ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 20 دسمبر، 2025

دیور کا رشتہ بھابھی سر ۔ ٹک ٹاک کالم

السلام وعلیکم 
بہت دنوں کے بعد ، مجھے بہت اصرار کیا جا رہا تھا اس ٹاپک پہ بات کریں، تو چلیں آج اس ٹاپک کی باری آ ہی گئی۔ 
 جہاں اور بہت سارے  رشتوں پہ ہم بات کرتے ہیں اور رشتوں پہ ہی ہم بات کریں گے۔  کیونکہ رشتے ہی بنیاد ہوتے ہیں کسی بھی معاشرے کی،  اور وہی پھر کلچر بناتے ہیں اور وہی پھر رسم و رواج بناتے ہیں۔  تو اس لیئے آج ہم بات کریں گے وہ لڑکے جن کی مائیں بیمار ہوتی ہیں یا پھر انتقال کر چکی ہوتی ہیں وہ بیچارے جب اکیلے رہ جاتے ہیں  تو یہ یقین کریں ان کی بھابیوں کو ان کی ایک دو روٹی پکانا بھی ایک عذاب لگتا ہے۔  تمہاری ماں مر گئی میرے لیئے چھوڑ کر چلی گئی مصیبت۔  میں کیا ان کی نوکرانی ہوں ان کی روٹیاں پکاؤں۔  وہ ٹین ایجر ہوتے ہیں ، یا ابھی پڑھ رہے ہوتے ہیں،  یا ابھی سیٹلڈ نہیں ہوتے،  تو یقین کیجیے بڑا کچھ گزرتا ہے ان بچوں کے اوپر۔  جن کی مائیں چلی جاتی ہیں اور وہ بھابیوں کے ہاتھوں پہ آ جاتے ہیں۔  اچھی بھی ہوں گی کچھ بھابیاں، یقینا اچھے بھی ہوتے ہیں۔ 100 فیصد کسی پہ میری کوئی بات لاگو نہیں ہوتی ۔ پرسنٹیج ہوتی ہے۔  اکثریت ۔۔۔ میں جو بات کرتی ہوں وہ اکثریت پہ لاگو ہوتی ہے۔  کیونکہ ہم لوگ اسی دنیا میں رہتے ہیں ، صبح شام ہم لوگوں کا ان سے واسطہ پڑتا ہے، رشتوں سے واسطہ پڑتا ہے، سنتے ہیں، دیکھتے ہیں، اور خود اپنے ساتھ بھی آزمائش میں  آ رہے ہوتے ہیں کئی رشتے، تو وہ اکیلا، نند نوکرانی بن جاتی ہے اگر وہ بیچاری معصوم ہے، زبان دراز نہیں ہے ، طرار نہیں ہے، سمجھدار نہیں ہے، اور اگر وہ لڑکا ہے تو یقین کریں وہ بڑا رل رل کے بیچارہ اپنی جگہ بناتا ہے۔  کہیں پڑھائی مکمل ہوتی ہے یا کسی دکان پہ لگ جاتا ہے۔  کسی کام پہ لگ جاتا ہے۔  پھر ایک ٹائم آتا ہے جب اللہ اسے کامیاب کر دیتا ہے۔  کل کو وہ ایک اچھی پوسٹ پہ چلا جاتا ہے۔  وہ اچھی پڑھائی کر لیتا ہے۔  پاس ہو جاتا ہے۔  ایک اچھی جاب مل جاتی ہے۔  جیسے ہی بھابھی دیکھتی ہے کہ یہ لڑکا تو کامیاب ہو گیا۔ اچھی پوسٹ پہ چلا گیا، پھر کیا تھا جناب ۔۔۔ پھر کتنے رستے نکلتے ہیں اسی گھر کے اندر۔۔۔ حالانکہ وہ گھر اس لڑکے  کا بھی اتنا ہی ہے جتنا اس بھاوج کے شوہر کا ہے۔  لیکن احسان اس دو روٹی کا اتنا بھاری ہوتا ہے کہ وہ اس لڑکے کو پھر ڈالتی ہے اپنے ہاتھوں پہ،  اور سب سے پہلے تو پیشکش ہوتی ہے کہ میری کوئی بہن آ جائے تاکہ یہ جو سب کچھ ہے۔  یہاں کوئی اور لڑکی اس چیز کو آ کر جو اس لڑکے کی ترقی ہے یا زندگی ہے اسے یا کامیابی کو انجوائے نہ کرے اور اگر وہ اس کی بہن کے لیئے وہ لڑکا تیار نہیں ہے تو وہ اسی ایسے ہاتھوں پہ ڈالتی ہے کہ وہ اس کا رشتہ لیجا لیجا کے، اس سے کھا رہے ہیں اس کا مال، وہ ہر چیز انجوائے کر رہے ہیں۔ لیکن  اس طرح سے لے کر جاتی ہے اور ایسی پریزنٹیشن دیتی ہے کہ بس آپ کو  وہ شعلے فلم کا جو دوست رشتہ لے کر جاتا ہے۔ تو جو حال کرتا ہے سیم بھابیاں وہی کرتی ہیں۔  اس لڑکے کا رشتہ ہونا نہیں چاہیئے ۔ آخر کو تنگ آ کے گھوم پھر کے یہ لڑکا میری بہن تک ہی پہنچے گا۔  بھاوج اب کہیں سے بھی کروا دے بس کروا دے ۔ یہ کیس نمبر ایک ہے ۔ جہاں پے بھاوجیں اپنے دیوروں کے ساتھ یہ گیم کھلتی ہیں۔ تقریبا ہر دوسرے گھر میں آپ دیکھیں گے یہ گیم کھیلتی ہیں ۔ جہاں دیور اکیلا رہ گیا ہے۔  اور کامیاب ہو گیا ہے۔  اگر وہ ناکام میں پھر وہ اسے ٹھنڈے مار کے نکال دیں گی۔  پھر تو اس کی جائیداد بھی اور مال بھی ضبط کروائیں گی اپنے شوہر کے ذریعے ۔ اور  مجھے یہ کوئی نہ کہے کہ جائیداد تو بیٹے کو ملتی ہے۔  کیونکہ ڈنڈا تو بھاوج ہی دیتی ہے اور مزے اور عیش سارے بہو ہی کر رہی ہوتی ہے۔ اور چلانے والا کام بہو ہی کر رہی ہوتی ہے۔  بھابھی ہی کر رہی ہوتی ہے ۔ اچھا جی اب وہ چلا گیا ۔ لڑکا اگر اب اس کا رشتہ نہ کر ، نہ کر،  نہ کر،  کرتے کرتے بھی ، یہاں نہیں، اس لڑکی میں یہ عیب ہے، اس لڑکی میں یہ عیب ہے،  لیکن اپنی زمانے بھر کی چلتر باز آوارہ لوفر بہن بھی وہ 10 خوبیاں گنوا کے اپنے ساتھ لانے کی کوشش کرے گی۔  ایک یہ ۔۔۔
دوسری بات، دوسرے کیس میں آپ دیکھئے وہ اس سے بھی زیادہ گندا کیس ہے ۔ جس میں بھابھی اس دیور کے ساتھ یا اس جیٹھ کے ساتھ انوالو ہوتی ہے،  اور پھر وہ اس کی آسائشوں کو اپنے نام کرنے کے لیئے خود اس کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کرتی ہے،  اور اس کو اپنی طرف اس طرح سے راغب کر لیتی ہے کہ وہ لڑکے کو، اگر وہ گدھی ہے،  بد شکل ہے،  کسی کام کی نہیں ہے،  تو بھی اسے اس عورت کے سوا کچھ دکھائی نہیں دے گا ۔ اس میں وہ جادو ٹونے تک بھی جائے گی۔  اس میں وہ  لچھے دار باتوں میں گھمانے کا بھی کام کرے گی۔  یعنی وہ کوئی بھی طریقہ استعمال کرے گی۔   اس لڑکے کو اپنے ہاتھ پہ رکھے گی۔  کہیں غلطی سے اس کی شادی ہو گئی تو اس لڑکے کا گھر آباد نہیں ہونے دے گی۔  اگر وہ لڑکا اس گھر میں اسی بھاوج کی چھتر چھاؤں میں رہ رہا ہے۔  یہاں پہ ایک اور نقصان آپ کو کس بات کا سمجھ آئے گا ؟ وہی محرم اور نامحرم کا۔ جب جوان بھائی گھر میں ہیں تو بڑا بھائی سمجھدار ہے۔  اسے کہے بیٹا سب سے پہلے اپنی رہائش کا بندوبست کر یا اوپر پورشن بنا کیونکہ اسے اپنی بیوی کا نہیں پتہ چل رہا۔  آنکھیں بند ہوتی ہیں۔  دن میں وہ کہتے ہیں جی امی، ، امی جی ماں کی جگہ ہے میری بھابھی، اور شام کو وہ آپ کی محبوبہ اور معشوقہ بن جاتی ہے۔  یہ زہر جتنا پھیلا ہوا ہے اسے لوگ بدکاری نہیں سمجھ رہے ہیں۔  یہ بہت بڑا  زنا ہے، بدکاری ہے۔   جس کی طرف آپ جا رہے ہیں۔  صرف پیسوں کی خاطر، مفاد کے لیئے ۔ صرف اس گھر کی چھت پر قبضہ کرنے کے لیئے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ اس قسم کی گندگیوں سے انکار کرنے سے، اگر مجھے بخار ہے، تو مجھے پہلے قبول کرنا پڑے گا ، ہاں میں تکلیف میں ہوں، مجھے بخار ہے، تب میں اس کی دوائی کھاؤں گی ۔ لیکن جب آپ اس گناہ کو، اس تکلیف کو، اس مرض کو قبول ہی نہیں کر رہے، تو پھر آپ مزید صرف گٹر میں گریں گے۔  وہ بھائی جو مکانوں کی لالچ میں ایک دوسرے کے ساتھ چپکے ہوتے ہیں ۔
 اپنا بہت خیال رکھیئے اور ان ساری باتوں پہ غور کیجیئے ۔
اللہ تعالی آپ سب کو ہم سب کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین ۔
میں ہوں۔۔۔
 ممتاز ملک
 پیرس فرانس
            ۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹک ٹاک کا لنک حاضر ہے👇
https://vm.tiktok.com/ZNR227dWK/
                 ۔۔۔۔۔۔

