صحیح کو کیوں چھوڑ دیا جاتا ہے غلط کے لیئے ....
کیونکہ
چھوڑنا آسان جو لگتا ہے .اور قائم رہنا مشکل....
اور ہر انسان آسانی کے چکر میں ہی غلط کے ساتھ ہوتا چلا جاتا ہے . اور ایک دن آتا ہے اسے وہ غلط ہی صحیح لگنے لگتا ہے .اسے کہتے ہیں ضمیر کی موت
ممتازملک . پیرس
1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
اتوار، 13 نومبر، 2016
چھوڑ دینا آسان
ہفتہ، 12 نومبر، 2016
دو سیانے
بقول سیانے آدمی کے ...
کہ کوئی حسین اور امیر بڑھیا اگر ہو توعشق ضرور کیا جائے اس سے
بہت فائدہ ہوگا :)
اور بقول میرے ...
اگر بڑھیا خود ہی امیر ہو تو...
اس نے گھاس ہی کھائی ہو گی اگر وہ کوئی دم چھلا کھاوں کھاوں اپنے ساتھ باندھے گی تو 😆😆😆😆
سوری ذاتی ریڈیو
ممتازملک
جمعہ، 11 نومبر، 2016
باپ کی کمائی
ہم سب اس بات کو مانتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک میں زندگی کی رفتار ہم سے زیادہ تیز ہے اور اور ہمیں ان کا ہر انداز بھاتا بھی بہت ہے لیکن آخر اس ترقی کے راز ہے کیا ؟
ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا ایک راز تو یہ ہے کہ ہر بچے کو (لڑکا ہو یا لڑکی چاہے صدر اور وزیر کی ہی اولاد کیوں نہ ہو) تیرہ سال کی عمر سے سکول کی چھٹیوں میں ایک ہفتہ سے ایک مہینہ کہیں بھی خود نوکری ڈھونڈنی اور کرنی ہوتی ہے . بنا تنخواہ کے ..اور اس کا آپ کے اخلاق، بات چیت، تہذیب، وقت کی پابندی، صفائی ستھرائی گویا ہر ایک نقطے پر ایک گواہی کا سرٹیفیکیٹ لینا ہوتا ہے .
اس کے بنا آپ اپنا سالانہ امتحان پاس نہیں کر سکتے .
اس سے ان بچوں کو اپنے والدین کی کمائی کی ویلیو اور محنت کا احساس پیدا ہوتا ہے ...
جبکہ ہمارے ہاں تو ماشااللہ
بھی P H D
والدین کی کمائی پر ہو رہی ہے . تو پھر ہم دنیا میں خود کو ان کے برابر کیسے کر سکتے ہیں . کیونکہ ہمارے اور ان کے تجربات اور احساسات میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے .
ہمارے ہاں غریب لوگوں کے بچے زندگی میں اکثر اپنا کوئی (ٹارگٹ) نشانہ بنا لیں تو مالدار لوگوں کی اولاد سے زیادہ بہتر انداز میں اسے حاصل بھی کر لیتے ہیں . اسکی وجہ بھی یہ احساس اور جذبہ ہوتا ہے کہ انہیں محنت کرنا بھی آتی ہے اور محنت کرنے والوں کی قدر کرنا بھی آتی یے .
ویسے بھی جس انسان نے اپنے ہاتھ سے کبھی کوئی محنت ہی نہ کی ہو. کبھی کسی محنت کے کام میں پسینہ نہ بہایاہو وہ کسی اور کے پسینے کو بھی جم کے پسینے سے زیادہ کی اہمیت کیسے دیگا .
اکثر باپ اپنے بیٹے یا بیٹی کو اپنی محبت کے مارے ہی بٹھا کر سست، کاہل اور کام چور بنا دیتے ہیں . اور نتیجہ اس آرام طلبی میں وہ بہت آسانی سے بری عادات کا شکار ہو جاتے ہیں . ظاہر ہے یہ انسانی فطرت ہے کہ اسے کچھ نہ کچھ مصروفیت تو بہرحال چاہیئے ہوتی ہے . تو جب یہ مثبت مصروفیت آپ یعنی والین اسے مہیا نہیں کرتے تو ماحول ،صحبت اور سنگت انہیں مہیا کر دیتی ہے . اور آپ تک یہ سب صورتحال جب تک پہنچتی ہے تب تک پانی سر سے گزر چکا ہوتا ہے .
سو ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی اولادوں کو بے مقصد زندگی دینے کی بجائے محنت کرنے کے جذبے سے بھرپور صحت مند اور معاشرے کے لیئے فعال زندگی عطا کریں .
