ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 6 جولائی، 2017

وزیر اعظم پاکستان کے نام ایک کھلا خط

جناب مکرمی و محترم وزیر اعظم پاکستان
محمد نواز شریف صاحب
سلام مسنون 
(ممتازملک )

میں ملک پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد سے جڑے شہر راولپنڈی کی رہنے والی ایک کام آدمی کی عام سی بیٹی ہوں. جی جی وہی شہر جس میں آپ نے اپنے حکومتوں کی سیاست کے چالیس سالہ دورمیں میٹرو کا تحفہ دیا ہے ..باقی شہر کا کچرا گھر بننا آپ آپ کا سردرد تھوڑی ہے. اس لیئے اس کا شکوہ جانے دیں آپ کوئی میونسپلٹی کے انچارج تو ہیں نہیں کہ اس شہر کو صاف کروائیں . آپ تو لاہور شہر کے ہر محکمے کے مالک ہیں سو وہاں آپ کی سردردی  زیادہ بنتی ہے . جو آپ لیتے بھی ہیں . گاڑیاں تو آپ کی سارا دن لاہور کی سڑکوں سے گزرتی ہیں ہمارے شہروں کی سڑکوں سے تھوڑی گزرتی ہیں 😎.
آپ نے تین بار اس ملک پاکستان  کی باگ دوڑ سنبھالی . خوب کام کیا😆
لیکن آپ کے اکثر کاموں میں ہمیں ہمیشہ یہ ہی گمان رہا کہ شاید آپ صرف لاہور کے وزیر اعظم  ہیں . اور ہم باقی شہروں کو لاہور سے ہمیشہ ہی جلن رہی کہ ہمارے شہر کا ایسا وزیراعظم کیوں نہیں ہے جی  😃
ہم تو بچپن میں آپ کی  وزارت اعلی پر اپنے اماں باوا سے یہ سوال ضرور کیا کرتے تھے کہ آخر لاہور جیسا وزیر اعلی  راولپنڈی کا اور پنجاب کا  کیوں نہیں ہے 😯
لیکن ہمارے والدین بھی آپ کے پنجاب  کا وزیر اعلی بننے کے انتظار میں اس دنیا سے اگلی دنیا کی گاڑی میں سوار ہو گئے . اور اب ہم لاہور جیسا وزیر اعلی اپنے پنجاب میں دیکھنے کہ آرزو  میں بزرگ ہونے کو آئے . لیکن
ہنوز دلی دور است شاید 😉
دو بار  آپ پاکستان کے وزیراعظم کے اپنے عہدے سے  اپنی ضد بازی کی وجہ سے مدت حکومت پوری نہ کر سکے .
کیونکہ آپ لاہور کے وزیراعظم رہے پاکستان تو آپ نے دیکھنا کیا تھا . آپ نے تو پنجاب بھی کبھی اپنے زندگی میں پورا نہیں دیکھا یقینا 😠
اب تیسری بار وزارت عظمی کا ہما آپ کے سر بیٹھا . تو آپ نے کافی کام دل کے بجائے دماغ سے کرنے کی ٹھانی.  چاہے اپوزیشن جماعتوں کی ضد میں ہی سہی . بھلا تو پاکستان ہی کا ہوا نا 😄
اور ہم راولپنڈی واسیوں کو بھی ایک عدد انڈر پاس اور میٹرو نصیب ہو ہی گئی . باقی میٹرو کے نیچے کا ٹریفک جائے بھاڑ میں ....اس کا علاج ڈسپرین کی گولیاں ہر بندہ اپنے گھر سے لیکر نکلے یہ بھی کوئی حکومت کے کرنے کے کام ہیں کیا 😂 ڈسپرین کی گولیاں سر جی 😉😉
خیر اس بار اپوزیشن نے آپ کو چین کی بنسی نہ بجانے کی قسم کھائی  اور پچھلی حکومت میں آپ نے جو فرینڈلی راگ گا کر چپ شاہ کا روزہ رکھ لیا تھا . وہ کام اس بار کی اپوزیشن اپنے منہ میں دہی جما کر کرنے کے موڈ میں بلکل نہ رہی ....سو آپ کو بھی اس بار لاہور سے نکل کر چار شہروں کی دھوپ اپنے سر کو لگوانی ہی پڑی . 😡
خیر کیا  کریں  سیانے بھی کیا کیا فضول باتیں کر گئے ہیں .لگتا ہے ان کے پاس باتیں  کرنے کے سوا کوئی کام ہی نہیں تھا . اور کم بخت ایسی ایسی باتیں کر گئے ہیں کہ کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی سے چپک ہی جاتی ہیں 😧
اب یہ ہی سن لیں ...نہیں نہیں میں آپ کو نہیں سنا رہی  میری کیا مجال جناب. بڑوں ویلے بابوں نے کہا ہے کہ
جناں نے کھادیاں  گاجراں
تے ڈھڈ اناں سے پیڑ 😝
یعنی اردو میں کہیئے کہ
کہ میاں جو گاجریں  کھانے کا شوق رکھتے ہیں انہیں پیٹ کے مروڑ بھی جھیلنے پڑتے ہیں ...😨
سو آپ کا منصب جتنا بڑا ہے  اس میں انجوائمنٹ تو ہے ہی پر جوابدہی بھی یقینا بہت بڑی ہے اللہ پاک کے ہاں ہی نہیں اب پاکستان میں بھی 😧
سو آپ نے اس جوابدہی کے لیئے کوئی بہانہ تراشے کے بجائے اس کا سامنا کرنے کی ٹھانی . خوب فیصلہ  کیا .
آپ خاندان کے ساتھ سب کے سامنے پیش  ہوئے ..خوب فیصلہ کیا ..
لیکن یہ کیا ....مار دی آپ نے کہ  بچے بچے پیش ہونے کا گلہ کر دیا ...حیرت ہے آپ کے بچے اب نانا نانیاں بن کر بھی بچے ہیں تو آپ ان کیساتھ لڈو کھیلتے .کہ وہ ابھی تک بڑے ہی نہیں ہوئے . لیکن پیدائشی ارب پتی واقعی  جس عمر تک چاہے بچہ رہ سکتا ہے یہ بھی آپ نے پاکستانیوں کو نیا سبق سکھایا بہت شکریہ اسی کی ہماری زندگیوں میں کمی تھی . .اس ہر ایک اور ....مار دی آپ نے. ...کہ
مریم بیٹی کو جوابدہی والوں نے بلا کر گویا اس کائنات کا ظلم عظیم کر دیا 😲
ہمیں تو اس بات کا صدمہ ہو گیا کہ کاش اس ملک کے بچی طیبہ کو اسکا  مالک بدترین تشدد کا نشانہ نہ بناتا اگر اس کا باپ بھی آپ جیسا ہوتا ...
کوئی بیٹی ریپ نہ ہوتی
کوئی ماں دودھ کی بوتل کے لیئے خود کو نہ بیچتی. .
جھوٹے الزامات لگا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے پاکسان کی کوئی بیٹی نہ ہوتی 😢 تیزاب سے جھلسی کوئی  بیٹی نہ ہوتی ...پسند کی شادی پر قتل کر دی گئی کوئی بیٹی نہ ہوئی...
چولہے پھٹنے پر مرنے والی  بہو بن کر گئی کوئی بیٹی نہ ہوتی.
کاش ان کے باپ بھی نواز شریف جیسے باپ ہوتے .. جو اپنی بیٹی (جو اب بیٹی کی بیٹی کی بھی ماں بن چکی ہے )کے سر پر دھوپ کی گرمی بھی برداشت نہ کر سکا اور بلبلا اٹھا .....یہ آپ نے کیا کر دیا میاں نواز شریف صاحب وزیر اعظم پاکستان آپ نے اس ملک کے دس کروڑ سے زیادہ بیٹیوں کو احساس کمتری میں مبتلا کر دیا ...آپ کے پاس اپنا اگلا الیکشن جیتنے کے لیئے تیار منصوبوں کی لمبی لسٹ موجود ہے پھر آپ نے ایسا کیوں کیا .. اب ہر بیٹی ایک بار اپنے بابل کا چہرہ یہ سوچ کر ضرور دیکھے گی کہ ہمارا بابل ہمارے سر کی دھوپ کو دھوپ کیوں نہیں سمجھتا ...کیا وہ باپ نہیں یا اس لیئے کہ وہ وزیر اعظم پاکستان نہیں . کیونکہ ہم تو عمر بھر  یہ ہی سمجھتے رہے کہ ملک کا حکمران ہی  اس ملک کی سبھی بیٹیوں کا باپ ہوتا ہے .😢 آپ نے ایک بیٹی کی حمایت کر کے یہ بتا دیا کہ بیٹی بس اپنی اپنی 😔😔😔
                 --------------