دسمبر17 /2025ء . سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ



سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 83واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 17دسمبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔ فرخ ضیاء مشتاق ۔ اسلام آباد 
۔شجاع الزماں خان شاد ۔ سعودی عرب 
۔ نسرین سید۔ کینیڈا 

مہمان خصوصی:
۔ خواجہ ثقلین سمیط۔ انڈیا
۔  فیاض وردگ ۔ کویت
۔ سجاد انعام سہارن۔ لاہور
۔ خان مصباحی۔ اتراکھنڈ انڈیا 

مجلس شعراء:
۔ امین اوڈیرائی۔ اوڈیرولعل۔ سندھ
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ ملک 
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ عابد حسن عابد۔ راولپنڈی 
۔ سجاول غیاث سافر۔ اٹک
۔ وفا تبسم آذر۔ لاہور
۔ قمر کیانی۔ ملتان 
۔ مظہر قریشی ۔ ناگپور انڈیا 
۔ ڈاکٹر سخی سرمست۔ گلبرگہ۔       شریف۔ انڈیا 
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی
۔ الیاس آتش ۔ مرید کے
۔ بیباک ڈیروی ۔ ڈی جی خان 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔  مقبول حسین مقبول ۔ کینیڈا 
۔ میاں ظفر اقبال شاد۔ اوکاڑا 
۔ کامران عثمان ۔ کراچی  
                ۔۔۔۔۔۔


  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇


جمعرات، 18 دسمبر، 2025

رپورٹ ۔ تقریب رونمائی ۔ اور وہ چلا گیا



منگل، 16 دسمبر، 2025

اور وہ چلا گیا ۔ تقریب رونمائی سائبان انٹرنیشنل یوکے میں ۔ 2025ء/15اگست

https://family.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/lahore/2025-10-05/page-36

          ۔۔۔۔۔۔۔۔
روزنامہ نوائے وقت کے ہفت روزہ فیملی میگزین میں فرانس میں مقیم پاکستانی شاعرہ ممتاز ملک کے شعری مجموعہ کی سائبان انٹرنیشنل یوکے کے زیر انتظام تقریب رونمائی کی تفصیلات
05-Oct-25 - Lahore - 36, https://family.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/lahore/2025-10-05/page-36


             ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیر، 15 دسمبر، 2025

بہن بھائی کا گناہگار ۔ ٹک ٹاک کالم

بہن بھائی کا گناہگار 


السلام علیکم کیوں کریں آخر بہن بھائیوں کی شادیاں صرف ایک بندہ ۔۔۔۔۔

جی السلام علیکم
 آج جو موضوع لے کر میں آپ کے سامنے موجود ہوں۔۔۔
 ہمارے معاشرے کے اندر گھر گھر کے اندر ایک مثال موجود ہوتی ہے کہ کوئی ایک بہن یا بھائی جو بڑا ہوتا ہے عموما،  یا پھر جو بہت ساری بہنوں کا ایک بھائی ہوتا ہے۔  وہ قربانی کا بکرا بنتے ہیں۔  اور پھر ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔  اس نے سب کو پڑھانا ہے ۔ اس نے سب کو شادیاں کر کے دینی ہیں۔ اور اکثر گھروں میں تو ان کے پھر بچے بھی پالنے ہیں۔ ان کے بچوں کی بھی شادیاں کرنی ہیں ۔یعنی اس آدمی کا بیڑا غرق پکا ہے۔  اسے تباہ و برباد ہو جانا چاہیئے کیونکہ وہ اچھا بچہ ہے یا اچھی بچی ہے۔  ایسی بڑی بہن  یا بھائی قربانی کا بکرا بننے کے بعد اسے یاد ہی نہیں رہتا کہ اسکی بھی کوئی زندگی ہے ۔ اور جب اس کی عمر ڈھل جاتی ہے تو وہ اکیلی لاوارثوں والی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتی ہے/ یا ہو جاتا ہے ۔ آپ اس وقت تک اپنے بچوں کو معذور بنا کر ایک دوسرے کے سر پر سوار کیوں کر دیتے ہیں اور اس میں گنہگار والدین ہیں۔  جو اپنے گھروں میں ایسے رواج ڈالتے ہیں اگر ہم ذرا سا بھی دھیان دیں۔  ذرا سی بھی ہمدردی کریں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ وہ ایک لڑکا یا لڑکی جو آپ نے پیدا کر دی ہے ، بہت سارے آٹھ دس بچے پیدا کر کے اور اس میں آپ نے بیٹے کے انتظار میں پیدا کیا ہے تو اس لڑکے کی غلطی یہ ہوگی کہ جب ساری بہنوں کی شادیاں ہوں گی ان کو پڑھا کے ان کے رشتے آئیں نہ آئیں . تم ذمہ دار ہو ان کی شادیاں ہوں گی,  تو تمہارا نمبر آئے گا ۔ پھر اگر اس کی اس نے زبردستی کہیں پسند کر کے کچھ کر کے پہلے شادی کر لی ہے تو اس کے گھر کو بسنے نہیں دیں گے۔  کیونکہ اتنی ساری بہنیں جب اپنی سروائیول کی لڑائی لڑ رہی ہوں گی۔  اس گھر کے اندر تو وہ تو اس وقت بلاؤں کا کردار ادا کریں گی ۔ اس آنے والی لڑکی کے لیئے ۔ وہ اسے کیسے جینے دیں گی؟  بھئی اگر یہ ٹک گئی تو پھر ہماری جو زندگی ہے وہ ختم ہو جائے گی۔  اس ساری بات کی جو وجہ اور بنیاد سمجھ میں آتی ہے۔  وہ صرف یہ کہ یہ فائنینشل لڑائی ہوتی ہے۔  یہاں کسی بہن , کسی بھائی کو ایک دوسرے سے کوئی ایسا عشق نہیں کہ اس کے بغیر رہ نہیں سکے گا۔  بات ہے سروائیول کی۔ بار بار کہا جاتا ہے اپنی بیٹیوں کو بیٹوں کو چھوٹی عمر سے ہی پڑھنے کے ساتھ کام کرنے کی عادت ڈالیں۔ چاہے گھر میں لا کر لفافے  بنانے کا کام ہو ، چاہے پیکنگ کا کام ہو، دو گھنٹے کا کام ہے، چار گھنٹے کا کام ہے۔ انہیں ہنر سیکھنے کی طرف بھی لگائیں۔ ڈگری کتنی بھی بڑی لے لے ۔ آپ کے ہاتھ میں ہنر ضرور ہونا چاہیئے ۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کو ایک دوسرے کے اوپر مختاج مت کیجئے۔  ڈیپینڈ مت کیجئے۔  انہیں اپنے پیروں پہ جلد سے جلد کھڑا ہونے کی عادت ڈالیئے۔  15، 16 سال کی عمر تک دنیا بھر میں بچے اس قابل ہوتے ہیں کہ وہ کم از کم اپنی روٹی پیدا کر سکیں۔  اپنے لیئے اپنا پاکٹ منی نکال سکیں۔  اور ہمارے ہاں  لڑکی اور لڑکا یونیورسٹی کے نام پر اور پتہ نہیں پڑھائیوں کے نام پر اپنے باپ اور بھائیوں کے سر پر بوجھ بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ لدے ہوئے ہوتے ہیں ان کے سر پر۔ ان کے اندر کیا احساس ذمہ داری ہوگا۔ کس بات کا احساس ذمہ داری ہوگا۔  انہیں پیسوں کی کیا ویلیو ہوگی؟ انہیں رشتوں کی بھی ویلیو نہیں ہو سکتی . جو بندہ خود اپنے لیئے روٹی پیدا نہیں کر سکتا۔  ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی ضرور کیجئے۔ مدد کیجئے۔  ایک دوسرے کے اچھے برے موقعوں کے اوپر جتنا آپ کر سکتے ہیں ، اسانی کے ساتھ۔ لیکن یہ کہنا کہ وہی ایک کرے گا۔  وہی سب کو پا لے گا ۔ وہی سب کے خرچے کرے گا ۔ وہی سب کی شادیاں کرے گا ۔ کیوں بھئی ؟ کیا اللہ نے حکم دیا ہے؟ کیا قانون نے حکم دیا ہے؟  کس نے دیا ہے؟  یہ غلامانہ ذہنیت جو آپ نے لاد دی ہے۔  آپ کے گھر میں پیدا ہونے والا گنہگار ہو گیا ہے اور آپ اس سے تاوان بھر رہے ہیں۔  ساری عمر مرتے دم تک اس کی جان آزاد نہیں ہوتی۔  وہ ایک ایسا غلام بن جاتا ہے۔۔ کہتے ہیں نا کہ کتے کے گلے میں اگر پٹہ ڈال دیا جائے اور وہ روزانہ آپ گھما رہے ہیں اپنے ساتھ۔ اس کے بعد ایک دن ایسا آتا ہے، کہ آپ نے پٹہ نہیں بھی ڈالا ہوا تو ہاتھ کا اشارہ ہی آپ نے کیا ہے تو وہ  کتے کی طرح آپ کے ساتھ ساتھ چل رہا ہوتا ہے۔  اسے ازادی کا مطلب نہیں پتہ۔  اسے اپنی زندگی کا احساس نہیں ہے۔  وہ سوچ سے ، احساس سے ، غلام ہو چکا ہے۔  اپنے بچوں کو ایسا کتا مت بنائیں پلیز ۔ انہیں زندہ رہنے دیں۔  انہیں حق کے ساتھ ، عزت کے ساتھ ، سوچنے والا بنائیں۔  بہن بھائی ایک دوسرے کے لیئے جذباتی سہارا ضرور ہوتے ہیں۔  لیکن انہیں مالی طور پر ایک دوسرے کا محتاج مت کیجئیے ۔ اپنا بہت خیال رکھیئے۔
 میں ہوں ۔۔۔۔
ممتاز ملک 
پیرس فرانس 