ورنہ کھانا پینا سونا جاگنا اور بچے پیدا کرنا تو دنیا کی ہر مخلوق جانتی ہے . انسان کو اگر اشرف المخلوقات کہا گیا ہے تو ہمیں اس بات کو اپنی محنت اور انسانیت سے ثابت بھی کرنا ہے کہ واقعی انسان اللہ کی بنائ ہوئی سب سے زیادہ شرف رکھنے والی مخلوق یے .
................
تاجر یا رہنما
تاجر تب تک ہی تاجر رہے جب تک وہ حکومت کی کرسی پر منتخب نہیں ہوا تب تک تو زود ہضم ہے لیکن اس کرسی کے تشریف تک پہنچنے کے بعد اسے تجارت کرنے کا حق دینا گویا خود اپنی گردن پر خنجر چلانے کے مترادف ہے . کیونکہ دولت آزمائش ہے اور جو شخص پہلے ہی آزمائش (دولت کی) میں مبتلا ہو وہ قوم کا غم اور تکلیف کیسے دور کریگا.
ممتازملک .پیرس
عمر یا تجربہ
عمر یا تجربہ
ممتازملک. پیرس
پہلے ہمارے ابا جب ہمیں اصل اور بے اصل کا فرق بتایا کرتے تھے تو ہم بڑے روشن خیال پھنے خاں کی طرح اسے نظرانداز کر دیا کرتے تھے اور انہیں دقیانوسی بھی قرار دے دیا کرتے تھے ....
لیکن آج جب ہر قدم زندگی ایک نئے انسان اور اس انسان کے نئے رویوں اور بدلتے انداز سے روشناس کراتی ہے تو دل بے اختیار شرم سے پانی پانی ہو جاتا ہے اور صدا دیتا ہے کہ
سوری ابا آپ ٹھیک کہتے تھے زندگی عمر سے نہیں تجربے سے آدمی کو بڑا کرتی ہے.
ممتازملک.پیرس
جمعرات، 3 نومبر، 2016
آیئے پیارے بلوچستان کی ترقی کے لیئے آواز اٹھائیں
جہاں ستر سال سے سردار اور بگٹی اور کون کون سے نام وفاقی حکومت سے بھاری بھرکم بجٹ وصول کرتے ہیں . اس پر عیشہ کرتے ہی . کبھی ایک ہی وزیر اپنے گھر میں کروڑوں کا خزانہ ساتھ لیکر سوتاہے . کوئی ریلوے کی پٹریاں یہ بیچ کر کھا جاتا ہے کہ یہاں کون سی ٹرین آتی ہے . اس پہ طرہ یہ کہ لڑکیوں کے سکول بنانے کو اس لیئے روایات کا نام دیکر بننے سے روک دیا جاتا ہے کہ مزید غلام کون پیدا کریگا . زاتی جیلیں بنا کر پورا پورا خاندان اس اکیسویں صدی میں جانوروں سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور کیئے جاتے ہیں ....
اف خدایا کیا کیا کریں اور لکھیں . دل میں تو بیان تک کرنے کی تاب نہیں ہے .
بلوچستان کے عوام کیا انسان نہیں ہیں یا ہماری وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے کارندوں کی رگوں میں کوئی خاص برانڈ کا خون بہتا ہے . خدا کا خوف کریں پلیز ..
ان لوگوں کی محبتوں کو مزید آزمائش میں مت ڈالیں ...
پیارا بلوچستان
ممتازملک
ممتازملک
اسے بھرپور شئیر کریں.اپنے کمنٹس بھی اس پر پوسٹ کریں .
سب سندھی پنجابی اور پختون بہن بھائی اس وقت پیارے بلوچستان کے لیئے صرف پاکستانی بناکر آواز اٹھائیں . تاکہ ہم میں کوئی کمزورنہ رہے . ہم سب ایکدوسرے کے لیئے اسی طرح باری باری مظبوط کندھا بن جائیں . اور قطرہ قطرہ سمندر ہو جائیں .
آیئے آواز اٹھائیں .
ممتازملک
میں ایک پنجابی ہوتے ہوئے بطور پاکستانی اس مہم کا آج اور ابھی سے آغاز کرتی ہوں..
آیئے اپنے سوا کسی اور کے لیئے بھی آواز اٹھانے کی رسم ڈالیں.