اتوار، 2 جولائی، 2017

پیرس پاکستانی بھارتی مووی


پاکستانی پیرس اور بھارتی مووی 
ممتازملک. پیرس

بڑے شوق سے میں نے اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ پیرس کے سنیما ہال میں قدم رکھا .
جہاں بڑے ہی انتظار کے بعد ایک شاندار پاکستانی فلم "یلغار"نمائش کے لیئے پیش کی جارہی تھی . 
فلم شروع ہونے کا سن کر ہم نے ہال کی جانب دوڑ لگائی کہ ہمیں ہماری من پسند جگہ نہ مل سکی تو فلم کا مزہ کرکرا ہو جائیگا . اندھیرے میں فون ٹارچ آن کر کے ہال کی سیڑھیوں  کو ٹٹولتے ہوئے پہنچے سیڑھیوں کی ننھی منی لائٹس  میں جب بیٹھنے کو ہال پر نظر ڈالی تو  پہلا جھٹکا لگا . تمام ہال میں بمشکل تیس کے قریب لوگ بیٹھے تھے . دل کو ایک دھکا اور لگا جب معلوم ہوا کہ فرنچ سب ٹائٹل والی شاندار فلم "یلغار" کے مقابل پیرس کے پاکستانی بھارتی فلم "ٹیوب لائٹ " دیکھ کر اپنے جذبہ حب الوطنی کو تسکین پہنچا رہے ہیں . 
کہاں اس فلم "یلغار"کی فوجیوں کی اپنے عوام کے سر سے اپنی واری جانے والی جانوں کا بورنگ موضوع اور کہاں بھارتی فلم کے واہیات لٹکے جھٹکے اور بارہ مصالحے ...ہے کوئی مقابلہ ان دونوں کا ...
پھر بھی کشمیر بنے گا پاکستان 
فوج یہ کیوں نہیں کرتی ہے 
وہ کیوں کرتی 
حکمران یہ نہیں کرتے
وہ نہیں کرتے 
غیرت مند پاکستانیوں کبھی اپنے گریبان میں جھانکا....کہ تم کیا نہیں کرتے اور کیوں نہیں کرتے ... 
انڈین بیٹ پر ناچ کر ٹھمک  کر 
پاکستان پر تنقید کرنے والو
اتنی تو شرم کرو کہ تم  تو اپنی محض ایک فلم کو پروموٹ نہیں کر سکتے جو تمہارے منہ پر لگی دہشتگرد کی کالک دھونے کے لیئے تیار کی گئی ہے  ..اور دنیا کو یہ بتا سکو کہ ہم وکٹم ہیں دہشتگرد نہیں ...
بجائے اس کہ اپنے ساتھ اپنے غیر ملکی دوستوں کو بھی لاتے اور انہیں بتاتے کہ دیکھو ہم کیسے اپنے بھائی بیٹے اور باپ اس جنگ میں قربان کر رہے جو دنیا کی کوئی فوج اپنے ہی ملک میں ایسی جنگ  نہیں لڑ سکتی .کیسے اپنے عزتوں کو ان جانور طالبانوں کا شکار ہونے  سے بچا رہے ہیں ...
جاکر بھارتی فلم کے مصالحوں کا مزا لیجیئے . اور رات کو سوتے وقت اپنے بچوں کیساتھ ان کے اداکاروں  کو ڈسکس کرنا نہ بھولیے گا ...آخر کو ہم کیا کر سکتے ہیں جی یہاں بیٹھ کر ...
کچھ نہیں ..
آپ بس اپنا پیسہ بھارتی درندوں کے ہاتھ میں پہنچایئے. ..باقی وہ سب کچھ خود ہی کر لیں گے کبھی ہمارے ملک میں،
کبھی نہتے کشمیریوں کے خلاف،
اور کبھی بھارتی مسلمانوں کی آئے دن کی نسل کشی کی صورت ...
آپ انجوائے کیجیئے جناب 
ڈونٹ وری  
ٹیک اٹ ایزی 
پھر بھی بڑے جذبے سے 
نعرہ تکبیراللہ اکبر
فلم کے طور پر یلغار ایک بہترین فلم رہی .اپنے ملک میں ہونے والی دہشگردی کے خلاف جنگ کے موضوع پر بنی یہ فلم ہمارے فوجیوں اور ان کے گھرانوں کی قربانیوں اور اس وقت لوگوں کی حالت زار وہاں ہونے والی طالبانی دہشتگردی پر مبنی حالات پر بنی ہے .  یہ ایک فل ایکشن مووی ہے . جس میں  ہلکا پھلکا مزاح بھی رکھا گیا . جو بھلا لگتا ہے . حسین خوبصورت جنت نظیر مناظر آنکھوں کو فرحت  بخشتے ہیں. 
اداکاروں نے پروڈیوسر  ڈائریکٹر بیک گراونڈ میوزک ہر ہر لحاظ سے یہ ایک شاندار فل ہے . خون کو گرمانے والی . جزبہ حب الوطنی کو جگانے والی . 
اس کے بنانے والوں کو میں اپنی جانب سے اور اسے دیکھنے والوں کی جانب سے دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں .
                 ---؛؛؛؛--؛؛؛؛---

ہفتہ، 1 جولائی، 2017

امام احمد بن حنبل کی بیٹے کو نصیحتیں

انتخاب /ممتازملک
بیٹے کی شادی پر باپ کی نصیحتیں.