اتوار، 14 دسمبر، 2025

بچوں کی توہین۔ ٹک ٹاک کالم

یہ جو اکثر شکایتیں آتی ہیں نا اوورسیز بچوں کے لیئے کہ جی ان کے بچے تو پچھلے رشتہ داروں کو پہچانتے نہیں ہیں۔  ہیلو فون آیا ہے کسی کا تو،  لو بیٹا جلدی سے یہ فلانے سے بات کرو، فلانے سے بات کرو۔  اپنے بچوں کو ہم مجبور کرتے ہیں فلانے سے، فلانے سے ،فلانے سے بات کرو ۔ حالانکہ ان بچوں نے ان کو دیکھا بھی نہیں ہوتا اور اگر کبھی گئے ہوتے ہیں تو ملاقات نہیں ہوئی ہوتی۔  کوئی رسپیکٹ ، کوئی محبت،  نہیں ملی ہوتی۔  اور دوسری بات یہ کہ آپ جن کو زبردستی فون پکڑا پکڑا کر اپنے بچوں کی آوازیں سنا رہے ہیں اور اپنے بچوں کو زبردستی فورس کر رہے ہیں... یہ ماما ہے،  یہ چاچا ہے،  یہ تایا ہے ، یہ فلانا ہے،  فلانا ہے، فلانا ہے،  تو آپ نے کبھی ان کے بچوں کو دیکھا ہے کہ انہوں نے فون کر کے آپ کے ساتھ کبھی بھی سلام دعا کی ہے۔ آپ کے ساتھ کبھی کوئی تعلق بنانے کی کوشش کی ہے۔  آپ کے بچوں کو چھوڑیں یا خود آپ ڈائریکٹ جس رشتے میں ہیں۔۔۔ آپ کو ان کے بچوں کے نام تک پتہ نہیں ہوتے۔  آپ کو ان کی پیدائشوں تک کا پتہ نہیں ہوتا۔  کون کیا کر رہا ہے؟ آپ کو نہیں پتہ ہوتا. پھر آپ ایسے لوگوں کے ساتھ اپنے بچے کیوں زبردستی انوالو کرتے ہیں . مت کیا کریں اپنے بچوں کی توہین ۔ مت کیا کریں ایسا جس سے آپ خود اپنے بچوں کے دل سے گر جاتے ہیں۔  جب اوورسیز پاکستانی باپ یا ماں زبردستی ان لوگوں کے ساتھ بچے کو بات کرنے پر مجبور کرتا ہے ۔جس کو انہوں نے کبھی دیکھا نہیں۔  سنا نہیں۔  کبھی ان کے ساتھ کسی تعلق میں نہیں آئے ۔ کبھی مفت کی ایک کال نہیں کی ہوتی ۔ واٹس ایپ کال تک پہ وہ کبھی ایک دوسرے کو نہیں ملے۔  وہاں پہ آپ اپنے بچوں کو مجبور مت کیا کیجیئے پلیز۔  اور آپ کے وہ بچے جو ان کو نہیں جانتے ۔ لیکن ان کے بچے انہوں نے کبھی اپنے بچوں کو تو نہیں کہا کہ آؤ جی مامی سے بات کرو ۔ چاچی سے بات کرو۔ تائی سے بات کرو۔ خالہ سے بات کرو ۔ جب انہوں نے نہیں کہا نا تو اپنے بچوں کی عزت کروانا سیکھیں۔  ہمارے والدین سب سے بڑے مجرم اپنے بچوں کے ہوتے ہیں۔ بہت ساری باتوں میں اگر آپ کھولیں نا تو والدین فرشتے نہیں ہوتے  فرشتے کے بعد اگر کوئی گنہگار گنہگار ہونے سے بچا ہوا ہے نا وجود تو صرف پیغمبر کا ہوتا ہے ۔ پیغمبروں کی اولاد بھی گناہوں سے بچی ہوئی نہیں رہی ان سے بھی غلطیاں زندگی میں ہوتی ہیں ۔کیونکہ وہ عام انسان ہوتے ہیں وہ ہم سے زیادہ نیک تو ہو سکتے ہیں۔  لیکن ان سے زندگی میں غلطیاں ہوتی ہیں اور دنیا میں کوئی رشتہ ایسا نہیں ۔ والدین بھی ایسے نہیں اور والدین کی خاص طور پہ یہ دعا کہ یا اللہ میرے والدین کے ساتھ اس طرح سے کہا جس طرح سے انہوں نے میرے ساتھ بچپن میں کیا۔ تو یہ سوچیں یہ دعا بھی ہے اور یہ بددعا بھی ہے۔  آپ کو جو غلط طریقے سے دین پڑھایا جاتا ہے۔  اس میں آپ کو یہ دونوں پہلو نہیں دکھائے جاتے ۔والدین نے اگر اچھا کیا اپنے بچوں کے ساتھ۔  ان کے حقوق ادا کیے ہیں۔  ان کے سر پہ ہاتھ رکھا ہے ۔ انہیں محبت دی ہے۔ ان کی اچھی تربیت کی ہے۔  ان کے ساتھ شفقت کا سلوک کیا ہے۔  لیکن اگر آپ کے والدین نے ہی آپ کے ساتھ کتے جیسا سلوک کیا ہے۔  آپ کو روٹی کے لیے ترسایا ہے۔ آپ کو عزت کے لیئے ترسایا ہے۔  آئے گئے کے سامنے آپ کو ذلیل کیا گیا ہے ۔ آپ کو ڈومیسٹک وائلنس کا شکار کیا گیا ہے۔  آپ کی ہر ہر منٹ پر توہین اگر آپ کے والدین نے بچپن میں کی ہے۔ تو وہ بچپن کی کی ہوئی توہین کو یہ کہہ کے نہیں کہ ہم نے ایسا کیا تھا اس لیئے تم ایسے نکلے ہو۔  اب تم کتنے شاندار مقام پہ ہو۔  ہماری وجہ سے ۔ آپ نے اس بچے کا دل چھلنی چھلنی کر دیا۔  اس کے حقوق دوسروں کی گودیوں میں ڈالے۔  اور آپ اپنے بچوں کو مجبور کرتے ہیں کہ آؤ ہم تمہارے ساتھ زیادتیاں کرتے رہے اور تم ہمارے ساتھ دعا کرو گے ۔ اولاد کو یہ حق والدین کی طرف سے بھی اللہ تعالی نے دیا ہے ۔ اگر میں آپ کو معاف نہیں کرنا چاہتی۔  آپ کی غلطیوں پر تو پروردگار مجھے کہیں زبردستی مجبور نہیں کرے گا کہ میں اس شخص کو معاف کر دوں ۔ جس نے میرے بچپن میں میرے دل کو ، میرے دماغ کو درد دیا ہو،  تکلیف دی ہو ۔  دکھ دیا ہو۔  تو اس لیئے آپ اپنے بچوں کے مجرم نہ بنیں ۔ اگر آپ اپنا ان کے دل کے اندر وہ ایک پہلے خوف تھا۔  بچپن میں، لیکن اب وہی خوف نفرت بن چکا ہے، پال کے جا رہے ہیں نا ، تو آپ کامیاب نہیں ہیں۔  آپ دنیا اور آخرت دونوں جہان میں گنہگار بھی ہیں اور ناکام بھی ہیں۔  اللہ تعالی ہر رشتے کا آپ سے حساب لے گا ۔ تو اپنے بچوں کی عزت کو ڈاؤن مت کیا کیجیئے ۔ اپنے رشتہ داروں کے سامنے۔  ان کے بچے آپ کے بچوں کو نہیں جانتے۔  آپ کے ساتھ کبھی سلام دعا میں نہیں ہیں۔  تو آپ کے بچے راستے میں نہیں پڑے ہوئے کہ اٹھا اٹھا کر پلیٹ میں رکھ کر دوسروں کے سامنے پیش کر دیں ۔ ان کی عزت نفس کا خیال رکھیں ۔
بہت شکریہ آپ کی توجہ کے لیئے۔
 میں ہوں ممتاز ملک 
پیرس فرانس 

