تک
۔۔۔۔۔۔۔۔




ہفتہ، 1 فروری، 2025

کتاب رونمائی انیس احمد۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ 23جنوری2025ء۔ نظامت ممتازملک

سند مشاعرہ 

راہ ادب فرانس دا 34 واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دے تعاون نال پیش کیتا گیا. 
 مکھ وکھالی
 میاں انیس احمد دی پستک 
"من دی مٹی بولدی" 

تریخ:
 24 جنوری 2025ء
 دن: جمعہ
 پاکستان:راتی 8 وجے
 انڈیا:راتی8.30 وجے 
یورپ: شامی4 وجے
 منتظم اعلی:
 محمد نواز گلیانہ اٹلی
 منتظمہ و نظامت کار ممتاز ملک۔ پیرس فرانس 

تیکنیکی مددگار۔کامران عثمان۔کراچی

صاحب شام: 
میاں انیس احمد

 صدارت 
نسرین سید۔ کینیڈا 
ندیم افضل چن۔ لاہور

خاص پروہنے۔ 
نغمانہ کنول ۔ 
فرخ ضیاء مشتاق ۔اسلام آباد 

اظہار خیال:
 نصرت یاب نصرت راولپنڈی 
اشفاق احمد۔ سپین 


قوی بیٹھک
 
۔دکھ بنجن سنگھ پرتگال
۔ رحمان امجد مراد سیالکوٹ
۔ امین اوڈیرائی سندھ
 ۔ملک رفیق کاظم بھسین ۔لاہور 
۔اشتیاق انصاری۔ مسقط
 ۔نصرت یاب نصرت۔ اسلام اباد
۔ اشفاق احمد ۔سپین
۔ زبیر وڑائچ۔ یو کے
۔ سرور صمدانی۔ ملتان
۔لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ الحاج نذیر شاکر پونچھ۔ جموں و کشمیر
۔۔ اخترچیمہ ۔سیالکوٹ 
۔اشفاق فاتح مدنی۔انڈیا
۔کامران نظیر ۔لاہور
۔ ثمینہ رحمت منال۔ یو کے۔۔
۔رضوانہ رشاد۔دہلی۔انڈیا
۔پلک دیپ کور۔انڈیا

سندمشاعرہ۔ 31جنوری2025ء۔ راہ ادب فرانس ۔ نظامت ممتازملک


سند مشاعرہ 

راہ ادب فرانس کا 14واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
 گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن کے تعاون سے پیش کیا گیا ۔
تاریخ:
 31 جنوری 2025ء
 دن:
 جمعہ
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات 30. 8بجے
 یورپ شام 4 بجے

 منتظمین :


۔محمد نواز گلیانہ اٹلی 
منتظمہ و نظامت کار
 ۔ممتاز ملک پیرس فرانس 

صدارت
۔ نسرین سید کینیڈا
 ۔ناصر علی سید پشاور 

 مہمانان خصوصی 
۔طاہرہ رباب جرمنی 
۔امین اور ڈیرائی سندھ 
۔سید ظہیر احمد گیلانی کراچی

 مجلس شعراء 
۔رحمان امجد مراد۔سیالکوٹ
۔ ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 
۔فرخ ضیا اسلام آباد 
۔سرور صمدانی ملتان
۔ فیاض وردگ کویت
۔ شجاع الزماں خان شاد کراچی
۔ ڈاکٹر ممتاز منور پونا انڈیا
۔ رشید حسرت کوئٹہ
۔ زبیر وڑائچ یو کے
۔ مظہر قریشی ناگپور انڈیا
۔ ساجد نصیر ساجد اٹلی
۔ جاوید قمر فیروز اباد انڈیا۔
۔ کامران نظیر لاہور
۔ راحت رخسانہ کراچی 
۔میاں ظفر اقبال شاد اوکاڑا 
۔اندر جیت لوٹے انڈیا
۔ رضوانہ رشاد انڈیا
۔ ڈاکٹر نجم النساء انڈیا 
۔بیباک ڈیروی ڈی جی خان 

تکنیکی معاون:
۔ کامران عثمان۔کراچی

جنوری30/ 2025.سند مشاعرہ . بزم ارباب سخن۔ نظامت ۔ ممتازملک



سند مشاعرہ

 بزم ارباب سخن پاکستان کا 14واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کے ساتھ پیش کیا گیا

 منتظمین:
 محمد نواز گلیانہ اٹلی 
ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 
 
تیکنیکی معاون:
کامران عثمان۔ کراچی

 تاریخ:
30 جنوری 2025
دن:
جمعرات 
وقت:
 پاکستان رات 8 بجے
 انڈیا رات30۔ 8بجے 
یورپ شام  4 بجے

 نظامت کار :
ممتاز ملک فرانس

 صدارت 
۔نسرین سید کینیڈا
۔ انیس احمد لاہور

 مہمان خصوصی
 فرخ ضیا مشتاق اسلام آباد 
زاہد نوید راولپنڈی 

مجلس شعرا 
۔رحمان امجد مراد سیالکوٹ
۔ کامران کامی یو کے
۔ امین اوڈیرائی سندھ
۔ ڈاکٹر ممتاز منور پونا انڈیا 
۔صائمہ کنول جرمنی 
۔مظہر قریشی ناگپور انڈیا
۔ شہباز امبر رانجھا اسلام اباد 
۔سرور صمدانی ملتان 
۔اشفاق فاتح مدنی انڈیا
۔ اختر امام انجم بہار انڈیا
۔ نصرت یاب نصرت راولپنڈی 
 ۔طاہر ابدال طاہر لاہور
 ۔کامران نذیر لاہور
۔عظمی سحر لاہور 
۔فوزیہ اختر انڈیا 
۔ مجاہد لالٹین الہ آبادی۔انڈیا
۔اندرا پونا والا شبنم ۔انڈیا






شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/