ممتازملک
منگل، 1 نومبر، 2016
عمران خان چکر کیا ہے ؟
عمران خان کیا چکر یے ؟؟؟
دنیا بھر میں کشمیری نوجوانوں سے اپنی آزادی اور الحاق پاکستان کی تحریک کو اپنا جوان خون پلایا ...ماوں کے دوپٹے کو پاکستان کا جھنڈا بنا دیا ...بہنوں کی آبرووں کا صدقہ کر دیا اور دنیا نے ان کے خلاف منظم ہندوستانی دہشت گردی پر آواز اٹھانا شروع کی اور ساتھ ہی خان صاحب نے پاکستان میں بدامنی کا ایسا بگل بجا دیا کہ آج مہینہ ہونے کو ہے میڈیا ان کے پیچھے دم ہلا رہا ہے اور دنیا کو کشمیر کا قتل عام بھلانے میں جو کام مودی اپنی ساری مشینری کیساتھ نہ کر سکا وہ خان صاحب نے کر دیا . آج دنیا کو پھر سے کشمیر پوائنٹ یاد ہے نہ وہاں ہونے والی دہشت گردی 😲😲😲 ارے جاو جاو
کوئی اندر کی خبر تو لاو
آخر چکر کیا ہے
کیونکہ سنا ہے کہ
جو مودی کا یار ہے
غدار ہے غدار ہے
ممتازملک
جمعہ، 28 اکتوبر، 2016
شام کا منظر / شاعری
بدھ، 26 اکتوبر، 2016
بے رنگ بے محبت مگر کامیاب شادیاں
ایک کامیاب شادی کیا ہوتی ہے ؟
ایک کامیاب بیاہتا جوڑا کون سا ہوتا ہے ؟
ہم میں سے ننانوے فیصد لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہر وہ شادی ایک کامیاب شادی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ عرصہ میاں بیوی نے ایک ہی گھر میں گزار لیا . یعنی دوسرے لفظوں میں جن کی طلاق نہیں ہوئی وہ بڑا خوشگوار اور کامیاب بیاہتا جوڑا ہے اور ان کی شادی بھی بڑی کامیاب شادی ہے .جبکہ حقیقت بلکل ہی عجیب ہے ایک تو یہ کہ ان کی اکثریت میں آپس میں پیار محبت نام کی کوئ چیز موجود د ہی نہیں ہوتی .
تو پھر ایک جگہ کیوں رہتے ہیں ؟
کسی کے بقول اب بچے ہو گئے ہیں اس لیئے ،
کسی کے بقول لوگ کیا کہیں گے،
اب بچے بڑے ہو رہے ہیں ،
خاندان میں دشمنی پڑ جائے گی،
وغیرہ وغیرہ وغیرہ
رہی بات طلاق کی تو نہیں لینی. لیکن
کئی جگہ تو اس آپسی ناچاقی کا علاج ایک دوسرے سے بھرپور بےوفائی کر کے نکالا جاتا ہے .صاحب تو صاحب ان کی بی بی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتی ہیں . یعنی صاحب کے نام کا ٹیگ بھی لگا رہے اور محبت کی کمی کا رونا کہیں اور جا کر بھی نہ صرف رو لیا جائے بلکہ اس کی کمی کو پورا کرنے کا ہر اقدام بھی اٹھا لیا جائے . حالانکہ کوئی ذرا سی عقل اور شرافت رکھنے والا بھی یہ بخوبی سمجھ سکتا یے کہ ایک باقاعدہ بیوی یا
شوہر کے ہوتے ہوئے محبت کا ناجائز کھیل کھیلا جائے تو یہ بیمار نفسیات کی علامت ہے . اس لیئے اگر وہ محبت کرنے والا اتنا ہی مخلص ہے تو طلاق لیکر اسے اپنا کیوں نہیں لیتا ؟
اور اگر وہ سچا نہیں ہے تو عورت یہ میٹھا زہر کیوں پھانک رہی ہے ؟
جبکہ اس کا انجام سو فیصد تباہی ہے.خاص طور پر جب اپنے شوہر کے سوا کسے کا خیال دل میں بس جائے اور اس کے ساتھ زندگی گزارنے کا خبط سوار ہو جائے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک حدیث کے معانی ہیں کہ اپنے شوہر سے طلاق لیکر اسی دوسرے آدمی سے شادی کر لو ...
ورنہ دوسری صورت میں تباہی صرف عورت کا ہی مقدر بنتی ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ..
رہی بات یہ ثابت کرنے کی کہ جس کے جتنے زیادہ بچے ہیں ان کی آپس میں اتنی ہی زیادہ محبت ہے تو یہ ایک بہت ہی بڑی غلط فہمی ہے.
بچے پیدا کر لینا اس بات کا قطعی ثبوت نہیں ہے کہ اس جوڑے کے بیچ محبت بھی یے .
اس کا ثبوت کہ عورت کا ریپسٹ ایک بار کسی کو بربادکر کے اس کی جھولی میں بچہ ڈال جائے تو کیا وہ د ونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار تھے ؟
جبکہ دونوں میں ایک لٹنے والی تھی اور ایک لٹیرا تھا 😲
کسی بھی رشتے کو گھسیٹنے سے کہیں اچھا ہے کہ اس کو آر یا پار کر دیا جائے .
