1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
بدھ، 6 اپریل، 2016
شکریہ پریس کلب فرانس
منگل، 5 اپریل، 2016
آپ کی اہمیت
ہم اور ہماری پہنچ
یا اللہ ہمارے گناہوں کو
کسی بھی انسان کا کردار
مذہب یا انسانیت
کبھی کبھی صدیوں کا فاصلہ
معاہدے انسانوں کے لیئے
ماں چاہے سارے زمانے کی ۔۔۔۔۔۔
اتوار، 3 اپریل، 2016
محبت کبھی بھی جسم سے نہیں
غربت ہو نیا امارت
ساری دنیا میں مسکراہٹ
سارا زمانہ جنہیں فالو کرتا ہے
دوسروں کو بات کرنے کا حق
جس تعلق.میں جس رشتے میں
جانتے ہیں کسی انسان کے لیئے ماں
یہ عورت ہی کا ظرف ہے
تبدیلیاں کبھی ایک دم سے
بندہ اب ہر وقت
سوال کیوں ؟ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز
اپنے دوستوں کو سیڑھی
ساری قوم کو 23 مارچ
میں نے بڑی بڑی امیر عورت
انسان کے مشورے میں ہی اس کی
انسان بھی کیا چیز ہے
یہ سچ اب ہمیں مان لینا
تہذیب اور اخلاق کے دائرے
آپ نے کب سے سوچ لیا ۔ کوٹیشنز۔ چھوٹی چھوٹی باتیں
وقت گزرنے کیساتھ
حق کی لڑائی
حق کی لڑائی ایسی ہی
سچ بولیئے اس دن سے پہلے
دھوکا بڑا ہی وفادار
ضرورتوں کے دامن
ابا جی کی اماں جی کے سامنے
دنیا بہت بڑی ہے
منگل، 29 مارچ، 2016
مذہبی جنونیت ناقابل قبول / کالم
جمعہ، 11 مارچ، 2016
اپنے بچوں کا بچپن بچائیں
اپنے بچوں کا بچپن بچائیں
اتوار، 28 فروری، 2016
سنت رسول یا زن مریدی
جمعرات، 25 فروری، 2016
بول مگر سوچ کر
یادش بخیر . ایک شعر
ویسے تو پوسٹ کرنے والے نے شعر کی حسب توفیق ہڈیاں ٹانگیں خوب توڑی تھیں لیکن اصل شعر بھی دھم سے ہمارے ذہن میں آن پہنچا
" اے رفیق زندگی اے مسافر الوداع
زندگی میں پھر ملیں گے جب کبھی موقع ملا"
یہ پچھلی صدی کی بات ہے .
ہمارے سکول کی اس روز گرمی کی چھٹیاں ہونے جا رہی تھیں .ہمارے ہائی سکول میں نویں جماعت کے دن تھے . اس روز سکول کا گرمی کی چھٹیوں سے پہلے کا آخری دن تھا .
ہماری شرارتی کلاس کی موج مستیاں عروج پر تھیں . سب چھٹیوں کے لیئے اپنے اپنے پروگرام ذوروشورسے بیان کر رہی تھیں .
کوئی بلیک بورڈ پر کسی ٹیچر کا کارٹون بنا رہی تھی ، تو کوئی اپنی کاپیاں کتابیں الماری سے نکالنے میں خوشی خوشی مصروف تھیں ،
کچھ اتنے دن کی جدائی پر اظہار اداسی کر رہی تھیں اور ایک" میں" جسے یہ سوچ کر موت پڑ رہی تھی
کہ" لو جی ہن سارے گھر دا کم مینوں کرنا پے گا "ہائے ہائے کیا بتائیں ہمارا دل کیسے صدمے سے دوچار تھا . یہ نہیں کہ ہم کوئی کام چور ہستی تھے. لیکن اس لیئے کہ ہماری اماں حضور بلکل ہی ہاتھ پاوں چھوڑ کر ہمیں نیک پروین بننے کے تمام سنہری مواقع فراہم کرنے کے موڈ میں آ جاتی تھیں .
یہ ہی سب سوچتے ہم نے بھی یہ ہی شعر بلیک بورڈ پر یہ دیکھے بنا جڑ دیا کہ اسکے عین نیچے ہماری پرنسیپل کا کارٹون بنا ہوا ہے .
شو مئی قسمت ہماری کلاس فیلوز نے سکول کے آخری پریڈ میں جو ہا ہا کار مچارکھی تھی اسے سن کر ہماری محترمہ پرنسپل مسز نذیر کی اچانک آمد ایسے ہی ہوئی جیسے کسی نے ہمیں بھنگ بیچتے ہوئے پکڑ لیا ہو .