ہفتہ، 13 دسمبر، 2025

شتر مرغ والدین ۔ ٹک ٹاک کالم

اج ہم ذرا بات کرتے ہیں ان بے خبر ماؤں کی ،جن کو پتہ نہیں چلتا کہ ان کا بیٹا اور بیٹی کس صحبت میں بیٹھتے ہیں، کس کمپنی میں بیٹھتے ہیں، اور ان کے دوست ، ان کی سہیلیاں کون ہیں ۔
آپ نے اپنے بچوں کو 10 روپے کی چیز لے کر دی، لیکن ان کی جیب سے، ان کے بیگ سے نکلتی ہے 100 روپے کی چیز،
 مہنگے موبائل،  پیزے ، برگرز، آپ کے دروازے پر ڈلیوری ہو رہے ہیں ۔ کیک پیسٹریاں آ رہی ہیں، جناب رات کو بھی غائب ہیں، شام کو بھی غائب ہیں۔
 سہیلی کے گھر گئی ہے ،دوست کے گھر گیا ہے ۔ یہ جو بے غیرتی کو ایک نیا نام "رواج" کا دیا گیا ہے. اس میں آپ اپنی آنکھیں بند کر کے شتر مرغ بنے ہوئے ہیں. اور ریت میں منہ گاڑے بیٹھے ہیں . کہ ارد گرد کوئی خطرہ نہیں ، سب اچھا ہے ۔سب اچھا نہیں ہے ۔ اگر آپ اس وقت کے نوجوان کو گنہگار سمجھتے ہیں، تو ان کے ماں باپ کم گنہگار نہیں ہیں ۔ بطور والدین آپ نے اپنے اپ کو ذلیل کروانے کے سارے اسباب اپنی اولاد کو اپنے ہاتھ سے دیئے ہیں۔  مہنگے موبائل کہاں سے آ رہے ہیں۔  جوڑے کہاں سے آ رہے ہیں  ریڈی میڈ برانڈڈ سوٹ کہاں سے آ رہے ہیں، اور یہ جو سیروں کے لیئے آئے دن غائب ہوتی ہیں،  یہ کہاں سے آ رہی ہیں، کہاں جا رہی ہیں، آپ کو نہیں پتا؟  سب پتہ ہے۔۔۔ اصل میں جب ماں بے غیرت ہو جاتی ہے اور وہ سوچ لیتی ہے کہ جہاں سے آئے ، بس اچھا اچھا کھانے کو مل رہا ہے،  اچھا اچھا سب ہو رہا ہے ۔ لڑکے نے کوئی بڑی مرغی اور لڑکی نے کوئی بڑا مرغا پھانس لیا ہے اور اب سب اچھا ہو جائے گا ۔ یعنی آپ نے اپنی اولاد کو یہ تربیت نہیں دی کہ وہ اپنے آپ کو اپنے پیروں پہ کھڑا کرے۔  کسی لائق کرے اور زندگی غیرت اور شرم کے ساتھ گزارث تو پھر وہ جو بھی کر رہا ہے ۔ معصوم آپ نہیں ہیں۔ آپ کی معصومیت اگر یہ ہے تو پھر یہ سب سے بڑا گناہ ہے اولاد پیدا کرنے کے بعد اپ کو اتنا معصوم ہونے کا حق نہیں رہتا کہ آپ اپنی آنکھیں بند کر لیں اور آپ سوچیں کہ سب اچھا ہے۔  آپ انہیں خود یہ مزہ دے رہے ہیں۔  کہ بیٹا سہیلی کے نام پر دوست کے نام پر سب سات خون معاف ہیں تم لوگوں کو ۔ جاؤ جو تمہارا دل کرتا ہے ، کرتے جاؤ ۔ بس میری یہ عیش موج لگی رہنی چاہیئے ۔ تو کوئی ماں یہ دعوی نہیں کر سکتی کہ مجھے تو پتہ ہی نہیں چلا۔ میری بیٹی کہاں گئی ؟ کہاں سے آئی؟ کہاں بیٹھی؟ اور بیٹا کیا کرتا ہے؟  باپ نے پیسے نہیں دیئے ، میں نے نہیں دیئے ، اس نے موٹر سائیکل کہاں سے لے لیا ؟ گاڑی کہاں سے لے لی؟ اگر آپ کی اولادیں اس وقت بے قابو ہو چکی ہیں تو اس سے لاتعلقی اس وقت ضروری تھی جب یہ ابتدا ہو رہی تھی۔  بعد میں آپ کا یہ کہنا کہ مجھے تو پتہ نہیں چلا ۔۔۔صدقے آپ کی معصومیت پر۔
 یہ بات نہ آپ کو دنیا میں عزت دلوائے گی، نہ اللہ کے ہاں معاف کروائے گی۔ 
اپنا بہت خیال رکھیے۔
 میں ہوں ممتاز ملک۔
 پیرس فرانس

جمعہ، 12 دسمبر، 2025

دسمبر 10/2025ء ۔ سند مشاعرہ. راہ ادب فرانس ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرے


سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 82واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 10دسمبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔شجاع الزماں خان شاد ۔ سعودی عرب 
۔ نسرین سید۔ کینیڈا 
۔ خواجہ ثقلین سمیط۔ انڈیا

مہمان خصوصی:
۔ انیس احمد ۔ لاہور 
۔ شمشاد شاد ۔ انڈیا 

مجلس شعراء:
۔ امین اوڈیرائی۔ اوڈیرولعل۔ سندھ
۔ اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ اختر امام انجم ۔ انڈیا
۔ عابد حسن عابد۔ راولپنڈی 
۔ سجاول غیاث سافر۔ اٹک
۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ وفا تبسم آذر۔ لاہور
۔ اندرا شبنم پونا والا۔ انڈیا
۔ نگار بانو ۔ انڈیا 
۔ قمر کیانی۔ ملتان 
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی
۔ الیاس آتش ۔ مرید کے
۔ بیباک ڈیروی ۔ ڈی جی خان 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ رومی بیگ گجراتی ۔ عمان
۔ محمد شیراز انجم ۔ لاہور 
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد         
                ۔۔۔۔۔۔
  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇

https://youtu.be/euX8mEKMzvo?si=xYl1W9uGklF7MHwi

دسمبر 2025/12 ء۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ





سند مشاعرہ💐

راہ ادب فرانس دا عالمی پنجابی مشاعرہ نمبر 59 , گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔ 
تاریخ:
12دسمبر 2025ء
دن :جمعہ
 ویلہ :
 پاکستان: رات8 وجے
 انڈیا:رات 8.30 وجے
 یورپ: شام 5 وجے

انتظام کار :
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ اٹلی 

منتظمہ تے نظامت:
۔ ممتازملک ۔ پیرس فرانس 

صدارت:
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور
۔ ندیم افضل ندیم ۔ شیخوپورہ

اچچے پروہنے :
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی
۔ امین اور ڈیرائی ۔ اوڈیرو لال سندھ 

بیٹھک شاعراں :

۔ اظہر سلیم۔ لاہور 
۔ الیاس آتش ۔ مریدکے
۔ عطیہ رحمان ۔ شاہدرہ
۔ لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان 
۔رحمان امجد مراد ۔ سیالکوٹ 
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔ صائم کاشان ۔ راولپنڈی 
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔ اندرجیت کور۔ انڈیا 
۔ محمد کلیم ۔ اٹلی
          ۔۔۔۔۔۔

اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
                    ۔۔۔۔۔۔۔۔


پیش اے مشاعرے دا یوٹیوب لنک ۔ ایس نوں کاپی کر کے پیسٹ کر مشاعرہ انجوائے کرو👇


https://youtu.be/euX8mEKMzvo?si=xYl1W9uGklF7MHwi

بدھ، 10 دسمبر، 2025

بتلائیے گا ۔ اردو شاعری ۔ باردگر



ہمیں جو ہمیشہ سے بتلائیے گا
 کبھی اپنے دل کو بھی سمجھائیے گا

جو کہنے کو آئے ہیں کہہ نہ سکیں  گر 
سمجھ جائیے گا سمجھ جائیے گا 

اداسی اگر حد سے بڑھنے تو
بس اک فون مجھ بھی کھڑکائیے گا

غریبوں کی مہمان نوازی جو چاہیں 
چلے آئیے گا چلے آئیے گا 

جو اپنے تصور کی دنیا میں خوش ہے
خدارا انہیں جا نہ بہکائیے گا

کبھی اپنے غم سے ملے گی جو فرصت
تو اوروں کے دکھ درد اپنائیے گا

جو اک بار چپکے اترتی نہیں ہے
فقیری نہ چہرے پہ چپکائیئے گا 

نہ لینا نہ دینا کسی سے اگر ہو
گلی چھوڑ دیجئے نہ ٹکرائیے گا 

مکیں گھر کے بیچین ہوں جسکے دم سے 
کبھی ایسا مہماں نہ ٹہرائیے گا 

اگر سوچ ممتاز بننے کی ہو تو 
بلا کر  ہمیں حکم فرمائیے گا 
             ۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 6 دسمبر، 2025

دسمبر2025/5ء سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس۔ پنجابی مشاعرہ


سند مشاعرہ💐

راہ ادب فرانس دا عالمی پنجابی مشاعرہ نمبر 58 , گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔ 
تاریخ:
5دسمبر 2025ء
دن :جمعہ
 ویلہ :
 پاکستان: رات8 وجے
 انڈیا:رات 8.30 وجے
 یورپ: شام 5 وجے