امام احمد ابن حنبل رح نے اپنے صاحب زادے کو شادی کی رات ۱۰ نصیحتیں فرمائیں

ہر شادی شدہ مرد کو چاہیئے کہ انکو غور سے پڑھے اور اپنی زندگی میں عملی طور پر اختیار کرے
میرے بیٹے، تم گھر کا سکون حاصل نہیں کرسکتے جب تک کہ اپنی بیوی کے معاملے میں ان ۱۰ عادتوں کو نہ اپناؤ
لہذا ان کو غور سے سنو اور عمل کا ارادہ کرو
پہلی دو تو یہ کہ عورتیں تمھاری توجہ چاہتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ تم ان سے واضح الفاظ میں محبت کا اظہار کرتے رہو
لہذا وقتاً فوقتاً اپنی بیوی کو اپنی محبت کا احساس دلاتے رہو اور واضح الفاظ میں اسکو بتاؤ کہ وہ تمہارے لئے کس قدر اہم اور محبوب ہے
(اس گمان میں نہ رہو کہ وہ خود سمجھ جائے گی، رشتوں کو اظہار کی ضرورت ہمیشہ رہتی ہے)
یاد رکھو اگر تم نے اس اظہار میں کنجوسی سے کام لیا تو تم دونوں کے درمیان ایک تلخ دراڑ آجائے گی جو وقت کے ساتھ بڑھتی رہے گی اور محبت کو ختم کردے گی
۳- عورتوں کو سخت مزاج اور ضرورت سے زیادہ محتاط مردوں سے کوفت ہوتی ہے
لیکن وہ نرم مزاج مرد کی نرمی کا بےجا فائدہ اٹھانا بھی جانتی ہیں
لہذا ان دونوں صفات میں اعتدال سے کام لینا تاکہ گھر میں توازن قائم رہے اور تم دونوں کو ذہنی سکون حاصل ہو
۴- عورتیں اپنے شوہر سے وہی توقع رکھتی ہیں جو شوہر اپنی بیوی سے رکھتا ہے
یعنی عزت، محبت بھری باتیں، ظاہری جمال، صاف ستھرا لباس اور خوشبودار جسم
لہذا ہمیشہ اسکا خیال رکھنا
۵- یاد رکھو گھر کی چار دیواری عورت کی سلطنت ہے، جب وہ وہاں ہوتی ہے تو گویا اپنی مملکت کے تخت پر بیٹھی ہوتی ہے
اسکی اس سلطنت میں بےجا مداخلت ہرگز نہ کرنا اور اسکا تخت چھیننے کی کوشش نہ کرنا
جس حد تک ممکن ہو گھر کے معاملات اسکے سپرد کرنا اور اس میں تصرف کی اسکو آزادی دینا
۵- ہر بیوی اپنے شوہر سے محبت کرنا چاہتی ہے لیکن یاد رکھو اسکے اپنے ماں باپ بہن بھائی اور دیگر گھر والے بھی ہیں جن سے وہ لاتعلق نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اس سے ایسی توقع جائز ہے
لہذا کبھی بھی اپنے اور اسکے گھر والوں کے درمیان مقابلے کی صورت پیدا نہ ہونے دینا کیونکہ اگر اسنے مجبوراً تمہاری خاطر اپنے گھر والوں کو چھوڑ بھی دیا تب بھی وہ بےچین رہے گی اور یہ بےچینی بالآخر تم سے اسے دور کردے گی
۷- بلاشبہ عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور اسی میں اسکا حسن بھی ہے
یہ ہرگز کوئی نقص نہیں، وہ ایسے ہی اچھی لگتی ہے جس طرح بھنویں گولائی میں خوبصورت معلوم ہوتی ہیں
لہذا اسکے ٹیڑھپن سے فائدہ اٹھاؤ اور اسکے اس حسن سے لطف اندوز ہو
اگر کبھی اسکی کوئی بات ناگوار بھی لگے تو اسکے ساتھ سختی اور تلخی سے اسکو سیدھا کرنے کی کوشش نہ کرو ورنہ وہ ٹوٹ جائے گی، اور اسکا ٹوٹنا بالآخر طلاق تک نوبت لے جائے گا
مگر اسکے ساتھ ساتھ ایسا بھی نہ کرنا کہ اسکی ہر غلط اور بےجا بات مانتے ہی چلے جاؤ ورنہ وہ مغرور ہو جائے گی جو اسکے اپنے ہی لئے نقصان دہ ہے
لہذا معتدل مزاج رہنا اور حکمت سے معاملات کو چلانا
۸- شوہر کی ناقدری اور ناشکری اکثر عورتوں کی فطرت میں ہوتی ہے
اگر ساری عمر بھی اس پر نوازشیں کرتے رہو لیکن کبھی کوئی کمی رہ گئی تو وہ یہی کہے گی تم نے میری کونسی بات سنی ہے آج تک
لہذا اسکی اس فطرت سے زیادہ پریشان مت ہونا اور نہ ہی اسکی وجہ سے اس سے محبت میں کمی کرنا
یہ ایک چھوٹا سا عیب ہے اس کے اندر
لیکن اسکے مقابلے میں اسکے اندر بے شمار خوبیاں بھی ہیں
بس تم ان پر نظر رکھنا اور اللہ کی بندی سمجھ کر اس سے محبت کرتے رہنا اور حقوق ادا کرتے رہنا
۹- ہر عورت پر جسمانی کمزوری کے کچھ ایام آتے ہیں۔ ان ایام میں اللہ تعالٰی نے بھی اسکو عبادات میں چھوٹ دی ہے، اسکی نمازیں معاف کردی ہیں اور اسکو روزوں میں اس وقت تک تاخیر کی اجازت دی ہے جب تک وہ دوبارہ صحتیاب نہ ہو جائے
بس ان ایام میں تم اسکے ساتھ ویسے ہی مہربان رہنا جیسے اللہ تعالٰی نے اس پر مہربانی کی ہے
جس طرح اللہ نے اس پر سے عبادات ہٹالیں ویسے ہی تم بھی ان ایام میں اسکی کمزوری کا لحاظ رکھتے ہوئے اسکی ذمہ داریوں میں کمی کردو، اسکے کام کاج میں مدد کرادو اور اس کے لئے سہولت پیدا کرو
۱۰- آخر میں بس یہ یاد رکھو کہ تمہاری بیوی تمہارے پاس ایک قیدی ہے جسکے بارے میں اللہ تعالٰی تم سے سوال کرے گا۔ بس اسکے ساتھ انتہائی رحم و کرم کا معاملہ کرنا

جمعہ، 30 جون، 2017

بھنور باندھ لیئے پاوں میں

انتخاب / ممتازملک
کلام . قتیل شفائی

رقص کرنے کا ملا حکم جو دریاؤں میں
ہم نےخوش ہو کےبھنور باندھ لئے پاؤں میں

انکوبھی ہےکسی بھیگےہوئےمنظرکی تلاش
بوند تک بونہ سکےجو کبھی صحراؤں میں

اے میرے ہمسفرو تم بھی تھکے ہارے ہو
دھوپ کی تم تو ملاوٹ نہ کرو چھاؤں میں

جو بھی آتا ہے بتاتا ہے نیا کوئی علاج
بٹ نہ جائے ترا بیمار مسیحاؤں میں

حوصلہ کس میں ہے یوسف کی خریداری کا
اب تو مہنگائی کے چرچے ہیں زلیخاؤں میں

جس برہمن نے کہا ہےکہ یہ سال اچھا ہے
اس کو دفناؤ مرے ہاتھ کی ریکھاؤں میں

وہ خدا ہے کسی ٹوٹے ہوئے دل میں ہو گا
مسجدوں میں اسے ڈھونڈو نہ کلیساؤں میں

ہم کو آپس میں محبت نہیں کرنے دیتے
اک یہی عیب ہے اس شہر کے داناؤں میں

مجھ سے کرتے ہیں قتیلؔ اس لئے کچھ لوگ حسد
کیوں مرے شعر ہیں مقبول حسیناؤں میں

ہفتہ، 17 جون، 2017

رشتوں میں محبت کے سنہری اصول

انتخاب / ممتازملک

.
   *رشتوں  میں  محبت  کیسے  پیدا  کریں؟*

1.   *ایک دوسرے کو سلام کریں*  - (مسلم: 54)

2.   *ان سے ملاقات کرنے جائیں*  - (مسلم: 2567)

3.   *ان کے پاس بیٹھنے اٹھنے کا معمول بنائیں* ۔ - (لقمان: 15)

4.   *ان سے بات چیت کریں*  - (مسلم: 2560)

5.   *ان کے ساتھ لطف و مہربانی سے پیش آئیں*  - (سنن ترمذی: 1924،  صحیح)

6.   *ایک دوسرے کو ہدیہ و تحفہ دیا کریں*  - (صحیح الجامع: 3004)

7.   *اگر وہ دعوت دیں تو قبول کریں*  - (مسلم: 2162)

8.   *اگر وہ مہمان بن کر آئیں تو ان کی ضیافت کریں*  - (ترمذی: 2485، صحیح)