رہی بات بچوں کی تو بچے باپ کے پاس رہنے چاہیئیں . کیونکہ سوتیلا باپ سوتیلی ماں سے کہیں زیادہ خوفناک کردار ہوتا ہے یا پھر ماں اس صوررت میں اپنے بچے اپنے پاس رکھے جب وہ مالی اور معاشرتی طور پر ایک مضبوط حیثیت رکھتی ہے . اگر باپ یہ مضبوط حیثیت رکھتا ہے تو وہ اپنے بچوں کو ان کی ماں کے ساتھ رہنے کی صورت میں بہترین نان نفقہ بخوشی ان کے تعلیمی اخراجات اور شادی بیاہ تک ادائیگی کرتا رہے تو بھی یہ بچے محفوظ ماحول میں پل سکتے ہیں . اور ان کی ماں کو دوسری شادی نہ کرنے کی بلیک میلنگ کسی طور پر نہیں کرنا چاہیئے . تاکہ وہ کسی گناہ میں مبتلا نہ ہو جائے . کیونکہ اس کا ایسا کرنا بھی آپ کے ہی بچوں پر اثرانداز ہو گا .
اور بچوں نے اپنے اپنے راستے ہو لینا ہوتا ہے.جبکہ عورت ان سے لپٹ کر ساری عمر کی خواری اپنے نام کروا لیتی ہے .
ممتازملک
ہفتہ، 8 اکتوبر، 2016
گفٹ یا بھتہ ۔ کالم
ہفتہ، 1 اکتوبر، 2016
زندگی کیا ہے ۔ سراب دنیا
بدھ، 28 ستمبر، 2016
کرتب ۔ سراب دنیا
زندگی کی زلف کو
سلگتا کشمیر یا رائے ونڈ ۔ کالم
سلگتا کشمیر یا رائے ونڈ
ہفتہ، 24 ستمبر، 2016
تحفظ کا حصار
بدھ، 21 ستمبر، 2016
آسان شکار
جمعہ، 16 ستمبر، 2016
بھانڈ
پیر، 12 ستمبر، 2016
عید آئی بھی چلی بھی گئی ۔ سراب دنیا
کلام/ممتازملک۔پیرس
اتوار، 11 ستمبر، 2016
ڈر گئے سارے
شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/
- ستمبر (1)
- اگست (12)
- جولائی (12)
- جون (5)
- مئی (3)
- اپریل (8)
- مارچ (11)
- فروری (105)
- جنوری (5)
- دسمبر (5)
- نومبر (5)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (8)
- جولائی (2)
- جون (3)
- مئی (9)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (4)
- دسمبر (5)
- نومبر (3)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (3)
- اگست (3)
- جولائی (3)
- جون (5)
- مئی (10)
- اپریل (4)
- مارچ (3)
- فروری (6)
- جنوری (9)
- دسمبر (3)
- نومبر (2)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (2)
- اگست (3)
- جولائی (7)
- مئی (1)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (12)
- دسمبر (11)
- نومبر (11)
- اکتوبر (13)
- ستمبر (11)
- اگست (16)
- جولائی (8)
- جون (8)
- مئی (11)
- اپریل (8)
- مارچ (19)
- فروری (19)
- جنوری (23)
- دسمبر (4)
- نومبر (3)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (15)
- جون (4)
- مئی (15)
- اپریل (18)
- مارچ (88)
- فروری (15)
- جنوری (23)
- دسمبر (12)
- نومبر (8)
- اکتوبر (3)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (11)
- جون (1)
- مئی (3)
- اپریل (7)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (4)
- دسمبر (7)
- نومبر (12)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (14)
- جولائی (7)
- جون (11)
- مئی (22)
- اپریل (8)
- مارچ (33)
- فروری (10)
- جنوری (7)
- دسمبر (8)
- نومبر (11)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (11)
- اگست (8)
- جولائی (8)
- جون (10)
- مئی (5)
- اپریل (39)
- مارچ (2)
- فروری (11)
- جنوری (8)
- دسمبر (1)
- نومبر (3)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (5)
- جولائی (7)
- جون (6)
- مئی (5)
- اپریل (5)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (9)
- دسمبر (10)
- نومبر (7)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (2)
- جولائی (10)
- جون (10)
- مئی (6)
- اپریل (5)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (3)
- دسمبر (1)
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (3)
- اگست (64)
- جولائی (2)
- جون (1)
- مئی (5)
- اپریل (4)
- مارچ (4)
- فروری (3)
- جنوری (3)
- دسمبر (28)
- نومبر (11)
- اکتوبر (80)