کیونکہ ہماری ساری کلاس کیا پورے سکول کی مشترکہ حکیمانہ رائے تھی کہ عزرائیل کو تو اللہ پاک بھیجتے ہیں جان لینے کو لیکن ہم (اپنی طرف سے معصوم )بچوں کی جان لینے کو مسز نذیر کو باقاعدہ تنخواہ ہی نہیں اس کے بعد پینشن بھی منظور کروا کر بھیجا گیا ہے . وہ نہ صرف بڑی دبنگ خاتون تھیں بلکہ اللہ نے انہیں گرجدار آواز اور فل والیم سے خوب نوازہ تھا. سکول کے ایک کونے سے ان کی دھاڑ گونجتی تھی کہ
"کیا ہو رہا ہے "
اس کے بعد گویا کسی کے چراغوں میں روشنی کیا تیل ہی نہیں رہتا تھا.
پورا سکول اس آواز کے بعد گونگوں کے سکول کا منظر پیش کیا کرتا تھا .ڈسپلن کے معاملے میں شاید وہ اپنے بچوں کو بھی گھر سے باہر مرغا بنا دیتیں تو بھی ہمیں کوئی حیرت نہ ہوتی .
ہمارے ہوشربا شور شرابے میں ہمیں خبر بھی نہ ہوئی اور سناٹا اس وقت طاری ہوا جب باقاعدہ ایک آواز آئی
"کدھر کو جا رہے ہیں تمہارے ڈولے"
لو جی اس دن پتہ چلا کہ
ڈولی چڑھدیاں ماریاں کیوں ہیر چیکاں ں ں ں ں ں
شاید اس کا ڈولی کے دروازے میں ہاتھ آ گیا تھا یا اس کی بھی پرنسپل نے چھاپا مار دیا تھا.
کلاس ساری صم بکم
"کس نے لکھا ہے یہ بلیک بورڈ پر "
انہوں نے ہماری سانولی سلونی باریک سی مانیٹر ثمینہ سے پوچھا وہ بیچاری تھر تھر کانپتی کبھی مجھے دیکھے کبھی پرنسپل کو . کیونکہ ادھر کنویں ادھر کھائی کے مصداق مار اسے دونوں طرف سے پڑنی تھی . حالانکہ ہمارا کبھی کسی سے جھگڑا نہیں ہواتھا لیکن اللہ کے فضل سے اپن کا رعب بڑا تھا .
آخر کار پرنسیپل کی پھٹکار کے بعد اس نے کھائ میں کودنے کا فیصلہ کر لیا. یعنی ہمیں بلی چڑھا دیا. اب پرنسپل نے ہمیں یوں گھور کر دیکھا جیسے کسی سبزی خور کو گوشت بلکہ گدھے کا گوشت کھاتے پکڑ لیا جائے . کیوں کہ اس سے پہلے ہماری معصوم صورت کی وجہ سے ہمارا ریکارڈ نہایت معصومانہ تھا . اس روز انہیں معلوم ہوا کہ
ہیں ںںں
"ممتازملک بھی شرارتی بچہ ہے"
بس جی ان کے آرڈر پر میں بڑی مجرم اور دو دوسری چھوٹی مجرمات ان کے آفس کے باہر انتظار میں کھڑی کر دی گئیں .
بنا کچھ کہے بنا کچھ بتائے،
اب پانچ منٹ میں سکول کی بیل بجی سارا سکول رخصت ہو رہا تھا اور ہم اپنی پیشی کے انتظار میں سوکھ رہے تھے ہماری جونیئر کلاسز کی کچھ لڑکیوں نے گزرتے ہوئے پوچھا بھی کہ
" آپی آپ یہاں کیوں کھڑی ہیں" ؟
تو ہم نے بھی کھسیانی ہو کر انہیں مرعوب کرنے کو کہا ہمیں پرنسپل صاحبہ سے ضروری کام ہےانہوں نے بلوایا ہے آپ جاو جاو شاباش.
لیکن دل کا حال تو ہم ہی جانتے تھے . کہ ہمارے گھر کا رستہ پندرہ منٹ کا ہے تو سولہویں منٹ میں اماں کا برقعہ ان کے سر پر ہو گا اور وہ ہماری تلاش کی مہم پر روانہ ہو جائیں گی . پھر حسب توفیق ہماری اتنی دھوم مچائیں گی کہ کیا ہی آج کل کے دھوم مچا دے گانے نے مچائی ہو گی.