9.   *انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں*  - (مسلم: 2733)

10.   *بڑے ہوں تو ان کی عزت کریں*  - (سنن ابو داؤد: 4943،  سنن ترمذی: 1920، صحیح)

11.   *چھوٹے ہوں تو ان پر شفقت کریں*  - (سنن ابو داؤد: 4943،  سنن ترمذی: 1920، صحیح)

12.   *ان کی خوشی و غم میں شریک ہوں*  - (صحیح بخاری: 6951)

13.   *اگر ان کو کسی بات میں اعانت درکار ہو تو اس کا م میں ان کی مدد کریں*  - (صحیح بخاری: 6951)

14.   *ایک دوسرے کے خیر خواہ بنیں*  - (صحیح مسلم: 55)

15.   *اگر وہ نصیحت طلب کریں تو انہیں نصیحت کریں*  - (صحیح مسلم: 2162)

16.   *ایک دوسرے سے مشورہ کریں*  - (آل عمران: 159)

17.   *ایک دوسرے کی غیبت نہ کریں*  - (الحجرات: 12)

18.   *ایک دوسرے پر طعن نہ کریں*  - (الھمزہ: 1)

19.   *پیٹھ پیچھے برائیاں نہ کریں*  - (الھمزہ: 1)

20.   *چغلی نہ کریں*  - (صحیح مسلم: 105)

21.   *آڑے نام نہ رکھیں*  - (الحجرات: 11)

22.   *عیب نہ نکالیں*  - (سنن ابو داؤد: 4875، صحیح)

23.   *ایک دوسرے کی تکلیفوں کو دور کریں*  - (سنن ابو داؤد: 4946، صحیح)

24.   *ایک دوسرے پر رحم کھائیں*  - (سنن ترمذی: 1924، صحیح)

25.   *دوسروں کو تکلیف دے کر مزے نہ اٹھائیں*  - (سورہ مطففین سے سبق)

26.   *ناجائز مسابقت نہ کریں۔ مسابقت کرکے کسی کو گرانا بری عادت ہے۔ اس سے ناشکری یا تحقیر کے جذبات پیدا ہوتے ہیں*  - (صحیح مسلم: 2963)

27.   *نیکیوں میں سبقت اور تنافس جائز ہےجبکہ اس کی آڑ میں تکبر، ریاکاری اور تحقیر کارفرما نہ ہو* - ( )

28.   *طمع ، لالچ اور حرص سے بچیں*  - (التکاثر: 1)

29.   *ایثار و قربانی کا جذبہ رکھیں*  - (الحشر: 9)

30.   *اپنے سے زیادہ آگے والے کا خیال رکھیں*  - (الحشر: 9)

31.   *مذاق میں بھی کسی کو تکلیف نہ دیں*  - (الحجرات: 11)

32.   *نفع بخش بننے کی کوشش کریں*  - (صحیح الجامع: 3289، حسن)

33.   *احترام سے بات کریں۔بات کرتے وقت سخت لہجے سے بچیں*  - (آل عمران: 159)

34.   *غائبانہ اچھا ذکر کریں* - (ترمذی: 2737، صحیح)

35.   *غصہ کو کنٹرول میں رکھیں*  - (صحیح بخاری: 6116)

36.   *انتقام لینے کی عادت سے بچیں*  - (صحیح بخاری: 6853)

37.  *کسی کو حقیر نہ سمجھیں* - (صحیح مسلم: 91)

38.   *الله کے بعد ایک دوسرے کا بھی شکر ادا کریں* - (سنن ابو داؤد: 4811، صحیح)

39.  *اگر بیمار ہوں تو عیادت کو جائیں* - (ترمذی: 969، صحیح)

40. *اگر کسی کا انتقال ہو جائے تو جنازے میں شرکت کریں* - (مسلم: 2162)

اظہار تشکر. ..PCC

پاکستان کالمسٹ کلب کی جانب سے ممتازملک کو صدر PCC برائے فرانس
بنایا گیا ہے . 
اس اعزاز کے لیئے  میں ممتازملک 
مرکزی چئیرمین PCC ایثار رانا صاحب  
چئیرمین وومین ونگ  ڈاکٹر عمرانہ مشتاق صاحبہ  اور پاکستان کالمسٹ کلب PCC کی پوری  ٹیم کے لیئے اظہار تشکر 
ممتازملک  پیرس

جمعرات، 15 جون، 2017

لو مدینے کی تجلی سے ......

لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
دل کو ہم مطلع انوار بنائے ہوئے ہیں

اک جھلک آج دکھا گنبد خضری کے مکیں
کچھ بھی ہیں دور سے دیدار کو آئے ہوئے ہیں

سر پہ رکھ دیجیے ذرا دست تسلی آقا
غم کے مارے ہیں زمانے کے ستائے ہوئے ہیں

نام کس منہ سے ترا لیکے  تیرے کہلاتے
تیری نسبت کے تقاضوں کو بھلائے ہوئے ہیں

گھٹ گیا ہے تری تعلیم سے رشتہ اپنا
غیر کے ساتھ رہ رسم بڑھائے ہوئے ہیں

شرم عصیاں سے نہیں سامنے جایا جاتا
یہ بھی کیا کم ہے تیرے شہر میں آئے ہوئےہیں

تری نسبت ہی تو ہے جس کی بدولت ہم لوگ
کفر کے دور میں ایمان بچائے ہوئے ہیں

کاش دیوانہ بنا لیں وہ ہمیں بھی اپنا
ایک دنیا کو جو دیوانہ بنائے ہوئے ہیں

اللہ الله مدینے پہ یہ جلووں کی پھوار
بارش نور میں سب لوگ نہائے ہوئے ہیں

کیوں نہ پلڑا تیرے اعمال کا بھاری ہو نصیر
اب تو میزان پہ سرکار بھی آئے ہوئے ہیں

پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ الله علیہ

کرکٹ ڈپلومیسی اور قومی وقار

کرکٹ ڈپلومیسی اور قومی وقار
ممتازملک. پیرس

پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو  انگلینڈ کی ٹیم  کیساتھ  کھیل کر سیمی فائنل جیتنے پر ،ساری قوم کی جانب سے  کپتان سرفراز احمد کو  مبارکباد پیش کرتے ہیں ....اس چمپئینز ٹرافی کے میچز میں ایک بات کو بہت غور سے دیکھیئے ...
کیا وجہ ہے کہ ہماری بہترین اور خوب فارم میں کھیلنے والی ٹیم  سب کیساتھ اچھا کھیلتی ہے لیکن جب یہ ٹیم  ہمارے مخالف ملک انڈیا کیساتھ میدان میں اترتی ہے تو ایسا  لگتا ہے کہ انہوں نے شاید کبھی اپنے محلے میں بھی کرکٹ نہیں کھیلی ہو گی .
کیا وجہ ہے ؟
کیا آپ کو بھی یہ محسوس نہیں ہوتا کہ میچز انڈیا میں ہوں یا انڈیا سے باہر کہیں بھی... ہماری ٹیم کو جیسے  ہماری حکومت کی جانب سے بھی آرڈر ہوتا ہے کہ یہ میچ انڈیا کے کشکول میں ڈال دیا جائے. ....
ہمارے کھیلوں اور خصوصا کرکٹ کو کب تک سیاسی گیم بنا کر انڈیا کو خوش کرنے کی کوشش کی جائے گی .
کیا ہماری حکومتوں کے لیئے سیاست سے بڑھ کر قومی غیرت و وقار بھی کوئی  حیثیت رکھتا  ہے یا نہیں .
ہماری ساری قوم کو اس بات پر غور کرنا چاہیئے کیونکہ ایسی بچگانہ  ہار کے بعد بھی کسی کھلاڑی کے چہرے پر کبھی کوئی ملال نہیں ہوتا . کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ حکومت سے تو جا کر لڑ نہیں سکتے . انہوں نے جو کیا  حکومتی آرڈر پر کیا ...اس بار تو حد یہ بھی ہو گئی کہ انڈین کرکٹ ٹیم کا کیپٹن سارو گنگولی بھی ہکا بکا رہ گیا اور بول ہی اٹھا کہ ہمیں تو پاکستان کیساتھ  میچ کھیلنے  کا احساس ہی نہیں ہوا . بھئی احساس کیسے ہوتا میچ کھیلا جاتا تو مقابلے کا احساس  ہوتا.. .. یہاں  تو میچ آپ کو خیرات میں دے دیا جاتا ہے ..لیکن پاکستانیوں کو اپنی حکومتوں کے اسی کرکٹ ڈپلومیسی کے نام پر قومی وقار سے کھیلنے  کا اب بھرپور نوٹس لینا ہو گا ...
ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن مقابلہ کر کے ....جہاں ہر میچ کا بہترین کھلاڑی بوگیاں مارنے لگے سمجھ لیجیئے سرکاری آرڈر آ چکا ہے کہ میچ تحفے میں اگلے کے حوالے کر دیا جائے ..

