ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 11 اگست، 2020

باب ‏دعا ‏/انٹرویو ‏


اس سوالنامہ کو مکمل کرکے ہمیں سینڈ کردیں ۔ 

                  انٹرویو   
 بابِ دعا۔۔۔۔۔آپ کا نام
    ممتازملک 
باب دعا ۔۔۔۔ قلمی نام 
     ممتاز
بابِ دعا۔۔۔۔۔لکھنے کی ابتداء کب اور کیسے ہوئی ؟ ۔
راولپنڈی میں میری پیدائش ہوئی ۔ وہیں سے میٹرک گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر 2 ۔ مری روڈ سے کیا۔ ایف اے ۔بی اے پرائیویٹ ہی پڑھا ۔  مطالعے کا جنون کی حد تک شوق تھا اور ہے ۔ 
بچپن ہی سے الفاظ کا رکھ رکھاو اچھا لگتا ہے ۔ جب سے شعور کی دنیا میں قدم رکھا خود کو لکھتے پایا۔ 
باب ِدعا۔۔۔۔ ادب سے وابستہ مشاغل ؟ ۔
مختلف اصناف میں لکھتی ہوں ۔ شاعری، کالمنگاری، مختصر کہانیاں ، کوٹیشنز ، افسانے ۔۔۔۔
بلاگر بھی ہوں ۔ نعت گوئی اور نعت خوانی میرا پہلا عشق ہے۔ 
بابِ دعا۔۔۔۔۔۔آپ کے خیال میں اچھا ادب کیا ہے ؟ 
ہر وہ تحریر جو آپ کے پڑھنے والے کو کسی تجربے اور مشاہدے سے کسی دنیا کی خبر دے اور اس کے خیالات میں دنیا کو سمجھنے کی کوئی حس بہتر کر دے یا پیدا کر دے ۔ میں اسے ایک اچھا ادب کہتی ہوں ۔ 
بابِ دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اردو زبان کا مستقبل کیسے دیکھتے ہیں ؟
اردو زبان اپنوں کے ہاتھوں خطرے میں ہے جبکہ غیروں  کے ہاتھوں بلندی پر ۔
بابِ دعا۔۔۔۔شاعری کے بارے میں آپکا کیا خیال ہے شاعری کیا ہوتی ہے ؟
حد سے زیادہ حساس دل کی آواز جب موسیقیت کے ساتھ ایک ردھم کیساتھ تال میل رکھتے ہوئے برآمد ہوتی ہے تو اسے شاعری کہتے ہیں ۔
بابِ دعا۔۔۔۔۔ آپ کی نظر میں تخلیق کسے کہتے ہیں ؟
تخلیق وہ چیز ہے جو انسان کے اندر  اس کے جذبات کا خون پی کر پلتی ہے ۔  جس میں کوئی ملاوٹ نہ ہو ۔ جیسی آپ کے ذہن پر اتری ویسی ہی آپ نے قلم کے ذریعے صفحہ قرطاس پر بکھیر دی ۔ یہ ہی اصل تخلیق ہے۔
بابِ دعا۔۔۔۔۔۔ اب تک کتنے افسانے، نظمیں یا غزلیں / کتابیں لکھ چکے ہیں اندازاً؟
میری اب تک 5 کتابیں شائع ہو چکی ہیں ۔ 
1۔ مدت ہوئی عورت ہوئے 
  2011ء/ شعری مجموعہ کلام 
2۔ میرے دل کا قلندر بولے 
2014ء شعری مجموعہ کلام 
3۔ سچ تو یہ ہے 
2016ء منتخب مضامین /کالمز
4۔ اے شہہ محترم صلی اللہ علیہ وسلم
2019ء نعتیہ مجموعہ کلام 
5۔ سراب دنیا 
2020ء شعری مجموعہ کلام 
زیر طبع: 5 کتابیں 
1۔پنجابی مجموعہ کلام 
2۔کوٹیشنز بک بنام چھوٹی چھوٹی باتیں 
3۔کالمز کا مجموعہ 
4۔شعری مجموعہ کلام 
5۔نظموں کا مجموعہ 
بابِ دعا۔۔۔۔۔ کسی ادبی گروہ سے وابستگی ؟
فرانس میں پاکستانی خواتین کی پہلی نسائی ادبی تنظیم
"راہ ادب"کی بانی اور صدر ہوں ۔ ہماری کوشش خواتین لکھاریوں کی رہنمائی کرنا ہے ۔
بابِ دعا۔۔۔۔ ادب تخلیق ہو رہا ہے مگر تہذیب ختم ہو رہی ہے ۔ اس کی کوئی وجہ آپ کے خیال میں ؟
اس کی وجہ ہمارے ہاں اکثریت کا منافقانہ طرز زندگی ہے ۔ جو ہم کہتے ہیں وہ کرتے نہیں ہیں اور جو کرتے ہیں اسے کہنے اور تسلیم کرنے کی ہمت نہیں جٹا پاتے ۔ سو گندم بیجو گے تو گندم ہی پاو گے آم تو نہیں پا سکتے۔
جب آپ خود  تہذیب اور تمیز کے دائروں  کا احترام نہیں کرتے، تو آپ کی اولاد آپ کی باتیں سن سن کر تو مہذب ہونے سے رہی۔  وہ آپ کے اقوال سے زیادہ آپکے اعمال کی پیروکار ہوتی ہے ۔ 
بابِ دعا۔۔۔۔۔ آپ کی نظر میں اک صاحب ِ قلم کا نظریہ کیا ہونا چاہیے ؟ ۔
ایک لکھنے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے معاشرے کے تغیرات سے واقف رہے اور اس کی خامیوں سے خبردار کرتا رہے ۔ اور اس کی اچھائیوں کو ابھارتا رہے۔ اس کے پیش نظر ہر صورت انسانیت کی بھلائی رہنی چاہیئے ۔ 
بابِ دعا۔۔۔نوجوان نسل کے لیے کوئی پیغام ۔
   نوجوانوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ جوانی سے زیادہ بیوفا اور کوئی دور نہیں ہوتا ۔ لیکن یہ بہت توانائی بھرا زمانہ بھی ہوتا ہے ۔ اپنی توانائیاں مثبت کاموں ہی میں صرف کیجیئے ورنہ یہ کاش بن کر آپ کی زندگی کا روگ بن جاتے ہیں ۔
                       ۔۔۔۔۔۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/