ہم پرنسپل کے بلاوے کے انتظار میں تھے سکول کی تقریبا ساری لڑکیوں کے جانے سے پہلے ہمیں بلا ہی لیا گیا ہمیں " بڑی شرارتی" کا اعزاز دیتے ہوئے انہوں نے ایک تاریخی ایگریمنٹ پر ہم سے سائن لیئے. جس پر ہمارے ہی مبارک ہاتھوں سے لکھا تھا.
"آئندہ ہم کبھی ایسی شرارت نہیں کریں گے "
انہوں نے جب اپنی گھومنے والی کرسی کا رخ دیوار کی جانب کیا تو ہمیں پورا یقین ہے وہ خوب ذور سے ہنسی ہوں گی.
لیکن ہمیں وہ ہنسی سننے کا ہوش کہاں تھا
ہم نے کودتے پھاندتے اپنی کلاس روم سے بیگ اٹھائے اور گھر کی جانب سرپٹ دوڑ لگا دی .
اللہ کا شکر ادا کیا کہ ہماری سپیڈ نے اماں کے گھر سے نکلنے سے پہلے ہی ہمیں گھر پہنچا دیا . اور ہم مزید امّاں کی نظر میں خوار بلکہ رسوا ہونے سے بچ گئے . ورنہ جو ہوتا کم تھا.
..................
جمعہ، 12 فروری، 2016
کندھے یا پیڑھے
بدھ، 10 فروری، 2016
ملاقات
منگل، 9 فروری، 2016
پیرس میں پہلا عالمی مشاعرہ 7 جون 2015
پیر، 8 فروری، 2016
بڑے لوگ چھوٹے دل
کیا آپ کا اشارہ میری جانب ہے سر . میری تو ان کے ساتھ کوئی تصونہیں ہے ہاں ان کی آخری ملاقاتوں میں سے میرے ساتھ ہونے والی بھی وہ ملاقات شامل تھی . میرا تو ان سے ملنا ہی میرے لیئے ایک اعزاز کی بات تھی . آپ لوگ بھی تو اپنے ابتدائی دنوں میں کسی کو کام کے حوالے سے پسند کرتے ہوں گے . ان سے ملنا چاہتے ہوں گے . ان کو دیکھنا چاہتے ہونگے تو اس کا ذکر بھی اس وقت کے میسر ذرائع سے کرتے ہوں گے . اس میں کیا عیب ہے . یہ آج کا زمانہ ہے یہاں آج کے انداز میں ہم سب اپنی خوشی کا تجسس کا اظہار کرتے ہیں . کیا یہ بڑی بات ہے؟؟کیا ساری دنیا میں ایسا ہی نہیں ہوتا؟؟
بہت شکریہ. لیکن میں پھر بھی کہوں گی کہ جانے والا کوئی ایسا ویسا ہو تو کوئی کیا ذکر کریگا لیکن اگر جانے والا اتنا بڑا اپنے کام کا ماہر ہو تو ہر ایک اس کے نام سے کسی بھی حوالے سے جوڑنا چاہے گا . یہ انسانی فطرت ہے جناب . ہاں جو لوگ اس میں جھوٹ کا تڑکہ لگاتے ہیں . انہیں شرم آنی چاہیئے.
میری کیا جرات ہے جناب کہ میں آپ کی بات کو رد کروں . میں تو ایک.عام فطری رجحان کا ذکر کر رہی ہوں
آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں لیکن تصویر کا دوسرا رخ آپ.کے سامنے پیش کرنے کی جرات کر رہی ہوں . معذرت کیساتھ . جو لوگ جھوٹ ملاتے ہیں وہ قابل لعنت ہیں . جانے والا خود تو اپنی سچائی بیان نہیں کر سکتا لیکن دنیا میں رہنے والا اس پر جھوٹ باندھ کر اس کی روح کو تکلیف پہنچانے کا موجب ضرور بن رہا ہوتا ہے . اللہ ہمیں معاف فرمائے.
تو بے حد احترام اور معذرت کیساتھ جن لوگوں کے جانے پر کوئی نہیں بولتا تو بھی آپ جیسے لوگ ہی فرمائے ہیں کہ دیکھو کیسا بے ضمیر معاشرہ ہے .