منگل، 13 جون، 2017

انٹرویو / تفکر ڈاٹ کام . پہچان


http://www.tafacur.com/17731
السلام و علیکم!
امید ہے کہ آپ بخیریت ہوں گے۔ ہم نے تفکر ڈاٹ کام پر ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے، جس کے تحت فیس بک کے گروپ "پہچان" میں پہلے انترویوز لگائے جایں گے  اور پھر تفکر ویب سائیٹ پہ اسی انٹرویو کو شائع کیا جائے گا جو بعد میں کتابی شکل میں بھی دستیاب ہو گا۔
اسی سلسلے میں آپ کے لئے ایک سوالنامہ تیار کیا گیا ہے ۔ ازراہِ مہربانی اسے اپنے جوابات سے نواز کر ہمیں واپس بھیج دیں تا کہ اسے پہچان اور تفکر کی زینت بنایا جا سکے۔
( اگر آپ ان پیج یا یونی کوڈ اردو میںلکھ سکیں تو بہت بہتر ہے ورنہ سادے کاغذ پہ خوشخط تحریر بھی قابلِ قبول ہے)اپنی کچھ تصاویر بھی ارسال کیجئے
             پہچان(سوال نامہ)
1۔آپ کا پورا نام؟
   *ممتازملک
2۔کوئی قلمی نام؟
*ممتاز
3۔کہاں اور کب پیدا ہوئے؟
* 22 فروری 1971ء
  راولپنڈی پاکستان
4۔تعلیمی قابلیت؟
*بی اے
5۔ابتدائی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
  *گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 2
  مری روڈ راولپنڈی
(جو اب ہائر سیکنڈری سکول ہو چکا ہے )
6۔اعلٰی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
*راولپنڈی، پرائیویٹ
7۔پیشہ؟
*ٹیچنگ ، کونسلنگ،سوشل ورک، شاعری،کالمنگاری
8-ادبی سفر کا اآغاز کب ہوا؟
* لکھنے اور شعر کہنے کا آغاز کب ہوا ؟یہ تو یاد نہیں لیکن اپنی تحریریں باقاعدہ عوامی طور ہر پیش کرنے کا آغاز ہوا 2008 جنوری سے .
9۔اگر آپ شاعر ہیں تو نظم اور غزل میں کس شاعر سے متاثر ہوئے؟
*ویسے تو مجھے ہر لکھنے والے کا کلام اچھا لگتا ہے اور دوسرے سے منفرد لگتا ہے لیکن
منیر نیازی ، محسن نقوی، حبیب جالب، فراز میرے پسندیدہ شاعر ہیں .
10۔کسی شاعر یا ادیب کا تلمذ اختیار کیا؟
  *میں کسی شاعر کا انداز اختیار کرنے کے بجائے اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ کسی بھی شعر کو پڑھتے ہوئے اگر اسی کے انداز میں آپ پر  بھی اسی لب و لہجے میں اشعار کی آمد شروع ہوتی ہے تو یہ آپ کا فرض ہے کہ اسے پڑھنے والوں کی امانت سمجھ کر  اپنے حصے کے طور پر پڑھنے والے کے سامنے پیش کر دیا جائے .
11۔ادب کی کونسی صنف زیادہ پسند ہے؟
  *یہ فیصلہ کرنا میرے لیئے مشکل ہے .کسی معاملے کو سنتے ہوئے یا سہتے ہوئے آپ پر کوئی کیفیت اشعار کی صورت اترنے لگتی ہے تو کبھی نثر  کی صورت وہ صفحات پر لفظ در لفظ دوڑنے لگتی ہے ..اس کیفیت سے نکلنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ صفحہ قرطاس پر عطا کرنے والے نے کیا بکھیرا ہے آپ کے ہاتھوں . شعر یا  نثر..
12۔ادب کی کس صنف میں زیادہ کام کیا؟
  *شاعری، نثر، کہانی سبھی ساتھ ساتھ ہی چل رہی ہیں ...کتابیں دیکھیں تو شاعری پر کام زیادہ نظر آئے گا اور کالمز کی تعداد دیکھیں  تو وہ اس سے زیادہ نظر آئیں گے .
13۔شعری تصانیف کی تعداد اور نام؟
  *اب تک میرے دو شعری مجموعے چھپ چکے ہیں جن کے نام ہیں
*مدت ہوئی عورت ہوئے (2011ء)
* میرے دل کا قلندر بولے( 2013 ء )
سات کتابیں چھپنے کی منتظر ہیں .
14۔نثری تصانیف کی تعداد اور نام؟
  *میرے کالمز کا ایک مجموعہ چھپ چکا ہے . جس کا نام ہے
  *سچ تو یہ ہے ( 2016 ء)
جبکہ چار کتابیں ابھی چھپنے کی منتظرہیں.
15۔اپنے خاندان کے حوالے سے کچھ بتائیے؟
میرے والد قطب شاہی اعوان ملک تھے. ملک خالد لطیف ان کا نام تھا  .ان کا انتقال دسمبر 1996ءمیں ہو گیا تھا .
میری والدہ کا تعلق پختون فیملی سے تھا . ان کا انتقال مارچ 1999ء میں ہو گیا تھا .
میں ایک ہی بہن ہوں.  جبکہ میرے چار بھائی ہیں . میں بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر ہوں . 
16-ازدواجی حیثیت؟
  * 7جنوری 1996 ء میں میری شادی لاہور کی ایک شیخ فیملی میں ہوئی .  الحمداللہ میں اپنے شوہر شیخ محمد اختر صاحب کیساتھ ایک خوشگوار شادی شدہ زندگی گزار رہی ہوں . اوربے شک میری تمام کامیابیوں میں میرے شوہر کی حوصلہ افزائی اور ان کے دیئے اعتماد اور بھروسے کا بڑا ہاتھ ہے . جس کے لیئے میں ہمیشہ انہیں اس کا کریڈٹ دیتی ہوں .
17۔فیملی ممبرز کے بارے میں بتائیے؟
  * میرے ماشاءاللہ تین بچے ہیں . دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ..
بڑی بیٹی نے ابھی گریجوایشن کمپلیٹ کی ہے .
دوسری بیٹی ابھی انٹر کر رہی ہیں  .
چھوٹا بیٹا نویں جماعت میں ہے .
18۔آج کل کہاں رہائش پزیر ہیں؟
میں شادی کے بعد 1998 ء سے ہی پیرس فرانس میں مستقل سکونت پذیر ہوں . میرے بچوں کی پیدائش بھی فرانس میں ہی ہوئی ہے . سوائے بڑی بیٹی کے . وہ ایک سال کی تھیں جب میں اسے لیکر اپنے شوہر  کے پاس فرانس آئی .
19۔بچپن کی کوئی خوبصورت یاد؟