انتظام کار :
۔ چوہدری محمد نواز گلیانہ اٹلی 

منتظمہ تے نظامت:
۔ ممتازملک ۔ پیرس فرانس 

صدارت:
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور

اچچے پروہنے :
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی

بیٹھک شاعراں :
۔ امین اوڈیرائی۔اوڈیرولعل ۔ سندھ
۔ الیاس آتش ۔ مریدکے
۔ ڈاکٹر ستیش ٹھکرال۔ انڈیا 
۔ لیاقت علی عہد۔ یوکے
۔ رومی بیگ گجراتی۔ عمان
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان 
۔رحمان امجد مراد ۔ سیالکوٹ 
۔ وقار علی ۔ بحرین 
۔ صائم کاشان ۔ راولپنڈی 
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔  محرم عروج ۔ فیصل آباد 
۔ کامران عثمان ۔ کراچی
          ۔۔۔۔۔۔
اسی تہاڈی ایس خوبصورت شرکت لئی دل دیاں گہرائیاں نال تہاڈا شکریہ ادا کردے آں۔ 💐🙏
شکر گزار:
ٹیم: راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی 
                    ۔۔۔۔۔۔۔۔
پیش اے مشاعرے دا یوٹیوب لنک ۔ ایس نوں کاپی کر کے پیسٹ کر مشاعرہ انجوائے کرو👇

https://youtu.be/-pXuht_PD1Q?si=pfZKebFYZOeqZzyJ
                  ۔۔۔۔۔۔


بدھ، 3 دسمبر، 2025

دسمبر2025/3ء سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ

 

سند مشاعرہ 💐 

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 81واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور                             


تاریخ : 3دسمبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔شجاع الزماں خان شاد ۔ سعودی عرب 
۔ نسرین سید۔ کینیڈا 

مہمان خصوصی:
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی

مجلس شعراء:
امین اوڈیرائی۔ اوڈیرولعل۔ سندھ
۔ ندیم افضل ندیم ۔ شیخوپورہ 
اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
.  ڈاکٹر سخی سرمست ۔ انڈیا
 ۔ ڈاکٹر جاوید قمر۔ انڈیا 
۔ ۔ سجاول غیاث سافر۔ اٹک
۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا 
۔ اندرا شبنم پونا والا۔  انڈیا
۔ راز گوندل فرانس۔ فرانس
۔ وقار علی۔ بحرین
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ الیاس آتش ۔ مرید کے
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
                ۔۔۔۔۔۔



  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇


               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دسمبر3/ 2025ء ۔ سند مشاعر۔ راہ ادب فرانس۔ بزم ارباب پاکستان ۔اردو مشاعرہ


سند مشاعرہ 💐

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 81واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 3دسمبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔شجاع الزماں خاں شاد۔ سعودی عرب
۔ نسرین سید۔ کینیڈا 

مہمان خصوصی:
۔ ساجد نصیر ساجد۔ اثلی

مجلس شعراء:
۔ امین اوڈیرائی۔ اوڈیرولعل۔ سندھ
۔ ندیم افضل ندیم ۔ شیخوپورہ
اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
 ۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ڈاکٹر جاوید قمر۔ انڈیا
۔ ڈاکٹر سرمست ۔ گلبرگہ شریف۔ انڈیا
۔ اندرا شبنم ہونا والا۔ انڈیا
۔ ۔ سجاول غیاث سافر۔ اٹک
۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ مظہر قریشی ۔ انڈیا
۔ راز گوندل فرانس۔ فرانس
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ الیاس آتش ۔ مرید کے
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
                ۔۔۔۔۔۔

  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇

https://youtu.be/gF9Rrz0Nxxs?si=-83Luz8iDk9KyljM
               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیر، 1 دسمبر، 2025

28نومبر/2025ء سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ



سند مشاعرہ 💐

راہ ادب فرانس دا 57واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی

تاریخ : 28نومبر 2025ء
 دن: جمعہ 
 وقت:
 پاکستان: رات 8 بجے 
بھارت: رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔ ملک رفیق کاظم بھسین ۔لاہور

۔ مہمان خاص:
۔ امین اوڈیرائی ۔ اوڈیرولعل۔ سندھ

مجلس شعراء:
۔ رحمان امجد مراد ۔ سیالکوٹ 
۔ سرور صمدانی۔ ملتان 
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ راز گوندل ۔ فرانس 
۔ ڈاکٹر ستیش ٹھکرال سونی۔ فیروز پور انڈیا
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وقار علی ۔ بحرین
۔لیاقت علی عہد ۔ یوکے
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد
                ۔۔۔۔۔۔
آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇
https://youtu.be/bY4uJwIULcI?si=t2SEBD_ekfd0HUQc

ہفتہ، 29 نومبر، 2025

نام لیا ہے میں نے ۔ اردو شاعری ۔ باردگر


 

زندگی جب بھی تیرا نام لیا ہے میں نے 
 کتنی خاموشی سے دل تھام  لیا ہے میں نے

حد سے زیادہ تجھے کرتے جو تواضع دیکھا
اپنی اشکوں سے بھرا جام لیا ہے میں نے

جس بلندی میں گراوٹ ہو نہیں ہے منظور
فیصلہ آج  سر بام لیا ہے میں نے 

اس کا چرچا یہاں محفل میں ہوا ہے کیونکر
وہ جو تنہائی میں پیغام لیا ہے میں نے

تجھکو احساس گناہ ہو گا کسی دن اسکا
بیوفائی کا جو الزام لیا ہے میں نے 

تم تو الفاظ سے ممتاز ہوئے ہو لیکن
اپنی آنکھوں سے یہی کام لیا ہے میں نے 
         ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 27 نومبر، 2025

ڈوری سے بندھا ہے ۔ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام ۔ اشاعت 2025ء


بندھا ہے

یہ دوستی ، رشتے وفا خلوص کی گردان 
ہر ایک مفادات کی ڈوری سے بندھا ہے 

پیتے ہیں لہو تب کہیں پروان چڑھے ہیں 
رشتہ میرا ہر ایک تجوری سے بندھا ہے 

سونے کا نہیں طفل بھی کہ چین جو اسکا
آواز میں ماں کی کسی لوری سے بندھا ہے 

مجبور ہے ہر شخص نبھانے کے لیئے اب
اعلانیہ کوئی ، کوئی چوری سے بندھا ہے 

یہ جانتے وہ شخص تباہی ہے مگر کیوں 
خواہش سے بندھا ہے کوئی زوری سے بندھا ہے

ممتاز سبھی لوگ جو ممتاز ہوئے تھے
ہر ایک کا قصہ کسی بوری سے بندھا ہے
۔۔۔۔۔۔۔

جشن امین اوڈیرائی۔ 26 نومبر 2025 ء۔ راہ ادب فرانس ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ

سند مشاعرہ 💐
جشن امین اوڈیرائی 

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 80واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 26 نومبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔شجاع الزماں خان شاد ۔ سعودی عرب 
۔ میاں انیس احمد ۔ لاہور 

مہمان خصوصی:
۔ خواجہ ثقلین سمیط۔ انڈیا
۔ فیاض ورگ۔ کویت

مجلس شعراء:
اشرف یعقوبی ۔ انڈیا
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ رشید حسرت۔ کوئٹہ
نجم الحسنین حیدر۔ لاہور
 ۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ ۔ سجاول غیاث سافر۔ اٹک
۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے  
۔رحمان امجد مراد ۔سیالکوٹ
۔ راز گوندل فرانس۔ فرانس
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی 
۔کامران کامی۔ یوکے
۔ وفا آذر ۔ لاہور
۔ الیاس آتش ۔ مرید کے
۔ منزہ جاوید ۔ اسلام آباد 
۔ عطیہ رحمان۔ شاہدرہ
                ۔۔۔۔۔۔


  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔

پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇

https://youtu.be/XSLR6A8i0W8?si=tnOCnS-6bky4NhZG
               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیر، 24 نومبر، 2025

ری لاونچنگ پروگرام ۔ قطرہ قطرہ زندگی ۔ دعوت 2025ء


ری لاونچنگ 

ممتازملک یورپ اور فرانس کی پہلی پاکستانی لکھاری جن کی سچی کہانیوں پر مبنی کتاب بنام "قطرہ قطرہ زندگی "
کی فرانس میں تقریب رونمائی 
بمقام  شاہ نواز ریسٹورنٹ ایپینے ۔ وقت دوپہر ایک بجے
 
فہرست مہمانان و شرکاء

روحی بانو 
 آسیہ ایوب خان 
نینا خان 
چوہدری صاحب نینا کے شوہر
 ناصرہ خان  
اختر شیخ 
ممتاز ملک
 ریشمین شیخ 
تحریم شیخ
راز گوندل 
 نبیلہ آرزو 
سرفراز بیگ 
 عاکف غنی
خرم شہزاد 
شیخ نعمت اللہ 

سوہنیاں رتاں ۔ ممتاز ملک کے تبصرے

سوہنیاں رتاں
تبصرہ :
ممتازملک

محترمہ نجمہ شاہین صاحبہ دی کتاب سونیاں رتاں پنجابی کلام دے نال سجی ہوئی اک ایسی کتاب اک ایسی پستک اے جیہدے وچ اونہاں نے موسم دے حسن نوں  کھل کے بیان کیتا اے ۔  ایہہ موسم دل دا وی اے ،  ایہہ موسم دنیا دا وی اے تے اندر دا موسم وی اے۔   باہر  دا وی اے تے اندر دا وی۔ 
اونہاں نے پنجاب دی ثقافت تے کھیڈاں نوں اپنے کلام دا موضوع بنایا اے ۔ مکدے مکدے تہذیبی ورثے دیاں یاداں محفوظ کرنے دی اک شاعرانہ کوشش سے ۔ جنہوں پیار دین نوں دل کردا اے۔  
  نجمہ شاہین صاحبہ دا کمال ا ے کہ او بڑی خوبصورتی دے نال پنجابی زبان دی ورت تے کم کردے نیں۔  تے اونو بڑے سوہنے طریقے نال اپنے شعراں دے اندر استعمال کردے نے۔  میں اوہناں دی کتاب لئی دلوں دعا کردی آں  کہ کتاب سوہنیاں رتاں پڑھن والیاں دے دلاں  وچ  اپنے لئی اک سوہنی تھاں بنائے۔ آمین 
نجمہ شاہین دی کامیابیاں دے لئی بہت ساریاں دعاواں 
(اردو پنجابی شاعرہ کالم نگار عالمی نظامت کار ، کہانی کار)
ممتاز ملک
 پیرس فرانس