دوسری جانب نئے لکھنے والے یا بقول آپ کے" لالچی رائیٹرز " اگر یہ کہیں کہ آپ جیسے لوگ تعزیت کرنے والوں کی آڑ لیکر نئے آنے والوں سے اپنا حسد اور بغض نکال رہے ہیں یا جانے والوں کا نام لیکر اپنے نمبر بنا رہے ہیں . تو اس میں کیا جھوٹ ہو گا ؟ کیونکہ ہمارے ملک میں جو آدمی کسی مقام پر خاص طور پر لکھاری کسی مقام پر پہنچ جائے تو وہ چاہتا ہے بس اب اس رستے کی طرف آنے والے ہر آدمی کو بے عزت کر کے رکھ دو کیونکہ آخری طرم خان وہی تھا جو پیدا ہو گیا . اس قدر تکبر اور اس قدر خود پسندی کی کوئی مثال میں نے اور دنیا میں کہیم نہیں دیکھی. خود کو خدا سمجھنے سے اچھا نہیں ہے کہ ہمارے بزرگ رائٹرز خود کو اچھا انسان بھی ثابت کریں اور آنے والوں کو رہنمائی کریں ان کی حوصلہ افزائی کریں . ورنہ وقت تو انہیں آگے لے ہی آئے گا .
بہت بہت شکریہ ان چند بڑے دل والے سینئیرز کا کہ سچ میں اگر آپ جیسے چند لوگ اس میدان میں ہمیشہ نہ ہوں تو ہر شخص اس میدان میں پہلا اور آخری ہی ہوتا . کسی کو اپنا پہلا دن یاد ہی نہیں ہوتا کہ وہ بھی اسی طرح ایک روز نیا تھا . بقول.ان لوگوں کے بونے تھے.کسی نے ان کی رہنمائی کی تو وہ اس کے لیئے راہبر ہو کر اچھے لفظوں میں جی گیا لیکن جس نے اس کا راستہ روکا وہ یہ بھول گیا کہ راستے خدا بناتا ہے کسی انسان کی کیا اوقات ہے کہ وہ یا اس کا نام کسی کے لیئے راستہ بنے . جب تک کہ رب کائینات نے کامیابی یا نام اس کے مقدر میں لکھ نہ دیا ہو. یہ تو اللہ کی جانب سے ہمارے لیئے بہانے ہوتے ہیں .
جمعرات، 4 فروری، 2016
پرانا پاپی
عجب میں ہوں ۔ اردو شاعری۔ سراب دنیا
شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (2)
- اگست (12)
- جولائی (12)
- جون (5)
- مئی (3)
- اپریل (8)
- مارچ (11)
- فروری (105)
- جنوری (5)
- دسمبر (5)
- نومبر (5)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (8)
- جولائی (2)
- جون (3)
- مئی (9)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (4)
- دسمبر (5)
- نومبر (3)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (3)
- اگست (3)
- جولائی (3)
- جون (5)
- مئی (10)
- اپریل (4)
- مارچ (3)
- فروری (6)
- جنوری (9)
- دسمبر (3)
- نومبر (2)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (2)
- اگست (3)
- جولائی (7)
- مئی (1)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (12)
- دسمبر (11)
- نومبر (11)
- اکتوبر (13)
- ستمبر (11)
- اگست (16)
- جولائی (8)
- جون (8)
- مئی (11)
- اپریل (8)
- مارچ (19)
- فروری (19)
- جنوری (23)
- دسمبر (4)
- نومبر (3)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (15)
- جون (4)
- مئی (15)
- اپریل (18)
- مارچ (88)
- فروری (15)
- جنوری (23)
- دسمبر (12)
- نومبر (8)
- اکتوبر (3)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (11)
- جون (1)
- مئی (3)
- اپریل (7)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (4)
- دسمبر (7)
- نومبر (12)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (14)
- جولائی (7)
- جون (11)
- مئی (22)
- اپریل (8)
- مارچ (33)
- فروری (10)
- جنوری (7)
- دسمبر (8)
- نومبر (11)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (11)
- اگست (8)
- جولائی (8)
- جون (10)
- مئی (5)
- اپریل (39)
- مارچ (2)
- فروری (11)
- جنوری (8)
- دسمبر (1)
- نومبر (3)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (5)
- جولائی (7)
- جون (6)
- مئی (5)
- اپریل (5)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (9)
- دسمبر (10)
- نومبر (7)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (2)
- جولائی (10)
- جون (10)
- مئی (6)
- اپریل (5)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (3)
- دسمبر (1)
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (3)
- اگست (64)
- جولائی (2)
- جون (1)
- مئی (5)
- اپریل (4)
- مارچ (4)
- فروری (3)
- جنوری (3)
- دسمبر (28)
- نومبر (11)
- اکتوبر (80)