کئی باتوں کے حوالے سے ہمارا بچپن بہت خاص رہا . ہمیں زیادہ گھومتے  پھرنے کی آزادی بلکل نہیں تھی . نہ ہی سہیلیاں بنانے کی اجازت تھی ..ہم حقیقا مارشل لاء میں بڑے ہوئے،  گھر میں بھی اور ملک میں بھی 
20۔ادبی سفر کے دواران میں کوئی خوبصورت واقعہ؟
ادبی سفر کے دوران میرا ہر پل اور ہر ایونٹ میرے لیئے یادگار ہے . جس کے لیئے میں اللہ پاک کی ہر لمحہ شکر گزار ہوں . میں سب کو عزت دیتی ہوں  اور سبھی نے مجھے بھی عزت سے نوازا ہے.  سب کچھ میری امید سے ہمیشہ ہی بڑھ کر رہا ہے . الحمداللہ
21۔آپ کے پسندیدہ مصنفین؟
ابن صفی ، آصف خان، یونس بٹ ، مشتاق احمد یوسفی، اشفاق احمد ، بانو قدسیہ ، عطاء الحق قاسمی اور بھی بہت سے ...
22۔اخبارات یا رسائل سے وابستگی؟
میں ہمیشہ ہی مطالعے شوقین رہی ہوں . اس لیئے مختلف  اخبارات سے وابستگی بھی ہے.
ویسے کتابوں کی دکان یا لائبریری  سے مجھے نکال کر لانا جوئے شیر لانے کے برابر ہے ..
23۔ادبی گروپ بندیوں اور مخالفت کا سامنا ہوا؟
  * بہت زیادہ ...باقاعدہ میرے نام اور فوٹو پر کراس بھی لگائے گئے کچھ محبت کرنے والوں کی طرف سے .
لیکن مجھے ہمیشہ ایک بات پر کامل یقین رہا ہے کہ اللہ نے جسے جس کام کے لیئے بھیجا ہے وہ اس  سے وہ کام جیسے چاہے کروا بھی لے گا اور منوا بھی لے گا
انشاءاللہ.  اور اس کی ایک مثال میں خود ہوں . وہ لوگ جو کبھی میری مخالف صف میں خوف بھڑکا کر کھڑے کیئے گئے تھے . آج وہ محبت سے عزت سے میرا ذکر کرتے ہیں تو یقین مانیئے اللہ کے حضور شرم سے نظریں نہیں اٹھا سکتی میں . بس یہ ہی کہتی ہوں
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے یہ بڑے نصیب کی بات ہے
جسے چاہے اس کو نواز دے یہ در حبیب کی بات ہے
24۔ادب کے حوالے سے حکومتی پالیسی سے مطمئن ہیں؟
  *جی نہیں  ...
ہم بیرون ملک لکھنے والوں کو حکومت پاکستان نے اپنے کسی باقاعدہ دائرے میں شامل نہیں کیا . ہم اپنی کتابوں کو کیسے آسانی سے میلوں میں پہنچائیں. ہمیں اس کی کوئی رہنمائی حاصل نہیں ہے . ہماری کتابیں سیل کاونٹرز پر کیسے پہنچیں ؟ کچھ علم نہیں . ہم خود ہی پاکستان جائیں تو جو کچھ سمجھ پاتے ہیں وہ ہی اپنے کام اور پہچان کو سامنے لانے کے لیئے کرتے ہیں ورنہ جو نہیں جا سکتے وہ گمنام ہی  رہ جاتے ہیں .  اقرباء پروری کی آگ  نے بہت سے لکھاریوں کے کام کی چتائیں جلا دیں .
25۔اُردو ادب سے وابستہ لوگوں کے لیے کوئی پیغام؟
* ویسے تو میں  خود کو اس قابل نہیں سمجھتی کہ کسی کو کوئی پیغام دے سکوں ...لیکن اگر کوئی مجھے سننا چاہے تو اس سے یہ ہی گزارش ہے کہ اردو ہماری قومی زبان تو ہے ہی لیکن یہ دنیا کی بہت ہی مہذب، خوبصورت اور  مترنم زبان ہے . اس میں کام کرنا ہو تو پلیز اپنی اردو کا لہجہ اور تلفظ سب سے پہلے ٹھیک کیجیئے . اور خود کو ہر پل اپنی  تصیح کے لیئے تیار رکھیں . ورنہ آپ کا برا تلفظ اور برا  لہجہ آپ کی اردو کی خدمت تو کیا کریگا اس زبان کی بربادی کا سہرا ضرور آپ کے سر ہی بندھے گا .
26۔ہماری اس کاوش پر کچھ کہنا چاہیں گے؟
لکھنے والوں کے تعارف اور پہچان کو محفوظ کرنے کا یہ سلسلہ بہت ہی خوب صورت اور ضروری ہے . آپ کی اس کاوش کو میں خراج تحسین پیش کرتی ہوں . اللہ پاک آپکو مزید کامیابیوں سے نوازے . آمین
تاکہ ہم اپنے آنے والے نوجوانوں کے لیئے اپنے کام اور لکھاریوں کی ذاتی معلومات کو محفوظ کر سکیں .
27۔پہچان شعر یا تحریر؟
میرے پہلی کتاب کی ٹائٹل نظم ہی میری پہچان بنی. جو پیش  خدمت ہے .
(مدّت ہوئ عورت ہوۓ )
مجھ سے سہیلی نے کہا
ممتاز ایسا لکھتی جا
جس میں ہوں کچھ چوڑیوں
چھنکارکی باتیں
کچھ تزکرے ہوں چنریوِں کے
اِظہار کی باتیں
اُڑتے سنہری آنچلوں میں
موتیوں کی سی لڑی
پہلی وہ شیطانی میری
پہلی وہ جو میری ہنسی
بالی عمر کی دِلکشی
وہ بچپنے کی شوخیاں
خوابوں میں خواہش کے سراب
دھڑکن کی وہ سرگوشیاں
گوٹا کِناری ٹانکتے
اُنگلی میں سوئیوں کی چُبھن
دانتوں میں اُنگلی داب کر
ہوتی شروع پھر سے لگن
پہلی دفعہ دھڑکا تھا کب
یہ دل تجھے کچھ یاد ہے
وہ خوشبوؤں رنگوں کی دنیا
اب بھی کیا آباد ہے
میں نے کہا میری سکھی
دنیا کیا تو نے نہ تکی
مصروف اِتنی زندگی
کہ چُوڑیاں پہنی نہیں
جو چُنریاں رنگین تھیں
وہ دھوپ لیکراُڑ گیئں
میری عمر کی تتلیاں
اب اور جانِب مڑ گئیں
اب دوپٹوں پر کبھی نہ
گوٹا موتی ٹانکتی ہوں
سوئیاں ہاتھوں پر نہیں اب
د ل کو اپنے ٹانکتی ہوں
خوشبوؤں کے دیس سے
میں دُور اِتنی آگئ
جینے کی خاطر
 مرد سا
انداز میں اپنا گئ
رِشتوں کو ناطوں کو نبھاتے
فرض ادا کرتے ہوۓ
تُو نے جو چونکایا لگا
مدّت ہوئ عورت ......
http://www.tafacur.com/17731
                       -----------

ہفتہ، 10 جون، 2017

انداز فکر ممتازملک کیساتھ


آج 9  جون  2017
جمعتہ المبارک
پروگرام انداز فکر  پارٹ 1
دیکھیئے ممتازملک کیساتھ
Ondesi.tv
اب YouTube.con
پر بھی
https://youtu.be/vj5HG08Vh_8