اتوار، 23 نومبر، 2025

ری لاونچنگ ۔ قطرہ قطرہ زندگی ۔ سچی کہانیاں۔ رپورٹ

ری لاونچنگ 
قطرہ قطرہ زندگی 
پیرس فرانس میں

23نومبر 2025ء بروز اتوار 
فرانس میں مقیم پاکستانی نژاد معروف شاعرہ لکھاری کالم نگار اور عالمی نظامت کار محترمہ ممتازملک کی سچی کہانیوں کی  کتاب "قطرہ قطرہ زندگی" کی ری لاونچنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں یورپ کی پہلی پاکستانی لکھاری جس نے اردو زبان میں پہلی بار سچی کہانیوں پر مشتمل خوبصورت کتاب کی تخلیق سے ایک نئی روش کا آغازکیا ہے ۔ 
محترمہ ممتازملک کی مجموعی طور پر یہ نویں کتاب ہے ۔ اس سے پہلے انکے 4اردو ، 1 پنجابی شعری مجموعہ کلام ،1  نعتیبہ مجموعہ کلام جبکہ 2 کالمز کے مجموعے منظر عام پر آ چکے ہیں۔ 
پروگرام کی نظامت کے فرائض راہ ادب فرانس کی آرگنائزر  محترمہ روحی بانو صاحبہ نے بہت خوبصورتی کیساتھ ادا کیئے ۔ جبکہ پروگرام کا سٹیج بھی محترمہ روحی بانو صاحبہ کی خوبصورت منتظمہ ہونے کی گواہی دے رہا تھا۔ 
پروگرام کی صدارت معروف انٹرنیشنل ناول نگار جناب سرفراز بیگ صاحب نے کی۔  جبکہ مہمان خاص معروف اردو اور پنجابی زبان کے شاعر راز گوندل صاحب اور  معروف سماجی و سیاسی شخصیت شیخ نعمت اللہ خان تھے ۔ 
پروگرام کا آغاز جناب راز گوندل صاحب کی خوبصورت تلاوت کلام پاک سے ہوا۔  اس کے بعد حمدیہ اور نعتیہ اشعار کے ساتھ معروف شاعر اور کالم نگار جناب عاکف غنی صاحب نے محفل میں ایک خوبصورت روحانی ماحول پیدا کیا۔  شرکائے محفل میں سے محترمہ نبیلہ آرزو صاحبہ نے سچی کہانیوں کی کتاب قطرہ قطرہ زندگی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اپنی خوبصورت غزل سے نوازا اور بہت داد سمیٹی۔  معروف فیشن ڈیزائنر محترمہ نینا خان صاحبہ نے کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے سچائی سے قریب تر اور چونکا دینے والا قرار دیا۔ انہوں نے پروگرام کی آرگنائزر اور نظامت کار محترمہ روحی بانو صاحبہ کی صلاحیتوں کا بھی اعتراف کیا اور انہیں خوب داد دی۔
 ڈیلی پکار کی نمائندہ خاص معروف جرنلسٹ محترمہ ناصرہ خان صاحبہ نے کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے ممتاز ملک صاحبہ کو اس خوبصورت اور یادگار لمحے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں اپنے قلم کے سفر کو اسی تندہی کے ساتھ جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ روحی بانو صاحبہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
محترمہ آسیہ ایوب خان صاحبہ نے بہت خوبصورت الفاظ میں قطرہ قطرہ زندگی کتاب پر اپنے خوبصورت خیالات کا اظہار کیا ۔ محترم عاکف غنی صاحب نے صاحب کتاب کو اس خوبصورت سفر پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں آگے کی جانب اسی طرح گامزن رہنے کی تلقین کرتے ہوئے اپنے خوبصورت کلام سے نوازا اور خوب داد سمیٹی۔  مہمان خاص جناب راز گوندل صاحب نے اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں اپنے خیالات کا اظہار کیا 
 ممتاز ملک صاحبہ کی کاوشوں کو خراج تحسین منظوم انداز میں پیش کیا اور بہت داد سمیٹی۔  جبکہ ان کے اردو کلام نے بھی محفل میں خوب رنگ جمایا۔ جناب نعمت اللہ شیخ صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں ہمیشہ کی طرح صاحبہ کتاب محترمہ ممتاز ملک کی نہ صرف حوصلہ افزائی فرمائی بلکہ انہیں دبنگ اور بہادر خاتون قرار دیتے ہوئے مختلف سوشل میڈیا سائٹس کے اوپر ان کے کاموں کا ذکر کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ اتنی بہادری کے ساتھ ایسے خاص اور نازک نکات پر بات کرنا جس پر اکثر مرد بھی گھبرا جاتے ہیں،  لیکن ممتاز ملک نے ہمیشہ ایسے نکات کو نہ صرف اٹھایا بلکہ ان کے اوپر بھرپور انداز میں مدلل گفتگو بھی کی اور ہمیشہ سننے اور دیکھنے والوں کی تربیت کا اہتمام کیا۔  ان کی تحریریں نہ صرف دبنگ ہوتی ہیں بلکہ ہمیشہ کوئی مقصد لیئے ہوئے ہوتی ہیں۔  اس لیئے ہمارے معاشرے ہماری کمیونٹی کو جتنی آج اس کی ضرورت ہے۔  شاید اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔  انہوں نے اس کتاب کو ایک خوبصورت اضافہ قرار دیتے ہوئے اس بات کی امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی اسی طرح سچی کہانیاں منظر عام پر آتی رہیں گی۔  اور ہمیں ان سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا رہے گا۔  محترمہ ممتاز ملک نے اپنی کتاب کے سفر کو بیان کرتے ہوئے ادبی حلقوں کی آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ حسد اور کینہ پروری کی روش کو پروان چڑھانے والوں کو اس بات سے باز رہنے کی تلقین کرتے ہوئے احساس دلایا،  کہ نہ کسی کے آنے سے یہ دنیا رکی تھی نہ کسی کے جانے سے رکے گی۔ آج جتنا بھی کوئی اچھا لکھ رہا ہو کل اور اچھے لکھنے والے بھی آئیں گے اور اچھے سننے والے بھی۔  اس لیئے جن لوگوں کو یہ گمان ہے کہ وہ لوگوں کو اپنے اشاروں پر چلاتے ہیں اور بہت بڑے کامیاب اور طرم باز ہیں انہیں خدا کی اس لاٹھی سے ضرور سبق حاصل کرنا چاہئے جہاں روزانہ ایسے کئی بت منہ کے بل گرتے ہیں اور بے شک ہر بت کے لیے ایک دن مقرر ہے جب وہ اپنے منہ کے بل گرتا ہے۔  اور اپنے انجام کو پہنچتا ہے۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نہ تو میں نے کل کسی کو اپنا گارڈ فادر بنایا ۔ نہ میں کسی سے کسی بھی قسم کی مراعات حاصل کرتی ہوں۔  نہ میں کسی سے کوئی مفادات وابستہ کرتی ہوں۔  اس لیے میں کل جس طرح اپنے اکیلے سفر پر روانہ تھی آج بھی اپنے اسی سفر پر ہمیشہ کی طرح بہت مطمئن ہو کر روانہ ہوں۔  اور اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کہاں دو لوگ ہیں اور کہاں دو سو لوگ ہیں۔  فرق اس بات سے پڑتا ہے کہ کہاں کون سی بات کتنی سچی ہے اور کتنی مضبوط ہے اور کتنی حقیقت کے قریب ہے۔  اور ہم یقینا ہر حال میں اپنے خدا کو جواب دہ ہیں اگر ہمیں یہ قلم سونپا گیا ہے اس کے الفاظ سونپے گئے ہیں اور ہم حقیقت میں سچے لکھنے والے ہیں تو پھر ہمیں اللہ تعالی کو جواب دینے کے لیے اتنے ہی زیادہ متفکر بھی ہونا چاہیئے۔ انہوں نے ریشمین شیخ صاحبہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کتاب کو سپانسر کیا ۔ جبکہ اپنے شوہر اختر شیخ صاحب کا تہہ دل سے انکے تعاون اور محبتوں کے لیئے شکریہ ادا کیا ۔ 
پروگرام کی آرگنائزر اور نظامت کار محترمہ روحی بانو صاحبہ نے آخر میں سب ہی مہمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ وہ اج " راہ ادب فرانس " کے ساتھ اس خوبصورت موقع پر ایک یادگار تقریب کا حصہ بنے ۔ جبکہ ہماری نائب صدر محترمہ شمیم خان صاحب نے پاکستان سے خاص طور پر خوبصورت پیغام سے نوازا اور بہت ساری دعاؤں سے اس تقریب میں اپنی شمولیت کو یقین بنایا۔ 
پروگرام کے آغاز میں ہی تمام مہمانوں کو خوبصورت بوفے ظہرانا دیا گیا ۔۔اس کے بعد پروگرام کا آغاز ہوا۔  جبکہ پروگرام کی اختتام پر جناب راز گوندل صاحب کی جانب سے لایا ہوا بے حد خوبصورت اور تازہ کیک کاٹا گیا اور بہت ہی دعاؤں سے نوازا گیا۔  ممتاز ملک صاحبہ کو آج کی شام کی تہہ دل سے مبارکباد پیش کی اور قطرہ قطرہ زندگی جیسی  سچی کہانیوں کی کتاب کے لئے انہیں ایک بار پھر سے پرخلوص مبارک باد دی۔  یوں یہ شام ہنستے مسکراتے دعاؤں کے ساتھ رخصت ہوئی۔
                ۔۔۔۔۔۔۔۔ 

