سارے مواقع تو نے ہی پیدا کیئے خدا
میری تو اسمیں کوئی بھی کاوش نہیں رہی
کہتے ہیں سب کہ تیرے خیالات ہیں بلند
کہتے ہیں ہم کہ ایسی بھی دانش نہیں رہی
پیچھے بہت ہی پیچھے کہیں چھوڑ آئے ہیں
اب شوق کی کوئی بھی تو آتش نہیں رہی
لوگوں کے خول ایسے اترتے نظر آئے
اب خود میں جھانکنے کی بھی خواہش نہیں رہی
بکھرا ہے جسطرح سے درد کائنات میں
جانا یہ جب سے خود سے بھی رنجش نہیں رہی
مُمتاز گھومتے ہیں چلو اس زمیں کے گرد
اب جسکے حال کی کوئی پُرسش نہیں رہی
●●●
کلام: ممتازملک
مجموعہ کلام:
میرے دل کا قلندر بولے
اشاعت: 2014ء
●●●