جمعہ، 9 جون، 2017

دوسرا جمعہ / انداز فکر

9 مئی 2017
رمضان المبارک کا دوسرا جمعہ
ریکارڈنگ لنک ondesi.tv 
سے یو ٹیوب پر
https://youtu.be/C4zGFb1L6Hc

بدھ، 7 جون، 2017

اردو الفاظ


انتخاب/ممتازملک

ﺍﺭﺩﻭ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﮐﺎ ﺩﺭﺳﺖ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ
*ﺁﻏﺎ ﺷﻮﺭﺵ ﮐﺎﺷﻤﯿﺮﯼ ﻣﺮﺣﻮﻡ*
ﺟﺎﻧﻮﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺑﭽﮧ ﮐﻮ ﮨﻢ ﺑﭽﮧ ﮨﯽ ﮐﮩﺘﮯﮨﯿﮟ
مثلاً ﺳﺎﻧﭗ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ ،
ﺍﻟﻮ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ،
ﺑﻠﯽ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ،
*ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺭﺩﻭ ﻣﯿﮟ*
ﺍﻥ ﮐﮯ لئے ﺟﺪﺍ ﺟﺪﺍ ﻟﻔﻆ
ﮨﯿﮟ ۔ ﻣﺜﻼً :
ﺑﮑﺮﯼ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ : ﻣﯿﻤﻨﺎ
ﺑﮭﯿﮍ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ : ﺑﺮّﮦ
ﮨﺎﺗﮭﯽ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ : ﭘﺎﭨﮭﺎ
ﺍﻟﻮّ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ : ﭘﭩﮭﺎ
ﺑﻠﯽ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ : ﺑﻠﻮﻧﮕﮍﮦ
ﺑﭽﮭﯾﺮﺍ : ﮔﮭﻮﮌﯼ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﮐﭩﮍﺍ : ﺑﮭﯿﻨﺲ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﭼﻮﺯﺍ : ﻣﺮﻏﯽ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﺑﺮﻧﻮﭨﺎ : ﮨﺮﻥ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﺳﻨﭙﻮﻻ : ﺳﺎﻧﭗ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﮔﮭﭩﯿﺎ : ﺳﻮﺭ ﮐﺎ ﺑﭽﮧ
ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﻌﺾ ﺟﺎﻧﺪﺍﺭﻭﮞ ﺍﻭﺭ ﻏﯿﺮ
ﺟﺎﻧﺪﺍﺭﻭﮞ ﮐﯽ ﺑﮭﯿﮍ ﮐﮯ لئے
ﺧﺎﺹ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﻣﻘﺮﺭ ﮨﯿﮟ ۔ﺟﻮ ﺍﺳﻢ ﺟﻤﻊ ﮐﯽ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ؛
ﻣﺜﻼً :
ﻃﻠﺒﺎﺀ ﮐﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ،
پرﻧﺪﻭﮞ ﮐﺎ غول،
ﺑﮭﯿﮍﻭﮞ ﮐﺎ ﮔﻠﮧ،
ﺑﮑﺮﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﺭﯾﻮﮌ،
ﮔﻮﻭﮞ ﮐﺎ ﭼﻮﻧﺎ ،
ﻣﮑﮭﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﮭﻠﮍ،
ﺗﺎﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﺟﮭرﻣﭧ ﯾﺎ ﺟﮭﻮﻣﮍ ،
ﺍٓﺩﻣﯿﻮں ﮐﯽ ﺑﮭﯿﮍ ،
ﺟﮩﺎﺯﻭﮞ ﮐﺎ ﺑﯿﮍﺍ ،
ﮨﺎﺗﮭﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﮈﺍﺭ،
ﮐﺒﻮﺗﺮﻭﮞ ﮐﯽ ﭨﮑﮍﯼ،
ﺑﺎﻧﺴﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﻨﮕﻞ ،
ﺩﺭﺧﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﮭﻨﮉ،
ﺍﻧﺎﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﮐﻨﺞ ،
ﺑﺪﻣﻌﺎﺷﻮﮞ ﮐﯽ ﭨﻮﻟﯽ ،
ﺳﻮﺍﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﺩﺳﺘﮧ،
ﺍﻧﮕﻮﺭ ﮐﺎ ﮔﭽﮭﺎ،
ﮐﯿﻠﻮﮞ ﮐﯽ ﮔﮩﻞ ،
ﺭﯾﺸﻢ ﮐﺎ ﻟﭽﮭﺎ،
ﻣﺰﺩﻭﺭﻭﮞ ﮐﺎ ﺟﺘﮭﺎ،
ﻓﻮﺝ ﮐﺎ ﭘﺮّﺍ،
ﺭﻭﭨﯿﻮﮞ ﮐﯽﭨﮭﭙﯽ،
ﻟﮑﮍﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﮔﭩﮭﺎ،
ﮐﺎﻏﺬﻭﮞ ﮐﯽﮔﮉﯼ،
ﺧﻄﻮﮞ ﮐﺎ ﻃﻮﻣﺎﺭ،
ﺑﺎﻟﻮﮞ ﮐﺎ ﮔُﭽﮭﺎ،
ﭘﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﮈﮬﻮﻟﯽ،
ﮐﻼﺑﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﮐﻨﺠﯽ ۔
*ﺍﺭﺩﻭ ﮐﯽ ﻋﻈﻤﺖ ﮐﺎ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﺍﺱ ﺳﮯکیجئے ﮐﮧ ﮨﺮ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﮐﯽﺻﻮﺕ ﮐﮯ لئے ﻋﻠﯿﺤﺪﮦ ﻟﻔﻆ ﮨﮯ،*
ﻣﺜﻼ :
ﺷﯿﺮ ﺩﮬﺎڑﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮨﺎﺗﮭﯽ ﭼﻨﮕﮭﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮔﮭﻮﮌﺍ ﮨﻨﮩﻨﺎﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮔﺪﮬﺎ ﮨﯿﭽﻮﮞ ﮨﯿﭽﻮﮞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮐﺘﺎ ﺑﮭﻮﻧﮑﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﺑﻠﯽ ﻣﯿﺎﺅﮞ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ،
ﮔﺎﺋﮯ ﺭﺍﻧﺒﮭﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﺳﺎﻧﮉ ﮈﮐﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﺑﮑﺮﯼ ﻣﻤﯿﺎﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﮐﻮﺋﻞﮐﻮﮐﺘﯽ ﮨﮯ ،
ﭼﮍﯾﺎ ﭼﻮﮞ ﭼﻮﮞ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﮐﻮﺍ ﮐﺎﺋﯿﮟ ﮐﺎﺋﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎﮨﮯ ،
ﮐﺒﻮﺗﺮ ﻏﭩﺮ ﻏﻮﮞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ، ﻣﮑﮭﯽﺑﮭﻨﺒﮭﻨﺎﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﻣﺮﻏﯽﮐﮐﮍﺍﺗﯽ ﮨﮯ،
ﺍﻟﻮ ﮨﻮﮐﺘﺎ ﮨﮯ ،
ﻣﻮﺭ ﭼﻨﮕﮭﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﻃﻮﻃﺎ ﺭﭦ ﻟﮕﺎﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﻣﺮﻏﺎ ﮐﮑﮍﻭﮞ کوں ﮐﮑﮍﻭﮞ ﮐﻮﮞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﭘﺮﻧﺪﮮ ﭼہچہاتے ﮨﯿﮟ ،
ﺍﻭﻧﭧ ﺑﻐﺒﻐﺎﺗﺎ ﮨﮯ،
ﺳﺎﻧﭗ ﭘﮭﻮﻧﮑﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﮔﻠﮩﺮﯼ ﭼﭧ ﭼﭩﺎﺗﯽ ﮨﮯ ،
ﻣﯿﻨﮉﮎ ٹرّﺍﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﺟﮭﯿﻨﮕﺮ ﺟﮭﻨﮕﺎﺭﺗﺎ ﮨﮯ ،
ﺑﻨﺪر ﮔﮭﮕﮭﯿﺎﺗﺎ ﮨﮯ ،
*ﮐﺌﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﯽ ﺁﻭﺍﺯﻭﮞ ﮐﮯ لئے ﻣﺨﺘﻠﻒ
ﺍﻟﻔﺎﻅ ﮨﯿﮟ*
ﻣﺜﻼ
ﺑﺎﺩﻝ ﮐﯽ ﮔﺮﺝ،
ﺑﺠﻠﯽ ﮐﯽ ﮐﮍﮎ ، ﮨﻮﺍ ﮐﯽﺳﻨﺴﻨﺎﮨﭧ ،
ﺗﻮﭖ ﮐﯽﺩﻧﺎﺩﻥ ،
ﺻﺮﺍﺣﯽ ﮐﯽ ﮔﭧ ﮔﭧ ،
ﮔﮭﻮﮌﮮﮐﯽ ﭨﺎﭖ ،
ﺭﻭپیوںﮐﯽ ﮐﮭﻨﮏ ،
ﺭﯾﻞ ﮐﯽ ﮔﮭﮍ ﮔﮭﮍ،
ﮔﻮﯾﻮﮞ کیﺗﺎ ﺗﺎ ﺭﯼ ﺭﯼ،
ﻃﺒﻠﮯ ﮐﯽﺗﮭﺎﭖ،
ﻃﻨﺒﻮﺭﮮ ﮐﯽ ﺁﺱ،
گھڑی کی ٹک ٹک،
ﭼﮭﮑﮍﮮ ﮐﯽ ﭼﻮﮞ، ﺍﻭﺭ
ﭼﮑﯽ ﮐﯽﮔﮭُﻤﺮ۔
*ﺍﻥ ﺍﺷﯿﺎﺀ ﮐﯽ ﺧﺼﻮﺻﯿﺖ ﮐﮯ لئے ﺍﻥ
ﺍﻟﻔﺎﻅ ﭘﺮ ﻏﻮﺭ ﮐﯿﺠﯿﮯ* :
ﻣﻮﺗﯽ ﮐﯽ ﺁﺏ ،
ﮐﻨﺪﻥ ﮐﯽ ﺩﻣﮏ،
ﮨﯿﺮﮮﮐﯽ ﮈﻟﮏ ،
ﭼﺎﻧﺪﻧﯽ ﮐﯽ ﭼﻤﮏ ،
ﮔﮭﻨﮕﮭﺮﻭ ﮐﯽ ﭼﮭُﻦ ﭼﮭُﻦ
،ﺩﮬﻮﭖ ﮐﺎ ﺗﮍﺍﻗﺎ ۔
ﺑﻮ ﮐﯽ ﺑﮭﺒﮏ ،
ﻋﻄﺮ ﮐﯽ ﻟﭙﭧ ،
ﭘﮭﻮﻝ ﮐﯽ ﻣﮩﮏ ۔
*ﻣﺴﮑﻦ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺍﻟﻔﺎﻅ*
ﺟﯿﺴﮯ
ﺑﺎﺭﺍﺕ ﮐﺎ ﻣﺤﻞ ،
ﺑﯿﮕﻤﻮﮞﮐﺎ ﺣﺮﻡ ،
ﺭﺍﻧﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﻧﻮﺍﺱ،
ﭘﻮﻟﯿﺲ ﮐﯽ ﺑﺎﺭﮎ ،
ﺭﺷﯽ ﮐﺎ ﺁﺷﺮﻡ ،
ﺻﻮﻓﯽ ﮐﺎ ﺣﺠﺮﮦ ،
ﻓﻘﯿﮧ ﮐﺎ ﺗﮑﯿﮧ ﯾﺎ ﮐﭩﯿﺎ ،
ﺑﮭﻠﮯ ﻣﺎﻧﺲ ﮐﺎ ﮔﮭﺮ ،
ﻏﺮﯾﺐﮐﺎ ﺟﮭﻮﻧﭙﮍﺍ ،
ﺑﮭﮍﻭﮞ ﮐﺎ ﭼﮭﺘﺎ ،
ﻟﻮﻣﮍﯼ کی ﺑﮭﭧ ،
ﭘﺮﻧﺪﻭﮞﮐﺎﮔﮭﻮﻧﺴﻠﮧ ،
ﭼﻮﮨﮯ ﮐﺎ ﺑﻞ ،
ﺳﺎﻧﭗ ﮐﯽ ﺑﺎﻧﺒﯽ ،
ﻓﻮﺝ ﮐﯽ ﭼﮭﺎﻭﻧﯽ،
ﻣﻮﯾﺸﯽ ﮐﺎ ﮐﮭﮍﮎ ،
ﮔﮭﻮﮌﮮ ﮐﺎ ﺗﮭﺎﻥ
_ﺷﻮﺭﺵ ﮐﺎﺷﻤﯿﺮﯼ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ
“ﻓﻦﺧﻄﺎﺑﺖ“ سے انتخاب