اتوار، 16 نومبر، 2025

نومبر12/ 2025ء سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ

سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ 

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 79واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 12 نومبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔  ناصر علی سید ۔ پشاور
۔  رشید حسرت۔ کوئٹہ

مہمان خصوصی:
۔ اطہر ضیاء ۔ اسلام اباد 
۔ فیاض ورگ۔  کویت

مجلس شعراء:
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ انیس احمد ۔ لاہور
۔ عطیہ رحمان۔  شاہدرہ
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان 
 ۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ مظہر قریشی۔ انڈیا 
۔ ۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے  
وقار علی۔ بحرین
۔ فوزیہ اختر ردا ۔ انڈیا 
زرینہ شاہین ۔ مریدکے 
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی 
۔ محرم عروج .فیصل اباد
                ۔۔۔۔۔۔

  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇
https://youtu.be/B1G1u0_lPa8?si=lP5MQnFKG1jSPIQC
               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 15 نومبر، 2025

نومبر2025ء/14 ۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرے


سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ 

راہ ادب فرانس دا 56واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی

تاریخ : 14نومبر 2025ء
 دن: جمعہ 
 وقت:
 پاکستان: رات 8 بجے 
بھارت: رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔ ندیم افضل ندیم ۔شیخوپورہ
۔  انیس احمد ۔ لاہور

۔ مہمان خاص:
ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

مجلس شعراء:
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ عطیہ رحمان ۔ شاہدرہ
۔ ڈاکٹر ستیش ٹھکرال سونی۔ فیروز پور انڈیا
صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وقار علی ۔ بحرین
۔ نجم الحسنین حیدر۔ لاہور
۔ اظہر سلیم ۔ لاہور 
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔ وقار علی۔ بحرین 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد
۔ زرینہ شاہین ۔ مریدکے
                ۔۔۔۔۔۔

  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇
https://youtu.be/4wrDY3mDzmY?si=EC9NIvp9A9tJEP_b
                   ۔۔۔۔۔۔

بدھ، 12 نومبر، 2025

بیٹیوں کو دیجیے ۔ کوٹیشنز ۔ چھوٹی چھوٹی باتیں

 بیٹیوں کو دیجیئے

پہرہ  نہیں جرات 
جہیز نہیں وراثت 
پابندی نہیں موقع
خوف نہیں حوصلہ
سامان نہیں ہنر
لاڈ نہیں تعلیم
امید نہیں فیصلے کا اختیار 
⭐ اور یاد رکھیں 
آپکی بیٹیاں آپ سے بہت پیار♥️ کرتی ہیں۔ 
                 ۔۔۔۔۔۔
 

منگل، 11 نومبر، 2025

شکار یار/ شاعری ۔ اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا ۔ اشاعت 2024ء


شکار یار

مجھے دشمنوں کی خبر نہیں میں ہوں دوستوں کا شکار یار 
میرے ہاتھ باندھ کے اسطرح مجھے بے بسی سے نہ مار یار

ہے سکون شرط اگر اختتام پہ جنگ میں تو بگل بجا
جو قرار کھو کے ملی اگر میری جیت ہے میری ہار یار

ہوں بھلے سے کتنی شکستہ پا نہ تو بستیوں کے یہ پل گرا
مجھے شک یے چھوٹ نہ جائے کچھ
ابھی جانا ہے پھر پار یار

جسے اپنے سچ پہ یقین ہو اور خندہ جسکی جبین ہو
جو عمل میں عزم صمیم ہے اسے ڈر نہیں سر دار یار 

تیرے پاس ہے جو یہ اختیار تو بدل دے اپنا ہر اک مدار 
یوں نہ ایڑیاں تو رگڑ کے جی نہ تو زندگی یوں گزار یار

ممتاز یہ ہے نصیب جو مجھے گھیرتا ہے گراتا ہے 
میرے ساتھ ہی یہی ہوتا ہے کاہے ہوتا ہے ہر بار یار
●●●

اقبال ڈے پیرس میں۔ رپورٹ

رپورٹ:
(ممتازملک ۔پیرس)

9نومبر 2025ء بروز اتوار 
شریف اکیڈمی جرمنی فرانس کے زیر اہتمام شاعر مشرق مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال کی 148ویں سالگرہ نہایت عقیدت اور ملی جوش و جذبہ کے ساتھ منائی گئی۔  جسے شریف اکیڈمی جرمنی کی  فرانس میں ایگزیکٹو  ڈائریکٹر یورپ روحی بانو صاحبہ نے آرگنائز کیا۔ 
خواتین کی بڑی تعداد نے اس میں شرکت کی اور  پھول پیش کیئے اور موم بتیاں جلا کر اپنے عظیم شاعر کو خراج تحسین پیش کیا ۔ اس تقریب کا آغاز  میں نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم فردوس شفقت نے کیا۔۔ 
معروف نعت خواں ستارہ ملک نے علامہ اقبال کا کلام خودی کا سر نہاں پیش کیا۔  انٹرنیشنل فیشن ڈیزائنر نیناں خان، سینئر صحافی ناصرہ خان   ، معروف شاعرہ ٫ مصنفہ اور کالم نویس ممتاز ملک نے اپنا کلام "اقبال تیرا پھر سے تعارف میں کراؤں "پیش کیا اور داد سمیٹی۔  اس کے علاوہ سماجی شخصیات میں عالیہ مرتضی ، غزالہ یاسمین ، شمیم ظہور ، فرزانہ شیخ ، رانی کنول ، سارہ کرن ،  فرحت عاشق، فرح کریم  ، شبانہ احمد   ، فردوس شفقت  نے اقبال کو خراج تحسین پیش کیا ۔ 
اس تقریب میں خواتین اور بچوں نے خوبصورت ٹیبلوز " لب پہ آتی ہے دعا" اور " غلام قادر روہیلہ " بھی پیش کیئے گئے۔  جسے ناظرین نے بے حد سراہا ۔  ٹیبلوز میں بہترین کارکردگی پر کپ دیئے گئے۔ 
 علامہ اقبال کی 148 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ 
 یہ پروقار تقریب شاندار ظہرانہ اور مزیدار کیک سے لطف اندوز ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوئی۔ 
                  ۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 8 نومبر، 2025

۔7نومبر 2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ



سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ 

راہ ادب فرانس دا 55واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ نسرین سید ۔ کینیڈا

تاریخ : 7نومبر 2025ء
 دن: جمعہ 
 وقت:
 پاکستان: رات 8 بجے 
بھارت: رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

۔ مہمان خاص:
۔ ندیم افضل ندیم ۔شیخوپورہ
 ساجد نصیر ساجد۔ اٹلی

مجلس شعراء:
۔ سرور صمدانی۔ ملتان 
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ عطیہ رحمان ۔ شاہدرہ
۔ ڈاکٹر ستیش ٹھکرال سونی۔ فیروز پور انڈیا
۔ عظیم قاضی۔  لاہور
۔ رومی بیگ گجراتی۔ عمان
۔ اظہر سلیم ۔ لاہور 
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔ وقار علی۔ بحرین 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ راز گوندل۔ فرانس
۔ فرحت عندلیب ۔ فرانس
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
                ۔۔۔۔۔۔
  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇
https://youtu.be/3EZXICfF7-E?si=4Jcb7_255hW5Ked0
                   ۔۔۔۔۔۔

جمعرات، 6 نومبر، 2025

کتب ٹائٹلز ۔ ممتازملک



ٹائٹلز کتب: ممتازملک 
پیرس۔فرانس
۔۔۔۔۔۔









اشاعت: 2011ء




اشاعت: 2013ء






اشاعت: 2016ء







اشاعت: 2019ء





اشاعت: 2020ء





اشاعت: 2022ء




اشاعت: 2023ء





اشاعت:2024ء




اشاعت: 2024





:اشاعت 




نومبر5/ 2025ء ۔ سند مشاعرہ۔ راہ ادب فرانس ۔ بزم ارباب سخن پاکستان ۔ اردو مشاعرہ

سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ 

راہ ادب فرانس اور بزم ارباب سخن پاکستان کا 78واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون کیساتھ پیش کیا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین۔ لاہور 

تاریخ : 5 نومبر 2025ء
 دن: بدھ 
 وقت:
 پاکستان رات 8 بجے 
بھارت رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

 صدارت:
۔ شجاع الزماں خان شاد ۔ سعودیہ 
۔ خواجہ ثقلین ۔ انڈیا

مہمان خصوصی:
۔  مینا خان۔  امروہہ ، انڈیا 
۔ شمشاد شاد۔  ناگپور، انڈیا

مجلس شعراء:
۔ رشید حسرت۔ کوئٹہ
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی 
۔ ڈاکٹر ممتاز منور۔ انڈیا 
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ شہناز رضوی کراچی
۔ سرور صمدانی ۔ ملتان 
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔  ڈاکٹر سخی سرمست۔ گلبرگہ شریف ۔ انڈیا
۔ اظہر سلیم ۔ لاہور 
۔ مظہر قریشی۔ انڈیا 
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ ۔ مرزا ارشد خان۔ اٹک
۔ سید علی کامل۔ اوکاڑا 
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے 
۔ راز گوندل۔ فرانس
محمد عارف علی۔  سعودیہ 
زرینہ شاہین ۔ مریدکے
۔ راحت رخسانہ۔ کراچی 
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی 
۔ محرم عروج .فیصل اباد
                ۔۔۔۔۔۔