ہفتہ، 3 جون، 2017

انداز فکر ممتازملک کیساتھ / ریکارڈنگ

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=258953344511426&id=134287370311358

جمعہ، 2 جون، 2017

عورتوں کے پانچ عیب


عورتوں کے پانچ  عیب
ممتازملک . پیرس

1- عورتوں کی اکثریت جھوٹ بولتی ہے دوسروں کی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیئے..
2- اکثر ناشکری ہوتی ہیں.
3- اکثر چغل  خور ہوتی ہیں.
4- اکثر کچے کانوں کی ہوتی ہیں . جلد دھوکے میں آ جاتی ہیں .
5- اکثر بخیل ہوتی ہیں.
یہ سب اکٹریت کے بارے میں ہے . لہذا جن خواتین میں یہ عیب نہیں ہیں ان کے شوہروں کو  چاہیئے کہ اللہ کا شکر ادا کریں اور
بھنگڑے ڈالیں 😜😜📯📯📯

   عیب دار عورت

ظاہر ہے
* کبھی ماں بن کر بیٹے کے لیئے جھوٹ بولے گی
کبھی بیٹا اسے چھوڑ نہ جائے اس کی ہمدردی اور پیار چھن جانے کے خوف سے جھوٹ بولے گی..
*کبھی میاں اور بیٹے  کو کسی سے کم تر نہ رہ جائے سوچ کر ناشکری کرے گی کہ وہ مقابلے کی دوڑ میں بندھا رہے . سب سے آگے رہے ..
*چغلی کر کے اپنے باپ بھائی بیٹے کو کسی نقصان اٹھانے سے بچانا چاہے گی ..
*وہ مجھ سے زیادہ تو کسی کو چاہنے نہیں لگا ،سوچ کر دوسروں کی باتوں میں آ جاتی ہے . اچھی بھلی  سمجھدار ہو کر بھی کچے کان کی ہو جاتی ہے ..
*اپنے اوپر بھی کئی بار خرچ کرنے سے بخیل ہو جاتی ہے کہیں اس کے شوہر یا بیٹے اور بھائی کو کوئی کمی نہ ہو جائے اس کے سبب..
عیب تو اس میں بہت سے ہیں 😢
پر عیبوب کی وجہ وہی مرد ٹہرا
کبھی بابل
کبھی بھائی
کبھی شوہر
کبھی بیٹا
عورت واقعی عیبوں سے بھری ہے 😦😦😦
ممتازملک. پیرس

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/