  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇

               ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اتوار، 2 نومبر، 2025

قطرہ قطرہ زندگی۔ اظہار خیال ۔ بک ری لاؤنج پیرس




ری لاونچنگ 
قطرہ قطرہ زندگی 



یہ کتاب ان عورتوں کے نام ہے جنہوں نے دنیا میں جب بھی مسند اقتدار سنبھالا ، بڑی ذمہ داریاں لیں تو تاریخ میں اپنا نام رقم کروا دیا۔  ہم ملک پاکستان کی بات کرتے ہیں جہاں سب سے پہلے خاتون اول محترمہ فاطمہ جناح، جنہوں نے اپنی ساری زندگی، اپنی ساری جوانی، اپنا سارا بڑھاپا ملک پاکستان کے عوام کے لیئے پہلے آزادی کی خاطر اور اس کے بعد اس کے ہاں حکومتوں کی استحکام کی خاطر وقف کر دی۔  یہاں تک کہ مخالفین کے ہاتھوں اپنی جان تک قربان کرتی ہے۔  جیتے جی  بھی،  مرتے بھی کیسے کیسے الزامات کا سامنا کیا ۔ نہ ان کے سفید بالوں کا احترام کیا گیا۔ نہ قائد اعظم محمد علی جناح کی بہن ہونے کی کوئی عقیدت ان کو دی گئی۔  کرسیوں کے بھوکوں نے منہ کھول کر کیسے کیسے ان کا شکار کیا۔  لیکن ان کا نام دلوں کی تختی پر لکھا تھا جو آج بھی زندہ ہے اور قیامت تک زندہ رہے گا ۔ محترمہ فاطمہ جناح کو سلام ۔
پھر اسی ملک میں ایک اور عورت آئی ۔ جس نے اکیلی ہو کر نوجوانی میں ، بہت کم عمری میں اپنے باپ کو سیاسی جنگ لڑتے ہوئے دیکھا۔ وہ درست تھی  یا غلط ۔  اس بات کے لیئے ہر آدمی کی اپنی رائے ہو سکتی ہے۔ لیکن اس نے ایک عورت ہوتے ہوئے ایک لڑکی ہوتے ہوئے اپنے آپ کو کبھی کسی میدان میں کسی سے پیچھے نہیں کیا ۔ جب وہ پاکستان آئی تو یورپ سے پڑھی ہوئی اس لڑکی نے اس ملک کی اقدار کی پاسداری بھی کی۔ سر پہ دوپٹہ رکھا۔ ہاتھ میں تسبیح رکھی۔ کندھے پر شال ڈالی اور میدانوں میں اترتی چلی گئی ۔ مردانہ وار ہر مشکل کا مقابلہ کیا ۔ پاکستان کے لیئے جو کچھ وہ کر سکتی تھی انہوں نے کیا۔  اور بے نظیر بھٹو کہلائیں  جنہیں آج بھی لوگ عقیدت سے سلام کرتے ہیں۔  خود کو دہشت گردی کے جال میں الجھا ہوا ۔ دیکھا اس ملک کو باہر نکالنے کی کوششوں میں اپنی جان تک قربان کر بیٹھی۔  لیکن تاریخ میں 35 سال کی عمر میں کم عمر اور پہلی مسلم دنیا کی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل کر کے نام لکھوا لیا ۔
 جہاں میں اور بہت سے کاموں میں متحرک تھی وہاں یورپ میں اور فرانس میں یقینا وہ پہلی پاکستانی خاتون جس نے (سچی کہانیوں ) ٹرو سٹوریز کے اوپر کام کیا اور اسے کتابی شکل دی ۔ کا اعزازمجھےمل رہا ہے اس کا مجھے اس کتاب کے لکھنے کے دوران بالکل بھی اندازہ نہیں تھا۔ کل تک یہ کام کیسے ہوگا ، کا علم نہیں تھا اور  آج یہ کتاب اللہ کے کرم سے ایک سچائی کی طرح روز روشن بن کر سامنے آ چکی ہے۔ الحمدللہ 
اس کتاب میں شامل  میرے  تین افسانے میرے افسانہ نگاری کے کام کا تعارف کے طورپر بھی پیش کیا گیا ہے ۔ 

شاید میں اسوقت تک اس کتاب کی اس اہمیت کااندازہ  نہیں لگا سکہ تھی کہ یہ پہلا کام ہے اور اس کی رونمائی میں خصوصی شور مچانے کی یاکسی دھوم دھڑکے کی ضرورت ہے ۔ اس لیئے 2024ء میں یہ کتاب جب تکمیل کے مراحل کے بعد میں سادگی کیساتھ  اپنے عزیز و اقرباء کے ساتھ  اس کی رونمائی کر چکی تھی۔  راولپنڈی میں جس کی ٹک ٹاک بنا کر اس وقت ریلیز کر دی گئی تھی۔  جو ابھی بھی شاید اس کے ریکارڈ میں نومبر کے کتب کی ڈلیوری کی ویڈیو کے بعد بھی موجود ہے۔ 6 نومبر 2024ء کو اس کا آئی ایس پی این نمبر کا فارم ہمیں پبلشر اردو سخن جناب ناصرملک صاحب کی جانب سے بھجوا دیا گیا ۔ 
یوں یہ یورپ اور فرانس میں پاکستانی لکھاری وہ بھی پہلی پاکستانی خاتون لکھاری کی پہلی سچی کہانیوں کی کتاب "قطرہ قطرہ زندگی " کتاب پاکستان میں رجسٹر ہو چکی تھی۔ راولپنڈی پاکستان میں 10نومبر 2025ء سرحد یونیورسٹی کے پروفیسر معروف شاعر اورر لکھاری جناب عبید بازغ امر صاحب اورمعروف آرگنائزر ادبی پروگرامز جناب علی اصغر صاحب کیساتھ مقامی ریسٹورنٹ میں ملاقات اور ظہرانہ میں اس کتاب کی رونمائی کی گئی ۔  
 میں پاکستان میں مستقل ادبی  دوروں میں مصروف  تھی۔  پاکستان بھر میں ادبی پروگرامز میں شامل ہو رہی تھی اس لیے وہاں ایسی تاریخ نہیں بن رہی تھی کہ باقاعدہ ہم اس کو کسی بڑی تقریب کی صورت میں کرتے تو سوچا اب اس کی اگلی تقریب ہم فرانس میں ہی کریں گے ۔ یوں آج الحمدللہ آپ سب کے ساتھ فرانس میں 23نومبر 2025ء اسے ری لاؤنج کیا جا رہا ہے۔  میں امید کرتی ہوں کہ آپ اس کتاب کو اپنی محبتوں اور دعاؤں سے نوازیں گے اور اس پہلے اعزاز کو اللہ تعالی کی جانب سے انعام سمجھتے ہوئے میں آپ سب کے ساتھ آج بانٹنے جا رہی ہوں۔
 بہت شکریہ
 ممتاز ملک
پیرس، فرانس 

ہفتہ، 1 نومبر، 2025

اکتوبر31 /2025ء ۔ سند مشاعرہ ۔ راہ ادب فرانس ۔ پنجابی مشاعرہ


سند مشاعرہ 💐
گرینڈ مشاعرہ 

راہ ادب فرانس دا 54واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ
گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی دی سانجھ نال پیش کیتا گیا۔
منتظمین:
۔ محمد نواز گلیانہ، اٹلی

تاریخ : 31اکتوبر 2025ء
 دن: جمعہ 
 وقت:
 پاکستان: رات 8 بجے 
بھارت: رات 8.30 بجے 
یورپ: شام 4 بجے

منتظمہ و نظامت کار :
 ممتازملک، پیرس، فرانس

تیکنیکی معاون:
کامران عثمان ۔ کراچی

 صدارت:
۔ انیس احمد ۔ لاہور

۔ مہمان خاص:
۔ نصرت یاب نصرت ۔ راولپنڈی 

مجلس شعراء:
۔ عرفانہ امر ۔ گوجرانولہ 
۔ امین اوڈیرائی۔ سندھ
۔ الیاس آتش۔ مریدکے 
۔ عطیہ رحمان ۔ شاہدرہ
۔ اظہر سلیم ۔ لاہور 
۔ اشفاق احمد ۔ سپین
۔ رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ لیاقت علی عہد ۔ یوکے 
۔ وقار علی۔ بحرین 
۔ ساجد نصیر ساجد ۔ اٹلی
۔ راز گوندل۔ فرانس
۔ طاہر ابدال طاہر ۔ لاہور 
۔ صائم کاشان۔ راولپنڈی 
۔ وسیم کلیامی۔ راولپنڈی 
۔ فرحت عندلیب ۔ فرانس
۔ محرم عروج ۔ فیصل آباد 
۔ اندرجیت کور۔ لدھیانہ 
                ۔۔۔۔۔۔


  آپ سب کی شرکت کے لیئے ہم تہہ دل سے آپ سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ 
♥️💙💜🤎💖🩶🩷💚🤍💐💐💐💐💐💐💐💐💐
شکرگزار
ٹیم : راہ ادب فرانس 
ٹیم: گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی
                 ۔۔۔۔۔۔
پیش ہے مشاعرے کا یوٹیوب لنک اسے کاپی پیسٹ کر کے مشاعرے کا لطف لیجیئے۔ 👇
https://youtu.be/mIAWwG-L8Zk?si=xrVeiHUI1los2Dvs
                   ۔۔۔۔۔۔

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/